Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

404 - 645
٢   ولابی حنیفة ان الشہادة عرفت مانعة غیر رافعة فلا ترفع الجنابة۔  ٣  وقد صح ان حنظلة لما استشہد جنبا غسلتہ الملائکة    ٤   وعلیٰ ہٰذا الخلاف الحائض والنفساء اذا طہرتا   ٥   وکذا قبل الانقطاع فی الصحیح من الروایة  

ترجمہ:  ٢  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ شہادت روکنے والی چیز تو ہے ، اٹھانے والی چیز نہیں ہے ، اسلئے جنابت کو اٹھائے گی نہیں ۔ 
تشریح : جنبی شہید کوغسل دینے کی یہ دلیل عقلی ہے ۔ایک ہے موت کی وجہ سے آنے والے غسل کو آنے سے روکنا ،اسکو کہتے ہیں، مانع  ۔شہادت کا یہ کام ہے کہ موت کی وجہ سے جو غسل آنے والا تھا  اس کو روک دے اور وہ غسل لازم نہ ہو ۔ لیکن جو غسل جنابت کی وجہ سے پہلے سے لازم ہو چکا ہے اسکو اٹھانا شہادت کا کام نہیں ہے ۔ جسکو، رافع۔ کہتے ہیں  ، اس لئے جنابت کا غسل اٹھے گا نہیں وہ دینا ہو گا ۔جیسے شہید کے کپڑے پر نجاست لگ گئی ہو تو اسکو دھونا پڑے گا ۔ اسی طرح جنابت کا غسل بھی دینا ہو گا ۔ 
وجہ :  اس اثر میں دو غسل واجب ہو نے کا تذکرہ ہے ۔عن الحسن قال : اذا مات الجنب قال : یغسل غسلا لجنابتہ و یغسل غسل المیت و کذالک قولہ فی الحائض اذا طھرت ثم ما تت قبل أن تغسل ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٣٢، فی الجنب و الحائض یموتان ما یصنع بھما ، ج ثانی ، ص ٤٥٩، نمبر ١١٠١٧) اس اثر میں ہے کہ جنبی اور حائضہ اور نفساء پر دو غسل ہیں ، ایک جنابت کی وجہ سے اور دوسری موت کی وجہ سے ۔ 
 ترجمہ :  ٣   چنانچہ صحیح حدیث میں ہے کہ حضرت حنظلہ  جب جنبی شہید ہو ئے تو فرشتوں نے انکو غسل دیا ۔
تشریح :  یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے۔ 
ترجمہ:  ٤   اسی اختلاف پر ہے حیض والی اور نفاس والی عورتیں ہیںجبکہ وہ پاک ہو چکی ہو ں  ۔
تشریح : حیض والی عورت پاک ہو گئی  یا نفاس والی عورت پاک ہو گئی جس کی وجہ سے غسل واجب ہوا، لیکن ابھی غسل بھی نہ کر پائی تھی کہ شہید ہو گئی تو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک دونوں عورتوں کو غسل دی جا ئے گی ، کیونکہ اس پر جنابت کی طرح پہلے سے غسل واجب ہے ۔ اور صاحبین  کے نزدیک ان پر غسل واجب نہیں کیونکہ شہید پر غسل واجب نہیں ہے ۔باقی دلائل اوپر گزر گئے ۔ 
 ترجمہ:  ٥   ایسے ہی اختلاف ہے خون کے منقطع ہو نے سے پہلے ، صحیح روایت میں ۔ 
تشریح :  حیض والی عورت حیض میں ہو ابھی خون ختم نہ ہوا ہو ، اسی طرح نفاس والی عورت کا خون ختم نہیں ہوا ہو اور اسی حالت میں شہید ہو گئی ہو تو اس پر غسل واجب ہے ۔۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ مرنے کی وجہ سے خون بند ہو گیا تو گویا کہ خون منقطع ہو گیا اور خون منقطع ہو نے کی وجہ سے غسل واجب ہو تا ہے اس لئے اس شہیدپر غسل واجب ہو گا ۔ حضرت کی صحیح روایت یہی ہے ۔ دوسری روایت یہ ہے کہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter