(٧١١) ولو کبر الامام خمساً لم یتابعہ المؤتم) ١ خلافا لزفر ٢ لانہ منسوخ لما روینا
٣ وینتظر تسلیمة الامام فی روایة وہو المختار ٤ والاتیان بالدعوات استغفار للمیت والبدایة بالثناء ثم بالصلوة سنة الدعاء
تشریح : ہمارے یہاں چار تکبیریں ہی ہیں ، لیکن اگر کوئی نماز جنازہ میں پانچویں تکبیر کہہ دے تو حنفی مقتدی کو چا ہئے کہ اسکی اتباع نہ کرے بلکہ چپ چاپ کھڑا رہے اور امام کے سلام پھیرنے کا انتظار کرے جب وہ سلام پھیرے تو امام کے ساتھ سلام پھیر لے ۔ یہی مختار مذھب ہے۔ اگر چہ ایک رائے یہ بھی ہے کہ امام کی اتباع میں پانچویں بھی کہے ۔ کیونکہ پانچویں تکبیر جا ئز ہے اور امام کی اتباع ضروری ہے اسلئے امام کی اتباع میں پانچویں تکبیر میں شریک ہو جا نا چاہئے ۔
وجہ : اس حدیث میں پانچویں تکبیر کا ثبوت ہے ۔ کان زید یعنی ابن ارقم یکبر علی جنائزنا أربعا ، و انہ کبر علی جنازة خمسا ، فسألتہ ، فقال کان رسول اللہ ۖ یکبرھا ۔ ( ابو داود شریف ، باب التکبیر علی الجنازة ، ص ٤٦٧، نمبر ٣١٩٧ترمذی شریف ، باب ما جاء فی التکبیر علی الجنازة ، ص ٢٤٧، نمبر ١٠٢٣) اس حدیث میں ہے کہ حضرت زید ابن ارقم نے پانچویں تکبیر کہی اور یہ بھی کہا کہ یہ سنت ہے جس سے معلوم ہوا کہ اس کا ثبوت ہے اسلئے کسی نے اسکی اتباع کر لی تو نماز فاسد نہیں ہو گی ۔
ترجمہ: ١ امام زفر اسکے خلاف ہیں ۔
تشریح : امام زفر کی رائے یہ ہے کہ امام پانچویں تکبیر کہے تو مقتدی کو اسکی اتباع کر نی چاہئے ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ اوپر کی حدیث میں پانچویں تکبیر کا ثبوت ہے ، اور امام کی اتباع ضروری ہے ،اسلئے انکی اتباع کر نی چاہئے ۔
ترجمہ: ٢ اسلئے کہ پانچویں تکبیر منسوخ ہے ، اس حدیث کی بنا پر جو میں نے پہلے روایت کی
تشریح : یہ عبارت امام ابو حنیفہ کی دلیل ہے کہ میں نے پہلے روایت کی کہ پانچ تکبیر کی روایت منسوخ ہے ، اس لئے منسوخ کی اتباع نہیں کر نی چاہئے ، چاہے امام کر رہا ہو ۔
ترجمہ: ٣ ایک روایت میں یہ ہے کہ امام کے سلام کا انتظار کرے ، مختار روایت یہی ہے ۔
تشریح : ایک روایت یہ ہے کہ حنفی مقتدی سلام پھیر دے تاکہ انکی پوری مخالفت ہو جا ئے ۔ دوسری روایت یہ ہے کہ امام کی اتباع کر لے ۔ اور تیسری روایت یہ ہے کہ چپ چاپ کھڑا رہے اور امام کے سلام کا انتظار کرے وہ سلام پھیرے تو یہ بھی سلام پھیر لے ،صاحب ھدایہ کہتے ہیں کہ یہی مذہب مختار ہے ۔
ترجمہ: ٤ دعا پڑھنا حقیقت میں میت کے لئے استغفار کر نا ہے اور ثناء سے شروع کر نا پھر درود شریف پڑھنا دعا کی سنت ہے۔
تشریح : اوپر جو آیا کہ میت کے لئے دعا کرے ،اسکی تفصیل بتلا رہے ہیں کہ یہ دعا میت کے لئے استغفار ہے ، اور دعا کی سنت