Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

378 - 645
(٧١٧)  ومن  استہلّ بعد الولادة سمّی وغسل صلی علیہ  )  ١  لقولہ صلی اﷲ علیہ وسلم اذا استہل المولود صلی علیہ  وان لم یستہل لم یصل علیہ٢ ولان الاستہلال دلالة الحیوة فتحقق فی حقہ سنة الموتی (٧١٨) ومن لم یستہل ادرج فی خرقة کرامة لبنی اٰدم ولم یصل علیہ )  ١   لما روینا 
 
جنازہ اندر ہو ئی اس لئے مکروہ ہے ۔ 
۔ اور جو حضرات فر ما تے ہیں کہ یہ صورت مکروہ نہیں ہے ، انکی دلیل یہ ہے کہ مکروہ ہو نے کا اصل مدار مسجد کا خراب ہو نا ہے ، اور چونکہ میت مسجد کے با ہر ہے اس لئے مسجد کے خراب ہو نے کا خطرہ نہیں اسلئے مکروہ بھی نہیں ہے ۔  
ترجمہ:  (٧١٧) بچہ پیدا ہو نے کے بعد جو رویا تو اس کا نام رکھا جا ئے گا ، اور غسل دیا جا ئے گا ، اور اس پر نماز پڑھی جا ئے گی ۔
 ترجمہ:   ١  اس لئے کہ حضور ۖ نے فر ما یا کہ جب بچہ روئے تو اس پر نماز پڑھی جا ئے ، اور اگر نہ روئے تو نہ پڑھی جا ئے ۔
تشریح :  استہل : ہلال سے مشتق ہے ، نیا چاند نکلنا ، یہاں مراد ہے بچے کا رونا ۔ بچہ روئے یاکوئی ایسی حرکت کرے جس سے معلوم ہو کہ بچہ گوشت کا لوتھڑا نہیں ہے بلکہ زندہ پیدا ہوا ہے تو چونکہ وہ انسان پیدا ہوا ہے اس لئے اسکا نام بھی رکھا جائے گا ، کیونکہ اسی نام سے قیامت کے دن پکا را جا ئے گا ، اور غسل بھی دیا جا ئے گا ، اور اس پر نماز جنازہ بھی پڑھی جا ئے گی ۔ 
وجہ :  (١) صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔ عن جابر عن النبی  ۖ قال : الطفل لا یصلی علیہ و لا یرث و لا یورث حتی یستھل ۔ ( ترمذی شریف ، باب ما جاء فی ترک الصلوة علی الطفل حتی یستھل ، ص ٢٤٩، نمبر ١٠٣٢ابن ماجة ، باب ما جاء فی الصلاة علی  الطفل ، ، ص٢١٥، نمبر١٥٠٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جب تک روئے نہیں نماز نہیں پڑھی جا ئے گی ، یعنی جب تک زندگی کی علامت نہ ہو نہ نماز پڑھی جا ئے گی اور نہ وراثت میں کوئی حصہ ہو گا ۔ 
ترجمہ:  ٢  اس لئے کہ رونا زندگی کی علا مت ہے اس لئے اس کے حق میں میت کی سنت متحقق ہو ئی ۔ 
تشریح :  رونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ زندہ ہے اس لئے اسکے حق میں میت کی ساری سنتیں متحقق ہو نگیں ۔
ترجمہ:  (٧١٨) اور جو نہ روئے تو کسی کپڑے میں لپیٹ دیا جا ئے گا ]ابن آدم کی کرامت کی وجہ سے [ اور اس پر نماز نہیں پڑھی جا ئے گی ۔
 ترجمہ:   ١  اس حدیث کی بنا جو میں نے روایت کی ۔
تشریح :  اگر بچہ رو یا نہیں اور کوئی حرکت بھی نہیں کی تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ مردہ پیدا ہوا ہے ، اس لئے انسانی کرامت کی وجہ سے اسکو کسی کپڑے میں لپیٹ دیا جا ئے گا اور دفن کر دیا جا ئے گا ۔ البتہ چونکہ انسان نہیں ہے اس لئے نماز نہیں پڑھی جا ئے گی ۔ 
وجہ : (١) اس اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔  عن ابن سیرین قال : اذا لم یتم خلقہ دفن و لم یصل علیہ ۔( مصنف عبد 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter