١ لان سطح المسجد لہ حکم المسجد حتی یصح الاقتداء منہ بمن تحتہ ٢ ولا یبطل الاعتکاف بالصعود الیہ ٣ ولا یحل للجنب الوقوف علیہ (٤٥٧) ولابأس بالبول فوق بیت فیہ مسجد )
١ والمراد ما اعدّ للصلوٰة فی البیت لانہ لم یأخذ حکم المسجد وان نُدِبْنَا الیہ و
بعض ، فقال أو یفعل ھکذا ۔ ( بخاری شریف ، باب حک البزاق بالید من المسجد ، ص ٥٨ ، نمبر ٤٠٥) اس حدیث میں ہے کہ قبلہ کی جانب تھوکے بھی نہیں ، اس سے معلوم ہوا کہ اس کی طرف شرمگاہ کر نا بھی اچھا نہیں ہے ۔
ترجمہ : ١ اسلئے کہ مسجد کی چھت کا حکم وہی ہے جو مسجد کا حکم ہے یہاں تک کہ اوپر والے نیچے والے کی اقتداء کر سکتا ہے ۔
تشریح : یہ دلیل عقلی ہے ۔ کہ چھت کا حکم وہی ہے جو مسجد کے اندر کے حصے کا حکم ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ جو لوگ مسجد کی چھت کے اوپر ہے وہ مسجد کے اندر والے کی اقتداء کر سکتا ہے ، جس سے معلوم ہوا کہ مسجد کے اندر اور مسجد کے اوپر کا حکم ایک ہی ہے ۔
ترجمہ: ٢ اور چھت کے اوپر چڑھنے سے اعتکاف باطل نہیں ہو گا ۔
تشریح :یہ دو سری دلیل عقلی ہے کہ معتکف آدمی مسجد کی چھت پر چڑھے تو اس سے اعتکاف باطل نہیں ہو گا ، اس سے معلوم ہوا کہ چھت مسجد کا حصہ ہے کیونکہ باہر کا حصہ ہو تا تو اعتکاف ٹوٹ جاتا ۔ اس سے معلوم ہوا کہ چھت کا حکم وہی ہے جو مسجد کے اندر کا حکم ہے
ترجمہ : ٣ اور جنبی کو چھت کے اوپر ٹھہر نا جائز نہیں ۔
تشریح : یہ تیسری دلیل عقلی ہے ۔ کہ جنبی آدمی مسجد کی چھت پر نہیں جا سکتا ، جس طرح مسجد کے اندر نہیں جا سکتا ، جس سے معلوم ہوا کہ چھت کا حکم بھی مسجد کا ہی حکم ہے ۔ اسلئے مسجد کی چھت پر پیشاب ، پیخانہ ، اور صحبت کر نا مکروہ ہے ۔
اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ چھت بھی مسجد کے حکم میںہے ۔
ترجمہ : (٤٥٧) اور کوئی حرج کی بات نہیں ہے کہ ایسے گھر کے اوپر پیشاب کرے جسکے اندر مسجد ہو ۔
ترجمہ : ١ مراد یہ ہے کہ جو مسجد گھر میں نماز کے لئے تیار کی گئی ہو ۔ اسلئے کہ وہ مسجد کے حکم میں نہیں ہے ۔ اگر چہ ہمیں گھر میں مسجد بنانے کی ترغیب دی گئی ہے ۔
تشریح : شریعت نے یہ ترغیب دی ہے کہ گھر میں بھی ایک جگہ متعین کر دی جائے تاکہ عورتیں اس خاص جگہ میں نماز ادا کرتیں رہیں ۔ اسکو گھر کی مسجد کہتے ہیں ۔ لیکن اسکی وجہ سے اس گھر کا حکم مسجد کا حکم نہیں ہو گیا ، اس گھر کی مسجد کی وجہ سے ابھی بھی یہ گھر کے حکم میں ہے اسلئے اس گھر میں پیشاب پیخانہ کیا جا سکتا ہے ، اور اس گھر کی چھت پر بھی پیشاب پیخانہ کیا جا سکتا ہے ۔
وجہ : (١)گھر میں مسجد بنانے کا ثبوت اس حدیث میں ہے ۔ لمبی حدیث کا ٹکڑا یہ ہے۔ أن عتبان بن مالک ، و ھو من أصحاب رسول اللہ ۖ ممن شھد بدر اً من الانصار ....ووددت یا رسول اللہ ! أنک تأتینی فتصلی فی