٢ وقال ابویوسف یکبر حین یحضر لان الاولیٰ للافتتاج والمسبوق یاتی بہ ٣ ولہما ان کل تکبیر قائمة مقام رکعة والمسبوق لایبتدی بما فاتہ اذہو منسوخ
امام کے ساتھ میت کی دعا پڑھنا شروع کرے ۔ ۔نماز شروع کر نے کی تکبیر کو، تکبیر افتتاح ،کہتے ہیں ۔
وجہ : (١) اسکی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ جنازے کی چار تکبیریں گو یا کہ چار رکعتیں ہیں ، اور دو تکبیریں چھوٹ گئیں تو گو یا کہ دو رکعتیں چھوٹ گئیں ، اور یہ آدمی مسبوق ہو گیا ، اور مسبوق کا قاعدہ یہ ہے کہ وہ پہلی رکعت شروع نہیں کر تا بلکہ امام جس رکعت میں ہو تا ہے اسی رکعت میں شامل ہوتاہے ، اس مثال میں امام دوسری تکبیر ، یعنی دوسری رکعت میں ہے اسلئے تیسری رکعت شروع کر نے کا انتظار کرے تاکہ زید تیسری رکعت میں شامل ہو سکے ، اور پہلی اور دوسری تکبیر امام کے فارغ ہو نے کے بعد ادا کرے ، کیونکہ مسبوق امام کے سلام پھیرنے کے بعد باقی رکعتیں ادا کر تا ہے ، ایسے ہی زید امام کے فارغ ہو نے کے بعد باقی تکبیر ادا کرے گا ۔ تکبیر افتتاح بھی ایک رکعت کے درجے میں ہے اسلئے تکبیر افتتاح بھی پہلے نہیں کرے گا بعد میںادا کرے گا ۔ (٢) اثر میں ہے۔ عن الحارث أنہ کان یقول اذا انتھی الرجل الی الجنازة و قد سبق ببعض التکبیر لم یکبر حتی یکبر الامام ۔( مصنف ابن ابی شیبة ،باب ٩٦، فی الرجل ینتھی الی الامام و قد کبر أیدخل معہ أو ینتظر حتی یبتدأ بالتکبیر ، ج ثانی ، ص ٤٩٩، نمبر ١١٤٨٨) اس اثر میں ہے کہ آنے وا لا آدمی تکبیر نہیں کہے گا جب تک کہ امام اگلی تکبیر نہ کہے ۔
ترجمہ: ٢ اور امام ابو یوسف نے فر ما یا کہ جیسے ہی آدمی آیا وہ تکبیر کہے ، اس لئے کہ یہ پہلی تکبیر افتتاح کے لئے ہے اور مسبوق پہلی تکبیر کہتا ہے ۔
تشریح : حضرت امام ابو یوسف فر ما تے ہیں کہ آنے والا آدمی جیسے ہی آئے وہ تکبیر افتتاح کہے اور امام جہاں تک پہنچا ہے اس میں شامل ہو جا ئے ۔
وجہ : (١) وہ فر ما تے ہیں کہ اس سے کئی تکبیریں چھوٹی ہیں اسلئے یہ مسبوق ہے ، لیکن مسبوق تکبیر افتتاح کہتا ہے ، اور امام کے ساتھ شامل ہو تا ہے ، اس لئے یہ بھی تکبیر کہے گا اور امام کے ساتھ شامل ہو جا ئے گا ، یہ تکبیر کہنا افتتاح کے لئے ہے رکعت پوری کر نے کے درجے میں نہیں ہے (٢) اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔ عن الحسن فی الرجل ینتھی الی الجنازة و ھم یصلون علیھا قال : یدخل معھم بتکبیرة ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ،باب ٩٦، فی الرجل ینتھی الی الامام و قد کبر أیدخل معہ أو ینتظر حتی یبتدأ بالتکبیر ، ج ثانی ، ص ٤٩٩، نمبر١١٤٨٩) اس اثر میں ہے کہ ایک تکبیر افتتاح کہے اور امام کے ساتھ داخل ہو جا ئے ۔
ترجمہ: ٣ امام ابو حنیفہ اور امام محمد کی دلیل یہ ہے کہ ہر تکبیر ایک ایک رکعت کے قائم مقام ہے اور مسبوق اس رکعت کو شروع نہیں کر تا جو اس سے فوت ہو گئی ہے ، کیونکہ ایسا کر نا منسوخ ہو چکا ہے ۔