Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

366 - 645
٢   والصلوٰة ان یکبر تکبیرة یحمداﷲ عقیبہا،ثم یکبر تکبیرة ویصلی علی النبی صلی اﷲ علیہ وسلم، ثم یکبر تکبیرة یدعو فیھا لنفسہ و للمیت و للمسلمین ، ثم یکبر الرابعة و یسلم  لانہ صلی اللہ علیہ وسلم 

معرور توفی فی صفر قبل قبل قدوم رسول اللہ ۖ المدینة بشھر فلما قدم صلی علیہ (مصنف ابن ابی شیبة ١٦٢ ، فی المیت یصلی علیہ بعد ما دفن من فعلہ ج ثالث ص ٤٣،نمبر١١٩٣٢ سنن للبیھقی ، باب الصلوة علی القبر بعد ما یدفن ا  لمیت ج رابع ص٨٠،نمبر ٧٠٢١) اس حدیث میں ہے کہ آپۖ نے ایک ماہ بعد نماز جنازہ قبر پر پڑھی۔ اور اس کے بعد اس لئے نہیں پڑھی جائے کہ کتنے رسول اور صحابہ اب تک گزرے،کسی پر بھی ابھی نماز نہیں پڑھی جاتی ہے۔ اگر بعد میں بھی پڑھنا جائز ہوتا تو لوگ ضرور پڑھتے۔ چنانچہ اس کی ممانعت کے لئے اثر موجود ہے۔ عن ابراھیم قال لا یصلی علی المیت مرتین۔(  مصنف ابن ابی شیبة ١٦٣ ،من کان لا یری الصلوة علیھا اذا دفنت وقد صلی علیھا ج ثالث ص٤٥،نمبر١١٩٤٥) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ایک مرتبہ نماز پڑھی گئی ہو اور ولی پڑھ چکا ہو تو دو بارہ اس پر نماز جنازہ نہ پڑھی جائے۔اسی پر امام ابوحنیفہ کا عمل ہے۔
(  نماز جنازہ کا طریقہ  )
 ترجمہ:  ٢   اور نماز کا طریقہ یہ ہے کہ ]١[پہلی تکبیر کہے اس کے بعد اللہ کی حمد بیان کرے (یعنی ثنا پڑھے) ]٢[پھر تکبیر کہے اور نبی ۖ پر درود شریف پڑھے، ]٣[تیسری تکبیر کہے اور اس میں اپنے لئے اور میت کے لئے اور مسلمانوں کے لئے دعا پڑھے،]٤[پھر چوتھی تکبیر کہے اور سلام پھیر دے۔  
تشریح:  نماز جنازہ میں چار تکبیریں کہی جاتی ہیں۔پہلی کے بعد ثنا پڑھے، دوسری کے بعد نبی ۖ پر درود شریف پڑھے،تیسری کے بعد دعائے جنازہ پڑھے اور چوتھی تکبیر کے بعد سلام پھیردے۔  
وجہ:  (١)چار تکبیر کہنے کی دلیل یہ حدیث ہے  عن ابی ھریرة ان رسول اللہ ۖ  نعی النجاشی فی الیوم الذی مات فیہ وخرج بھم الی المصلی فصف بھم وکبر علیہ اربع تکبیرات۔ (بخاری شریف ، باب التکبیر علی الجنازة اربعا ص ١٧٨ نمبر ١٣٣٣مسلم شریف ، باب فی التکبیر علی الجنازة ، ص ٣٨٣، نمبر ٩٥١ ٢٢٠٤ ابو داؤد شریف ، باب الصلوة علی المسلم یموت فی بلاد المشرک ص ١٠١ نمبر ٣٢٠٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز جنازہ میں چار تکبیر کہی جائے گی۔
وجہ:  ہر تکبیر کے بعد کیا پڑھے گا اس کی تفصیل اس اثر میں ہے  (١)سأل ابا ھریرة کیف تصلی علی الجنازة فقال ابو ھریرة انا لعمر اللہ اخبرک اتبعھامع اھلھا فاذا وضعوھا کبرت وحمدت اللہ و صلیت علی نبیہ ثم اقول اللھم عبدک وابن عبدک الخ۔(  مصنف عبد الرزاق ،باب القراء ة والدعاء فی الصلوة علی المیت ، ج ثالث ، ص٣١٤ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter