Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

37 - 645
(٤٥٦) ویکرہ المجامعة فوق المسجد والبول والتخلی )

پیشاب پیخانہ کر نا مکروہ نہیں ۔(٢) اس حدیث میں اسکا ثبوت ہے ۔ عن عبد اللہ ابن عمر قال رقیت یوما ُ علی بیت حفصة  فرأیت ا؛لنبی  ۖ علی حاجتہ  مستقبل الشام  مستدبر الکعبة۔(  ترمذی شریف ، بابما جاء من الرخصة فی ذالک ، ص ٩ ، نمبر ١١ ابوداود شریف ، باب الرخصة فی ذالک ، ]ای کراھیة استقبال القبلة عند قضاء الحاجة ،ص ٣ ، نمبر١٢ ) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے قبلے کی طرف پیٹھ کر کے حاجت پوری کی جس سے معلوم ہواکہ قبلے کی طرف پیٹھ کر کے پیشاب پیخانہ کر نا جائز ہے ۔ 
اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ جس شکل میں قبلے کی توہین ہو تی ہو وہ شکل مکروہ ہے اور جس شکل میں قبلے کی توہین نہیں ہو تی ہو وہ جائز ہے ۔
لغت :استقبال : رخ کر نا ۔ فرج : عورت کی شر مگاہ ، یا مرد کی شرمگاہ ۔ خلاء : بیت الخلاء ، ٹویلٹ ۔ استدبار : دبر سے مشتق ہے ، کسی چیز کی طرف پیٹھ کر نا ، اسی سے مستدبر ہے پیٹھ کر نے والا ۔ موازی : وازاہ موازاة سے مشتق ہے ،کسی کے سامنے ہو نا ، کسی کے مقابل ہو نا ۔ ینحط :  حط سے مشتق ہے ، نیچے گر نا ۔   
ترجمہ :(٤٥٦) اور مکروہ ہے مسجد کے اوپر صحبت کر نا اور پیشاب کر نا اور پیخانہ کر نا ۔ 
تشریح :  مسجد کی چھت کا حکم وہی ہے جو مسجد کا حکم ہے ۔ اسلئے جو چیز مسجد کے اندر مکروہ ہے وہ مسجد کی چھت پر بھی مکروہ ہے ۔  اسلئے مسجد کی چھت پر صحبت کر نا ، اس پر پیشاب کر نا ، اس پر پیخانہ کرنا  سب مکروہ ہے۔ 
وجہ :   (١) چھت کا حکم وہی ہے جو مسجد کا حکم ہے اور مسجد میں نجاست والا کام مکروہ ہے اسلئے اسکی چھت پر بھی نجاست والا کام مکروہ ہو گا ۔ (٢) حدثنی انس بن مالک و ھو عم اسحاق قال بینما نحن فی المسجد ....ان رسول اللہ  ۖ دعاہ فقال لہ ان ھذہ المساجد لا تصلح لشیء من ھذا البول والقذر انما ھی لذکر اللہ عز وجل و الصلوة و قرأة القرآن ۔ ( مسلم شریف ، باب وجوب غسل البول و غیرہ من النجاسات اذا حصلت فی المسجد الخ  ، ص ١٣٨، نمبر ٢٨٥ ٦٦١)  اس حدیث میں ہے کہ مسجد نجاست کے لائق نہیں ہے ، اسلئے اس میں ناپاکی نہیں ڈالنی چاہئے ۔ (٣)سمعت انس بن مالک قال : قال  النبی  ۖ  : البزاق فی المسجد خطیئة و کفارتھا دفنھا ۔ ( بخاری شریف ، باب کفارة البزاق فی المسجد ، ٥٩ ، نمبر ٤١٥ ) (٤)عن انس أن النبی ۖ رأی نخامة فی القبلة فشق ذالک علیہ حتی رُئی فی وجھہ ، فقام فحکہ بیدہ ، فقال ان احدکم اذا قام فی صلوتہ فانہ یناجی ربہ أو ان ربہ بینہ و بین القبلة  فلا یبزقن ّ أحدکم قبل قبلتہ و لکن عن یسارہ أو تحت قدمہ ۔ ثم أخذ طرف ردائہ فبصق فیہ ثم رد بعضہ علی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter