(٧١٧) ومن استہلّ بعد الولادة سمّی وغسل صلی علیہ ) ١ لقولہ صلی اﷲ علیہ وسلم اذا استہل المولود صلی علیہ وان لم یستہل لم یصل علیہ٢ ولان الاستہلال دلالة الحیوة فتحقق فی حقہ سنة الموتی (٧١٨) ومن لم یستہل ادرج فی خرقة کرامة لبنی اٰدم ولم یصل علیہ ) ١ لما روینا
جنازہ اندر ہو ئی اس لئے مکروہ ہے ۔
۔ اور جو حضرات فر ما تے ہیں کہ یہ صورت مکروہ نہیں ہے ، انکی دلیل یہ ہے کہ مکروہ ہو نے کا اصل مدار مسجد کا خراب ہو نا ہے ، اور چونکہ میت مسجد کے با ہر ہے اس لئے مسجد کے خراب ہو نے کا خطرہ نہیں اسلئے مکروہ بھی نہیں ہے ۔
ترجمہ: (٧١٧) بچہ پیدا ہو نے کے بعد جو رویا تو اس کا نام رکھا جا ئے گا ، اور غسل دیا جا ئے گا ، اور اس پر نماز پڑھی جا ئے گی ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ حضور ۖ نے فر ما یا کہ جب بچہ روئے تو اس پر نماز پڑھی جا ئے ، اور اگر نہ روئے تو نہ پڑھی جا ئے ۔
تشریح : استہل : ہلال سے مشتق ہے ، نیا چاند نکلنا ، یہاں مراد ہے بچے کا رونا ۔ بچہ روئے یاکوئی ایسی حرکت کرے جس سے معلوم ہو کہ بچہ گوشت کا لوتھڑا نہیں ہے بلکہ زندہ پیدا ہوا ہے تو چونکہ وہ انسان پیدا ہوا ہے اس لئے اسکا نام بھی رکھا جائے گا ، کیونکہ اسی نام سے قیامت کے دن پکا را جا ئے گا ، اور غسل بھی دیا جا ئے گا ، اور اس پر نماز جنازہ بھی پڑھی جا ئے گی ۔
وجہ : (١) صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔ عن جابر عن النبی ۖ قال : الطفل لا یصلی علیہ و لا یرث و لا یورث حتی یستھل ۔ ( ترمذی شریف ، باب ما جاء فی ترک الصلوة علی الطفل حتی یستھل ، ص ٢٤٩، نمبر ١٠٣٢ابن ماجة ، باب ما جاء فی الصلاة علی الطفل ، ، ص٢١٥، نمبر١٥٠٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جب تک روئے نہیں نماز نہیں پڑھی جا ئے گی ، یعنی جب تک زندگی کی علامت نہ ہو نہ نماز پڑھی جا ئے گی اور نہ وراثت میں کوئی حصہ ہو گا ۔
ترجمہ: ٢ اس لئے کہ رونا زندگی کی علا مت ہے اس لئے اس کے حق میں میت کی سنت متحقق ہو ئی ۔
تشریح : رونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ زندہ ہے اس لئے اسکے حق میں میت کی ساری سنتیں متحقق ہو نگیں ۔
ترجمہ: (٧١٨) اور جو نہ روئے تو کسی کپڑے میں لپیٹ دیا جا ئے گا ]ابن آدم کی کرامت کی وجہ سے [ اور اس پر نماز نہیں پڑھی جا ئے گی ۔
ترجمہ: ١ اس حدیث کی بنا جو میں نے روایت کی ۔
تشریح : اگر بچہ رو یا نہیں اور کوئی حرکت بھی نہیں کی تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ مردہ پیدا ہوا ہے ، اس لئے انسانی کرامت کی وجہ سے اسکو کسی کپڑے میں لپیٹ دیا جا ئے گا اور دفن کر دیا جا ئے گا ۔ البتہ چونکہ انسان نہیں ہے اس لئے نماز نہیں پڑھی جا ئے گی ۔
وجہ : (١) اس اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔ عن ابن سیرین قال : اذا لم یتم خلقہ دفن و لم یصل علیہ ۔( مصنف عبد