Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

365 - 645
(٧١٠)   ویصلی علیہ قبل ان یتفسخ )     ١  والمعتبر فی معرفة ذٰلک اکبر الرأی ہو الصحیح لاختلاف الحال والزمان والمکان۔

ہے۔
وجہ: ۔(١)قبر پر نماز جنازہ پڑھنے کی دلیل یہ حدیث ہے جو صاحب ھدایہ نے ذکر کی ہے ۔  عن ابی ھریرة ان اسود رجلا او امرأة کان یقیم المسجد فمات ولم یعلم النبی ۖ بموتہ فذکرہ ذات یوم فقال ما فعل ذلک الانسان قالوا مات یا رسول اللہ قال افلا اذنتمونی فقالوا انہ کان کذا کذا قصتہ قال وفحقروا شانہ قال فدلونی علی قبرہ قال فاتی قبرہ فصلی علیہ ۔ (بخاری شریف ، باب الصلوة علی القبر بعد ما یدفن ص ١٧٨ نمبر ١٣٣٧ ابو داؤد شریف ، باب الصلوة علی القبر ج ثانی ص ١٠١ نمبر ٣٢٠٣) ااس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے ایک عورت کی قبر پر نماز پڑھی ہے ۔
ترجمہ:   (٧١٠)  اور میت پر پھولنے پھٹنے سے پہلے نماز پڑھ سکتا ہے ۔  
 ترجمہ:   ١   اور اسکی پہچان میں اعتبار غالب رائے ہے صحیح بات یہی ہے حالات اور زمانے اور مکان کے مختلف ہو نے کی وجہ سے ۔
تشریح :  صاحب قدوری نے تو فر ما یا کہ تین دن تک نماز پڑھ سکتا ہے اسکے بعد نہیں ، لیکن صاحب ھدایہ فر ما تے ہیں اس بارے میں تین دن کو متعین کر نا صحیح نہیں ہے ، بلکہ غالب گمان ہو جا ئے کہ لاش پھول پھٹ گئی ہو گی تو اب نماز نہ پڑھے اس سے پہلے تک نماز پڑھ سکتا ہے۔اس بارے میں زمانہ اور مکان اور حالات کا اعتبار ہے ، کیونکہ گرم ملک میں جلدی لاش پھٹتی ہے اور سرد ملک میں دیر سے ، اسی طرح گرمی کے زمانے میں جلدی پھٹتی ہے اور سردی کے زمانے میں دیر سے ، اس لئے غالب گمان ہو جا ئے کہ لاش پھول پھٹ چکی ہو گی تو اب نماز نہ پڑھے ۔   
وجہ : (١)تین دن کی دلیل یہ حدیث ہے۔عن ابن عباس أن رسول اللہ  ۖ صلی علی میت بعد موتہ بثلاث ۔( سنن للبیھقی ، باب الصلوة علی القبر بعد ما یدفن ا  لمیت ج رابع ص٧٥،نمبر٧٠٠٣) اس حدیث میں ہے کہ تین دن کے بعد حضور ۖ نے نمازہ پڑھی ۔ (٢) اس اثر میں بھی ہے ۔(٢) توفی عاصم بن عمر وابن عمر غائب فقدم بعد ذلک قال ایوب احسبہ قال بثلاث قال فقال ارونی قبر اخی فاروہ فصلی علیہ ۔ (مصنف ابن ابی شیبة ١٦٢ ، فی المیت یصلی علیہ بعد دفن من فعلہ ج ثالث ص ٤٤، نمبر١١٩٣٩ سنن للبیھقی ، باب الصلوة علی القبر بعد ما یدفن ا  لمیت ج رابع ص ٨١،نمبر٧٠٢٥)اس اثر میں تین دن کا اشارہ ہے۔ اسی سے ہمارا استدلال ہے۔ کہ تین دن تک پڑھ سکتا ہے ۔  
فائدہ:  بعض حضرات نے فرمایا کہ ایک ماہ تک نماز جنازہ پڑھ سکتا ہے۔ ان کا استدلال اس حدیث سے ہے ۔ ان البراء بن 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter