٥ ولا یستغفر للصبی ولکن یقول اللہم اجعلہ لنا فرطا واجعلہ لنا اجراو ذخرا وجعلہ لنا شافعًا ومشفعًا (٧١٢) ولو کبر الامام تکبیرة اوتکبیرتین لایکبر الاٰتی حتی یکبر اخریٰ بعد حضورہ )
١ عند ابی حنیفة ومحمد
میں سے یہ ہے کہ اس سے پہلے اللہ تعالی کی حمد ثناء کرے ، پھر حضور ۖ پر درود شریف بھیجے تا کہ دعا زیادہ قبول ہو ، اسی لئے نماز وں میں اپنے لئے دعا سے پہلے ثناء کی جا تی ہے اور اسکے بعد درودبھیجا جا تا ہے ، اس لئے یہاں بھی ایسا ہی کرے ۔ ۔ اس کیلئے اثر اوپر گزر گیا ہے ۔
ترجمہ : ٥ بچے کے لئے استغفار نہ کرے ، لیکن یوں کہے، اللھم اجعلہ لنا فرطا و اجعلہ لنا اجر ا و ذخرا و اجعلہ لنا شافعا و مشفعا
تشریح : بچہ یا بچی نا بالغ ہے وہ شریعت کا مکلف نہیں ہے اس لئے اس پر کوئی گناہ نہیں ہے اسلئے اسکے لئے استغفار کر نے کی ضرورت نہیں ہے اسلئے بالغ آدمی کے لئے جو دعا پڑھی جا تی ہے اسکے بجائے یہ دعا پڑھے ۔ اللھم اجعلہ لنا فرطا ۔الخ ۔
وجہ : اس اثر میں اس کا کچھ حصہ ہے ۔(١) عن الحسن أنہ کان اذا صلی علی الطفل قال اللھم اجعلہ لنا فرطا، اللھم اجعلہ لنا اجر ا ۔( مصنف عبد الرزاق ، باب الدعاء علی الطفل ، ج ثالث ، ص ٣٤٦، نمبر ٦٦١٥) اس اثر میں بچے پر دعا پڑھنے کا ثبوت ہے ۔ (٢)بخاری شریف میں اثر اس طرح ہے ۔ و قال الحسن : یقرأ علی الطفل بفاتحة الکتاب و یقول اللھم اجعلہ لنا سلفا و فرطا و اجرا ۔ ( بخاری شریف ، باب قرأة فاتحة الکتاب علی الجنازة ، ص ٢١٣، نمبر ١٣٣٥) اس اثر میں ہے کہ بچے پر دعا کس طرح پڑھے ۔ ۔لیکن اگر کوئی اور دعا پڑھ دی تب بھی نماز ہو جا ئے گی ، اس لئے کہ ضروری طور پر یہی دعا متعین نہیں ہے ۔اثر میں ہے ۔ عن ابراہیم قال لیس فی الصلوة علی المیت دعاء مؤقت فی الصلوة فادع بما شئت( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٨٣، من قال لیس علی ا لمیت دعاء مؤقت فی الصلوة علیہ وادع بما بدالک ، ج ثانی ، ص ٤٨٩، نمبر ١١٣٦٩) اس اثر میں ہے کہ جنازہ میں کوئی متعین دعا نہیں ہے ۔
ترجمہ (٧١٢) اگر امام نے ایک تکبیر یا دو تکبیر کہہ دی اسکے بعد کوئی جنازے میں شامل ہوا تو آنے والا حاضر ہو نے کے بعد تکبیر نہ کہے جب تک کہ امام اگلی تکبیر نہ کہے ۔
ترجمہ ١ امام ابو حنیفہ اور امام محمد کے نزدیک ۔
تشریح : نماز جنازہ میں چار تکبیریں ہیں ، اب مثلا امام دو تکبیر کہہ چکے ہیں اور درود شریف پڑھ رہے ہیں کہ زید آیا تو امام ابو حنیفہ اور امام محمد کی رائے یہ ہے کہ زید ابھی کھڑا رہے تکبیر افتتاح شروع نہ کرے ، جب امام تیسری تکبیر کہیں گے تو زید بھی تیسری تکبیر کہہ کر