(٧٣٩) واذا استشہد الجنب غسل عند ابی حنیفة ) ١ وقالا: لا یغسل لان ماوجب بالجنابة سقط بالموت والثانی لم یجب للشہادة
تشریح : اس عبارت میں یہ بتا نا چاہتے ہیں کہ حربی لوگ ، مسلمان با غی ، اور ڈاکو کسی چیز سے بھی قتل کرے چاہے دھار دار ہتھیار ہو یا اینٹ پتھر ہو مقتول کو غسل دیا جا ئے گا ، کیونکہ یہ شہداء احد کے درجے میں ہے ، اور شہداء احد کو صرف دھار دار ہتھیار سے قتل نہیں کیا گیا تھا بلکہ اینٹ پتھر وغیر ہ سے بھی مار کر ہلاک کیا تھا پھر بھی غسل نہیں دیا گیا ، اس لئے ان لو گوں کو بھی غسل نہیں دیا جا ئے گا ۔ ۔سلاح : ہتھیار ۔
ترجمہ: (٧٣٩) جنبی اگر شہید ہوجائے تو غسل دیا جائے گا امام ابو حنیفہ کے نزدیک۔
وجہ: (١)امام ابو حنیفہ کے نزدیک اس لئے غسل دیا جائے گا کہ اگر چہ وہ شہید ہے لیکن غسل جنابت واجب ہے اس لئے غسل جنابت دیا جائے گا۔ کیونکہ حضرت حنظلہ کو فرشتوں نے غسل دیا تھا۔ ان کی بیوی نے بتایا کہ وہ جنبی تھے۔ حدیث میں ہے حدثنی یحیی بن عباد بن عبداللہ ... حنظلة بن ابی عامر قال فقال رسول اللہ ان صاحبکم تغسلہ الملائکة فاسئلوا صاحبتہ فقالت خرج وھو جنب لما سمع الھائعة فقال رسول اللہ ۖ لذلک غسلتہ الملائکة ( سنن للبیھقی ، باب الجنب یستشھد فی المعرکة ج رابع ص٢٢،نمبر٦٨١٤،کتاب الجنائز مستدرک حاکم ، ذکر مناقب حنظلة بن عبد اللہ ، ج ثالث ،ص ٢٢٥، نمبر ٤٩١٧) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حضرت حنظلہ جنبی تھے اور فرشتوں نے ان کو غسل دیا اسلئے حنفیہ کے نزدیک جنبی شہید کو غسل دیا جائے گا۔
ترجمہ: ١ اور صاحبین نے فر ما یا کہ غسل نہیں دیا جا ئے گا ۔ اس لئے کہ جو غسل جنابت کی وجہ سے واجب ہوا تھا وہ موت کی وجہ سے ساقط ہو گیا ۔ اور شہادت کی وجہ سے موت کا غسل واجب نہیں ہوا ۔
تشریح : صاحبین کی رائے یہ ہے کہ جنابت ، یا حیض ، یا نفاس کی حالت میں جو آدمی شہید ہوا ہو اس کو غسل نہیں دیا جا ئے گا ۔
وجہ : (١) اسکی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ موت کے بعد آدمی جنابت کے غسل کر نے کا مکلف نہیں رہا اسلئے موت کی وجہ سے جنابت یا حیض کا غسل اس سے ساقط ہو گیا ، اور موت کی وجہ سے جو غسل واجب ہو نا تھا وہ شہادت کی وجہ سے واجب ہی نہیں ہوا ، اسلئے اسکو غسل نہ دیا جا ئے (٢) اصل میں تو وہ احاد یث ہیں جن میں ہے کہ شہید کو غسل نہ دیا جا ئے ۔ عن جابر بن عبد اللہ ... وامر بدفنھم فی دمائھم ولم یغسل ولم یصل علیھم ۔ (بخاری شریف ، باب الصلوة علی الشہید ص ١٧٩ نمبر ١٣٤٣ ابو داؤد شریف ، باب فی الشید یغسل ج ثانی ص ٩١ نمبر ٣١٣٥) اس حدیث میں جنبی اور غیر جنبی سب عام ہیں کہ کسی شہید کامل کو غسل نہ دیا جا ئے ، اس لئے جنبی ، حائضہ اور نفساء شہیدکو بھی غسل نہ دیا جا ئے ۔ (٣) یہی وجہ ہے کہ حضور ۖ نے انسان کو حکم نہیں دیا کہ حضرت حنظلہ کو غسل دے ، صرف فرشتوں نے دیا جو انسانی تکلیفات میں نہیں آتا ۔