Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

395 - 645
(٧٣٦) ثم یہال التراب ویسَنّم القبر ولا یُسطَّح)    ١   ای لا یُربّع لانہ صلی اﷲ علیہ وسلم نہی عن تربیع القبور  

بانس استعمال ہوا ہے ۔۔حدیث مرسل یہ ہے ۔عن الشعبی أن النبی  ۖ جعل علی لحدہ طن قصب ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ١٢٨،ما قالوا فی القصب یوضع عن اللحد ، ج ثالث ، ص ٢٢، نمبر ١١٧٢٢) اس حدیث مرسل میں ہے کہ حضور ۖ کی قبر میں بانس استعمال ہوا ہے اسلئے اسکے دینے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔(٢) عن ابی وائل عن عمرو بن شرحبیل أنہ قال اطرحوا علی طنا من قصب فانی رأیت المھاجرین یستحبون علی ما سواہ ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ١٢٨،ما قالوا فی القصب یوضع عن اللحد ، ج ثالث ، ص ٢٢، نمبر ١١٧٢٣)  اس اثر سے معلوم ہوا کہ مہاجرین بھی بانس کو ہی پسند فر ما تے تھے ۔ ۔طن : بانس کا گٹھا 
جامع صغیر کی عبارت یہ ہے ۔ و یکرہ الآجر علی القبر ، و یستحب اللبن و القصب ۔ ( جامع صغیر ، باب فی حمل الجنازة و الصلوة علیھا ، ص ١١٨)  اس عبارت میں ہے کہ بانس اور کچی اینٹ دینا مستحب ہے ۔ 
ترجمہ:  (٧٣٦)  پھر قبر میں مٹی ڈال دی جائے اور قبر کوہان نما بنائی جائے۔  اور مسطح نہ ہویعنی چو کور نہ ہو 
تشریح:  جس طرح اونٹ کی کوہان ہوتی ہے اسی انداز کی قبر کی شکل بنائی جائے۔لیکن قبر بہت اونچی نہ کی جائے۔البتہ چوکور بنا کر زمین کی سطح کے قریب کی جائے  تاکہ کوہان نما اونچی رہے ۔ 
وجہ:  (١) عن سفیان التمار قال دخلت البیت الذی فیہ قبر النبی ۖ فرأیت قبر النبی ۖ وقبر ابی بکر و عمر مسنمة۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ١٣٠ ، ماقالوا فی القبر یسنم ج ثالث ، ص ٢٣،نمبر١١٧٣٣بخاری شریف ، باب ماجاء فی قبر النبی ۖ وابوبکر و عمر ص ١٨٦ نمبر ١٣٩٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ قبر کوہان نما بنائی جائے۔(٢)  قبر اونچی نہ ہو اس کی دلیل یہ حدیث ہے  ۔قال لی علی الا ابعثک علی ما بعثنی علیہ رسول اللہ ۖ ان لا تد ع تمثالا الا طمستہ ولا قبرامشرفا الاسویتہ ۔ (مسلم شریف ، کتاب الجنائز، فصل فی طمس التمثال وتسویة القبر المشرف ص٣١٢ نمبر ٢٢٤٣٩٦٩ ابو داود شریف ، باب فی تسویة القبر ، ص ٤٧٠، نمبر ٣٢١٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بہت ابھری ہوئی قبر کو نیچی کی جائے۔  
 لغت:  یھال  :  مٹی ڈالی جائے، یسنم  : کوہان نما بنائی جائے۔  یسطح  :  چوکور، زمین کی سطح سے ملی ہوئی۔
 ترجمہ:   ١  اس لئے کہ حضور ۖ نے قبر کو چوکور بنانے سے منع فر ما یا ۔ 
تشریح َ :  چونکہ حضور ۖ نے قبر کو چوکور بنانے سے منع فر ما یا ہے اس لئے یہ اچھا نہیں ہے ۔ 
وجہ :  صاحب ھدایہ کی حدیث مرسل یہ ہے ۔  اخبرنا أبو حنیفة قال : حدثنا شیخ لنا یرفعہ الی النبی  ۖ انہ نھی عن تربیع القبور و تجصیصھا قال محمد و بہ نأخذ ۔ ( کتاب الآثار امام محمد  ، باب تسنیم القبور و  تجصیصھا ، ص ٥٢، 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter