١ لان شہداء احد ماکان کلہم قتیل السیف والسلاح
میدان جنگ میں قتل نہ کیا ہو بلکہ انفرادی طور پر کہیں مسلمان کو پا یا اور قتل کر دیا تو وہ بھی شہید کامل ہے اور غسل نہیں دیا جا ئے گا ۔اس لئے کہ اسکے بدلے مالی معاوضہ نہیں ہے اسلئے ظلم کامل ہوا اسلئے غسل نہیں دیا جا ئے گا ۔ (٢) اسکے لئے اثر یہ ہے ۔عن ابی اسحاق أن رجلا من اصحاب عبد اللہ قتلہ العدو و قد دفناہ فی ثیابہ ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٢٩، فی الرجل یقتل أو یستشھد یدفن کما ھو أو یغسل ، ج ثانی ، ص ٤٥٧، نمبر ١٠٩٩٥) اس اثر میں ہے کہ دشمن نے قتل کیا تو غسل نہیں دیا گیا تو کافر اور دار الحرب کے رہنے والے نے قتل کیا تو بدرجہ اولی غسل نہیں دیا جا ئے گا ۔
]٢[اھل بغی کا تر جمہ یہ ہے کہ مسلمانوں کی حکومت ہو اور اسکے خلاف کچھ مسلمان ہی بغاوت کرے اور جنگ کرے اور اس جنگ میں حکومت کے لوگ جو حق پر ہیں وہ قتل ہو جائیں تو انکو بھی غسل نہیں دیا جا ئے گا ۔
وجہ : (١) یہاں بھی اس سے مالی عوض نہیں لیا جا سکے گا ، اس لئے کامل ظلم ہوا اسلئے غسل نہیں دیا جا ئے گا (٢) یہ اثر اس کا ثبوت ہے ۔قال زید بن صوحان یوم الجمل : ارمسونی فی الارض رمسا و لا تغسلوا عنی دما و لا تنزعوا عنی ثوبا الا الخفین فانی محاج احاج ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٢٩، فی الرجل یقتل أو یستشھد یدفن کما ھو أو یغسل ، ج ثانی ، ص ٤٥٧، نمبر ١٠٩٩٧ سنن بیہقی ، باب ما ورد فی المقتول بسیف اھل البغی ، ج رابع ، ص ٢٦، نمبر ٦٨٢٤) جنگ جمل میں دو نوں طرف صحابہ تھے اسکے با وجود زید ابن صوحان نے کہا کہ مجھے غسل مت دو جس سے معلوم ہوا کہ باغی بھی قتل کرے تو غسل نہیں دیا جا ئے گا ۔(٣) عن یحی بن عابس و عن عمار قال ادفنونی فی ثیابی فانی مخاصم ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٢٩، فی الرجل یقتل أو یستشھد یدفن کما ھو أو یغسل ، ج ثانی ، ص٤٥٦، نمبر ١١٠٠١سنن بیہقی ، باب ما ورد فی المقتول بسیف اھل البغی ، ج رابع ، ص ٢٦، نمبر ٦٨٢٣) یہ حضرت عمار بھی جنگ جمل میں شریک ہو ئے تھے جنہوں نے فر ما یا کہ میرے کپڑے میں مجھے دفن کر دو اور مجھے غسل مت دو ، حالانکہ دو نوں طرف جنگ جمل میں صحابہ تھے ۔
]٣[ قطاع الطریق : کا ترجمہ ہے ، راستے کا ٹنے والا ، یہاں مراد ہے ڈاکو ، کیونکہ وہ بھی راستہ کا ٹنے والا ہے ۔ اگر ڈاکو نے کسی مسلمان کو قتل کر دیا تو اس سے بھی مالی عوض نہیں لیا جا سکے گا اس لئے ظلم کا مل ہوا اسلئے غسل نہیں دیا جا ئے گا ۔
وجہ : (١) اس اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔ عن عامر فی رجل قتلتہ اللصوص قال : یدفن فی ثیابہ و لا یغسل ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٢٩، فی الرجل یقتل أو یستشھد یدفن کما ھو أو یغسل ، ج ثانی ، ص٤٥٨، نمبر١١٠٠٤ مصنف عبد الرزاق ، باب الصلاة علی الشھید و غسلہ ، ج ثالث ، ص ٣٥٧، نمبر ٦٦٧٧) اس اثر میں ہے کہ چور نے قتل کیا ہو تو غسل نہیں دیا جا ئے گا ، اس لئے ڈاکو ؤں نے قتل کیا ہو تو غسل نہیں دیا جا ئے گا ۔
ترجمہ: ١ اسلئے کہ احد کے سبھی شہداء تلوار اور ہتھیار سے قتل نہیں کئے گئے تھے ۔