(٧٣٣) ویُسَجّٰی قبر المرأة بثوب حتی یجعل اللبن علی اللحد ولا یسجیّٰ قبرالرجل ) ١ لان مبنی حالہن علی السترومبنی حال الرجال علی الانکشاف (٧٣٤) ویکرہ الاٰجر والخشب )
وانصبوا علی اللبن نصبا کما صنع برسول اللہ ۖ (مسلم شریف ، کتاب الجنائز ، باب فی اللحد و نصب اللبن علی المیت ص٣٨٩ نمبر ٩٦٦ ٢٢٤٠) (٢) قال علی بن ابی طالب غسلت رسول اللہ ۖ .....و لحد رسول اللہ ۖ لحدا و نصب علیہ اللبن نصبا ۔( مستدرک للحاکم ، کتاب الجنائز ، ج اول ، ص ٥١٥، نمبر ١٣٣٩) ان حدیثوں میں ہے کہ حضور ۖ کی قبر پر کچی اینٹ ڈالی گئی (٣)عن علی ابن حسین انھم علی قبر رسول اللہ ۖ نصبوا اللبن نصبا (مصنف ابن ابی شیبة ١٢٩ ،فی اللبن ینتصب علی القبر او یبنی بناء ج ثالث ص٢٣،نمبر١١٧٢٩) اس اثر سے اور حدیث سے معلوم ہوا کہ لحد میں کچی اینٹ ڈالی جائے۔
ترجمہ: (٧٣٣) عورت کی قبر کو کپڑے سے پردہ کر لیا جائے ، یہاں تک کہ کچی اینٹیں لحد پر لگائی جائیں، اور مرد کی قبر پر پردہ نہ کیا جا ئے ۔
ترجمہ: ١ اسلئے کہ عورتوں کا حال پردہ پر مبنی ہے اور مردوں کا حال کشف اور کھلنے پر مبنی ہے ۔
تشریح : جب عورت کو قبر میں رکھے تو اسکی قبر کو بہتر یہ ہے کہ کسی کپڑے سے پردہ کر لیا جا ئے اور جب تک لحد میں اسکی لاش کو کچی اینٹ سے چھپا نہ دیا جا ئے اس وقت تک پردہ کئے رکھے ، تا کہ اسکی لاش کو کوئی نہ دیکھے ، کیونکہ وہ زندگی میں مردوں سے پردہ کرتی رہی تو مرنے کے بعد بھی اسکی لاش کو اجنبی مردوں سے پردے میں رکھی جا ئے ۔ لیکن مرد زندگی میں پردہ نہیں کر تا تھا اسلئے مرنے کے بعد بھی اسکی قبر کو پردہ کر نے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اس کا معاملہ کھلے رہنے پر ہے اور کشف پر ہے ۔۔ سجی : کا معنی ہے کپڑے سے پردہ کر نا ۔ کشف: کا معنی کھلنا۔
وجہ : (١) اس اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔ عن ابی اسحاق قال شھدت جنازة الحارث فمدوا علی قبرہ ثوبا فکشفہ عبد اللہ بن یزید قال : انما ھو رجل ۔( مصنف ابن ابی شیبة ،باب ١١٩، ما قالوا فی مد الثوب علی القبر ، ج ثالث ، ص ١٧، نمبر ١١٦٦٣ مصنف عبد الرزاق ، باب ستر الثوب علی القبر ، ج ثالث ، ص ٣٢٣، نمبر ٦٥٠٣ ) اس اثر میں ہے کہ مرد کی قبر کو پردہ نہیں کیا جا ئے گا ۔اور اس کے اشارے سے معلوم ہوا کہ عورت کی قبر کو پردہ کیا جا ئے گا ۔
ترجمہ: (٧٣٤) مکروہ ہے پکی اینٹ اور لکڑی ۔
تشریح: قبر بوسیدہ ہونے اور ویران ہونے کے لئے ہے۔اس لئے اس پر ایسی چیزیں بنانا جو دیر پا ہو اور آگ سے پکی ہو وہ مکروہ ہے۔ اس لئے پکی اینٹیں دینا مکروہ ہے۔کیونکہ اس میں آگ کا اثر ہے اور دیرپا ہوتی ہے۔اسی طرح مضبوط قسم کا تختہ دینا یا