Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

36 - 645
٢    والاستدبا ر٢ یکرہ فی روایة لما فیہ من ترک التعظیم ولایکرہ فی روایة لان المستدبر فرجہ غیر موازی للقبلة وما ینحطّ منہ ینحظ الی الارض بخلاف المستقبل لان فرجہ موازلہا وماینحط منہ ینحط  الیہا

باب ما جاء من الرخصة فی ذالک ، ص ٩ ، نمبر ٩ )  اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے وفات سے پہلے قبلہ کی طرف رخ فرمایا ۔ جس سے معلوم ہوا کہ رخ کر نا شدید کراہیت نہیں ہے ۔  
فائدہ :  حضرت امام شافعی  کی رائے ہے کہ چہار دیواری کے اندر ہو تو قبلہ کی طرف رخ کر سکتا ہے ۔ 
وجہ :  انکی دلیل یہ اثر ہے ۔ عن  مروان الاصفر قال رأیت ابن عمر أناخ راحلتہ مستقبل القبلة ثم جلس یبول الیھا فقلتُ : یا ابا عبد الرحمن ! ألیس قد نھی عن ھذا ؟ قال : بلی ، انما نھی عن ذالک فی الفضاء ، فاذا کان بینک و بین القبلة شیء  یسترک فلا بأس ۔ ( ابوداود شریف ، باب کراھیة استقبال القبلة عند قضاء الحاجة ،ص ٣ ، نمبر١١ )  اس اثر میں ہے کہ قبلہ اور تمہارے درمیان کوئی چیز ہو تو قبلہ کی طرف رخ کر نے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ 
ترجمہ : ٢  ایک روایت میں استدبار بھی مکروہ ہے اسلئے کہ اس میں تعظیم کو چھوڑنا ہے ۔ اور دوسری روایت میں مکروہ نہیں ہے اسلئے کہ پیٹھ کر نے والا اپنی شرمگاہ کو قبلے کی طرف نہیں کر تا اور جو نجاست گر تی ہے وہ زمین کی طرف گرتی ہے ۔ بخلاف استقبال کر نے والے کے اسلئے کہ اسکی شرمگاہ قبلے کی طرف ہو تی ہے اور جو نجاست گر تی ہے وہ قبلے کی طرف ہو کرگر تی ہے ۔ 
تشریح :  قبلے کی طرف پیٹھ کر کے پیشاب پیخانہ کر نا ایک روایت میں ہے کہ مکروہ ہے ۔ (١) اور اسکی ایک وجہ تو یہ ہے کہ اس صورت میں بھی  قبلے کی تعظیم کو چھوڑنا ہو گا ، اور ایک قسم کی توہین ہو گی ۔ (٢) دوسری وجہ یہ ہے کہ اوپر حدیث میں جہاں قبلے کی طرف رخ کر نے سے منع فرمایا وہیں اسکی طرف پیٹھ کر نے سے بھی منع فرمایا ، اسلئے اسکی طرف پیٹھ کر نا بھی مکروہ ہوگا ۔یہ حدیث گزر گئی ۔  عن ابی أیوب الانصاری  أن النبی  ۖ قال : اذا أتیتم الغائط فلا تستقبلو ا القبلة و لا تستدبروھا ، و لکن شرقوا أو غربوا ۔ ( بخاری شریف ، باب قبلة أھل الشام و المشرق ، ص ٥٧ ، نمبر ٣٩٤ مسلم شریف ، باب الاستطابة ، ص ١٣٠، نمبر ٢٦٤ ٦٠٩ ابوداود شریف ، باب کراھیة استقبال القبلة عند قضاء الحاجة ،ص ٣ ، نمبر ٩ )  اس حدیث میں ہے کہ قبلے کی طرف رخ بھی نہ کرو اور پیٹھ بھی نہ کرو ۔
اور دوسری روایت میں ہے کہ  پیشاب پیخانے کے وقت شرمگاہ کے ساتھ قبلے کا رخ کر نا تو مکروہ ہے ۔ لیکن پیٹھ کر نا مکروہ نہیں ۔ 
وجہ:(١)  اسکی وجہ یہ ہے کہ  پیٹھ قبلے کی طرف ہو تو پیچھے کے راستے سے جو پیخانہ نکلتا ہے وہ نیچے کی طرف گر تا ہے وہ قبلے کی طرف نہیں گر تا ، اور دبر بھی نیچے کی طرف ہو تا ہے وہ قبلے کی طرف نہیں ہو تا اسلئے قبلے کی توہین نہیں ہو ئی اسلئے قبلے کی طرف پیٹھ کر کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter