Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

371 - 645
٢  وقال ابویوسف یکبر حین یحضر لان الاولیٰ للافتتاج والمسبوق یاتی بہ    ٣   ولہما ان کل تکبیر قائمة مقام رکعة والمسبوق لایبتدی بما فاتہ اذہو منسوخ  
 
امام کے ساتھ میت کی دعا پڑھنا شروع کرے ۔ ۔نماز شروع کر نے کی تکبیر کو، تکبیر افتتاح ،کہتے ہیں ۔ 
وجہ : (١) اسکی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ جنازے کی چار تکبیریں گو یا کہ چار رکعتیں ہیں ، اور دو تکبیریں چھوٹ گئیں تو گو یا کہ دو رکعتیں چھوٹ گئیں ، اور یہ آدمی مسبوق ہو گیا ، اور مسبوق کا قاعدہ یہ ہے کہ وہ پہلی رکعت شروع نہیں کر تا بلکہ امام جس رکعت میں ہو تا ہے اسی رکعت میں شامل ہوتاہے  ، اس مثال میں امام دوسری تکبیر ، یعنی دوسری رکعت میں ہے اسلئے تیسری رکعت شروع کر نے کا انتظار کرے تاکہ زید تیسری رکعت میں شامل ہو سکے ، اور پہلی اور دوسری تکبیر امام کے فارغ ہو نے کے بعد ادا کرے ، کیونکہ مسبوق امام کے سلام پھیرنے کے بعد باقی رکعتیں ادا کر تا ہے ، ایسے ہی زید امام کے فارغ ہو نے کے بعد باقی تکبیر ادا کرے گا ۔ تکبیر افتتاح بھی ایک رکعت کے درجے میں ہے اسلئے تکبیر افتتاح بھی پہلے نہیں کرے گا بعد میںادا کرے گا ۔ (٢) اثر میں ہے۔ عن الحارث أنہ کان یقول اذا انتھی الرجل الی الجنازة و قد سبق ببعض التکبیر لم یکبر حتی یکبر الامام ۔( مصنف ابن ابی شیبة ،باب ٩٦، فی الرجل ینتھی الی الامام و قد کبر أیدخل معہ أو ینتظر حتی یبتدأ بالتکبیر ، ج ثانی ، ص ٤٩٩، نمبر ١١٤٨٨) اس اثر میں ہے کہ آنے وا لا آدمی تکبیر نہیں کہے گا جب تک کہ امام اگلی تکبیر نہ کہے ۔
ترجمہ:  ٢  اور امام ابو یوسف  نے فر ما یا کہ جیسے ہی آدمی آیا وہ تکبیر کہے ، اس لئے کہ یہ پہلی تکبیر افتتاح کے لئے ہے اور مسبوق پہلی تکبیر کہتا ہے ۔ 
تشریح : حضرت امام ابو یوسف  فر ما تے ہیں کہ آنے والا آدمی جیسے ہی آئے وہ تکبیر افتتاح کہے اور امام جہاں تک پہنچا ہے اس میں شامل ہو جا ئے ۔
وجہ :  (١) وہ فر ما تے ہیں کہ اس سے کئی تکبیریں چھوٹی ہیں اسلئے یہ مسبوق ہے ، لیکن مسبوق تکبیر افتتاح کہتا ہے ، اور امام کے ساتھ شامل ہو تا ہے ، اس لئے یہ بھی تکبیر کہے گا اور امام کے ساتھ شامل ہو جا ئے گا ، یہ تکبیر کہنا افتتاح کے لئے ہے رکعت پوری کر نے کے درجے میں نہیں ہے (٢)  اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔ عن الحسن فی الرجل ینتھی الی الجنازة و ھم یصلون علیھا قال : یدخل معھم بتکبیرة ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ،باب ٩٦، فی الرجل ینتھی الی الامام و قد کبر أیدخل معہ أو ینتظر حتی یبتدأ بالتکبیر ، ج ثانی ، ص ٤٩٩، نمبر١١٤٨٩)  اس اثر میں ہے کہ ایک تکبیر افتتاح کہے اور امام کے ساتھ داخل ہو جا ئے ۔
ترجمہ:  ٣  امام ابو حنیفہ  اور امام محمد  کی دلیل یہ ہے کہ ہر تکبیر ایک ایک رکعت کے قائم مقام ہے اور مسبوق اس رکعت کو شروع نہیں کر تا جو اس سے فوت ہو گئی ہے ، کیونکہ ایسا کر نا منسوخ ہو چکا ہے ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter