Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

373 - 645
٢ وعن ابی حنیفة انہ یقوم من الرجل بحذاء رأسہ ومن المرأة بحذاء وسطہا لان انسا فعل کذلک وقال ہو السنة ٣   قلنا تاویلہ ان جنازتہا لم تکن منعوشة محال بینہا وبینہم 

ترجمہ:  ٢  اور امام ابوحنیفہ  کی ایک روایت یہ ہے کہ مرد کے سر کے سامنے ۔ اور عورت کے درمیان کے سامنے کھڑا ہو ، کیونکہ حضرت انس  نے ایسا کیا ہے ، اور یہ بھی فر ما یا کہ یہ سنت ہے ۔ 
تشریح :  امام ابو حنیفہ  کی ایک روایت یہ بھی ہے مرد کے سر کے سامنے امام کھڑا ہو اور عورت کے درمیان میں کھڑا ہو ۔ اس لئے کہ حضرت انس   اسی طرح کھڑے ہو ئے اور ان سے پوچھا کہ کیا حضورۖ ایسے ہی کھڑے ہو تے تھے ؟ تو فر ما یا ہاں !  
وجہ : (١) حضرت انس والی حدیث یہ ہے ۔   قالوا ھذا انس بن مالک ، فلما وضعت الجنازة قام انس فصلی علیھا و أنا خلفہ لا یحول بینی و بینہ شیء فقام عند رأسہ فکبر أربع تکبیرات  لم یطل و لم یسرع  ثم ذھب یقعد فقالوا یا ابا حمزة ! المرأة الانصاریة فقربوھا و علیھا نعش أخضر فقام عند عجیزتھا فصلی علیھا نحو صلاتہ علی الرجل ثم جلس فقال العلاء بن زیاد یا ابا حمزة ! ھکذا کان رسول اللہ  ۖ یصلی علی الجنازة کصلاتک یکبر علیھا أربعا و یقوم عند رأس الرجل و عجیزة المرأة قال نعم ۔ ( ابو داود شریف ، باب أین یقوم الامام من المیت اذا صلی علیہ ، ص ٤٦٦، نمبر ٣١٩٤ ابن ماجة شریف ، باب ما جاء فی أین یقوم الامام اذا صلی علی الجنازة ، ص ٢١٣، نمبر ١٤٩٤)  اس حدیث میں ہے کہ مرد کے سر کے پاس اور عورت کے سرین کے پاس، یعنی درمیان میں کھڑے ہوئے ۔ (٢) اور عورت کے درمیان امام کھڑا ہو۔ان کی دلیل یہ حدیث ہے  حدثنا سمرة بن جندب قال صلیت وراء النبی ۖ علی امرأة ماتت فی نفاسھا فقام علیھا وسطھا  (بخاری شریف ، باب این یقوم من المرأة والرجل ص ١٧٧ نمبر ١٣٣٢ مسلم شریف ، باب این یقوم الامام من المیت للصلاة علیہ ، ص ٣٨٨، نمبر ٩٦٤ ٢٢٣٥ ابو داود شریف ، باب أین یقوم الامام من المیت اذا صلی علیہ ، ص ٤٦٧، نمبر ٣١٩٥)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت کے درمیان کھڑا ہو تاکہ عورت کے لئے امام سترہ بن جائے۔اس روایت کی دلیل مضبوط ہے ۔
ترجمہ:  ٣  ہم نے کہا کہ حضرت انس  کے عمل کی تاویل یہ ہے کہ عورت کا جنازہ نعش والا نہیں تھا اس لئے قوم اور عورت کے در میان حضرت انس  حائل ہو گئے ۔ 
تشریح :  صندوق نما تابوت ہو تا ہے جس پر کپڑا ڈال دیتے ہیں اور میت کو ڈھانپ دیتے ہیں جس سے عورت کا پردہ ہو جا تا ، اس کو نعش کہتے ہیں ، عورت کی میت پر یہ نعش ڈالنا بہتر ہے تاکہ عورت کا پردہ ہو جائے ، مصنف تاویل کر تے ہوئے فر ما تے ہیں کہ حضرت انس  کو سینے کے پاس ہی کھڑا ہو نا چاہئے لیکن چونکہ عورت پر نعش نہیںتھی اسلئے عورت کے درمیان میں کھڑے ہو گئے تاکہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter