٢ ولابی حنیفة ان الشہادة عرفت مانعة غیر رافعة فلا ترفع الجنابة۔ ٣ وقد صح ان حنظلة لما استشہد جنبا غسلتہ الملائکة ٤ وعلیٰ ہٰذا الخلاف الحائض والنفساء اذا طہرتا ٥ وکذا قبل الانقطاع فی الصحیح من الروایة
ترجمہ: ٢ امام ابو حنیفہ کی دلیل یہ ہے کہ شہادت روکنے والی چیز تو ہے ، اٹھانے والی چیز نہیں ہے ، اسلئے جنابت کو اٹھائے گی نہیں ۔
تشریح : جنبی شہید کوغسل دینے کی یہ دلیل عقلی ہے ۔ایک ہے موت کی وجہ سے آنے والے غسل کو آنے سے روکنا ،اسکو کہتے ہیں، مانع ۔شہادت کا یہ کام ہے کہ موت کی وجہ سے جو غسل آنے والا تھا اس کو روک دے اور وہ غسل لازم نہ ہو ۔ لیکن جو غسل جنابت کی وجہ سے پہلے سے لازم ہو چکا ہے اسکو اٹھانا شہادت کا کام نہیں ہے ۔ جسکو، رافع۔ کہتے ہیں ، اس لئے جنابت کا غسل اٹھے گا نہیں وہ دینا ہو گا ۔جیسے شہید کے کپڑے پر نجاست لگ گئی ہو تو اسکو دھونا پڑے گا ۔ اسی طرح جنابت کا غسل بھی دینا ہو گا ۔
وجہ : اس اثر میں دو غسل واجب ہو نے کا تذکرہ ہے ۔عن الحسن قال : اذا مات الجنب قال : یغسل غسلا لجنابتہ و یغسل غسل المیت و کذالک قولہ فی الحائض اذا طھرت ثم ما تت قبل أن تغسل ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٣٢، فی الجنب و الحائض یموتان ما یصنع بھما ، ج ثانی ، ص ٤٥٩، نمبر ١١٠١٧) اس اثر میں ہے کہ جنبی اور حائضہ اور نفساء پر دو غسل ہیں ، ایک جنابت کی وجہ سے اور دوسری موت کی وجہ سے ۔
ترجمہ : ٣ چنانچہ صحیح حدیث میں ہے کہ حضرت حنظلہ جب جنبی شہید ہو ئے تو فرشتوں نے انکو غسل دیا ۔
تشریح : یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے۔
ترجمہ: ٤ اسی اختلاف پر ہے حیض والی اور نفاس والی عورتیں ہیںجبکہ وہ پاک ہو چکی ہو ں ۔
تشریح : حیض والی عورت پاک ہو گئی یا نفاس والی عورت پاک ہو گئی جس کی وجہ سے غسل واجب ہوا، لیکن ابھی غسل بھی نہ کر پائی تھی کہ شہید ہو گئی تو امام ابو حنیفہ کے نزدیک دونوں عورتوں کو غسل دی جا ئے گی ، کیونکہ اس پر جنابت کی طرح پہلے سے غسل واجب ہے ۔ اور صاحبین کے نزدیک ان پر غسل واجب نہیں کیونکہ شہید پر غسل واجب نہیں ہے ۔باقی دلائل اوپر گزر گئے ۔
ترجمہ: ٥ ایسے ہی اختلاف ہے خون کے منقطع ہو نے سے پہلے ، صحیح روایت میں ۔
تشریح : حیض والی عورت حیض میں ہو ابھی خون ختم نہ ہوا ہو ، اسی طرح نفاس والی عورت کا خون ختم نہیں ہوا ہو اور اسی حالت میں شہید ہو گئی ہو تو اس پر غسل واجب ہے ۔۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ مرنے کی وجہ سے خون بند ہو گیا تو گویا کہ خون منقطع ہو گیا اور خون منقطع ہو نے کی وجہ سے غسل واجب ہو تا ہے اس لئے اس شہیدپر غسل واجب ہو گا ۔ حضرت کی صحیح روایت یہی ہے ۔ دوسری روایت یہ ہے کہ