(٧٠٧) فان صلی غیر الولی اوالسلطان اعادالولی) ١ یعنی ان شاء لما ذکرنا ان الحق للاولیاء
(٧٠٨) وان صلی الولی لم یجز لاحدان یصلی بعدہ) ١ لان الفرض یتادی بالاول والنفل بہا غیر مشروع
و الأخ أیھما أحق بالصلاة ، ج ثالث ، ص ٤٦، نمبر ١١٩٦٢)اس اثر میں ہے کہ شوہر کو نماز پڑھانے کا حق نہیں ہے ، بلکہ باپ کو پھر بیٹے کو پھر بھائی کو نماز جنازہ پڑھا نے کا حق ہے ۔
ترجمہ: (٧٠٧) اگر میت پر ولی اور بادشاہ کے علاوہ نے نماز پڑھی تو ولی دوبارہ نماز لوٹا سکتا ہے۔
تشریح : امام اور ولی نماز پڑھانے کے حقدار تھے اس لئے اگر انہوں نے ابھی تک نماز نہیں پڑھی اور دوسروں نے پڑھ لی تو اگر ولی دوبارہ نماز پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے۔ پڑھنا کوئی ضروری نہیں ۔اور اگر ولی نے پڑھ لی تو اب کسی کے لئے گنجائش نہیں ہے کہ وہ اب نماز پڑھے۔
وجہ: (١) امیر اور ولی نے نماز نہ پڑھی ہوں تو نماز پڑھ سکتے ہیں۔اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔ عن ابی ھریرة ان اسود رجلا او امرأة کان یقیم المسجد فمات ولم یعلم النبی ۖ بموتہ فذکرہ ذات یوم فقال ما فعل ذلک الانسان قالوا مات یا رسول اللہ قال افلا اذنتمونی فقالوا انہ کان کذا کذا قصتہ قال وفحقروا شانہ قال فدلونی علی قبرہ قال فاتی قبرہ فصلی علیہ ۔ (بخاری شریف ، باب الصلوة علی القبر بعد ما یدفن ص ١٧٨ نمبر ١٣٣٧ ابو داؤد شریف ، باب الصلوة علی القبر ج ثانی ص ١٠١ نمبر ٣٢٠٣) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حضور سب کے امیر تھے اور اس کالی عورت پر نماز نہیں پڑھی تھی تو آپ نے نماز کو دو بارہ پڑھی۔(٢)عن جابر بن عبد اللہ أن النبی ۖ صلی علی أصحمة النجاشی فکبر أربعا ۔( بخاری شریف ، باب التکبیر علی الجنازة أربعا ، ص ٢١٣، نمبر ١٣٣٤) اس حدیث میں بھی آپ ۖ سب کے امیر تھے اور آپ ۖ نے اسکی نماز جنازہ نہیں پڑھی تھی تو آپ ۖ نے پڑھی جس سے معلوم ہوا کہ امیر یا ولی ابھی نماز نہ پڑھی ہو اور دوسروں نے پڑھ لی ہو تو اگرولی پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے ۔
ترجمہ: (٧٠٨) اور اگر ولی نے نماز پڑھ لی تو اسکے بعد کسی کے لئے جائز نہیں ہے کہ نماز پڑھے ۔
تشریح : اگر ولی نے نماز پڑھ لی تو اب کسی کے لئے گنجائش نہیں ہے کہ وہ نماز پڑھے ۔ اس طرح اگر نماز جنازہ پڑھتا رہے تو کتنے لوگ مرے ہیں سب کی نماز ہمیشہ پڑھی جا تی رہے ، حالانکہ کوئی بھی پرانے لو گوں کی نماز نہیں پڑھتے ۔
ترجمہ : ١ اسلئے کہ فرض ایک مرتبہ ادا ہو چکا ہے ، اور اس میں نفل مشروع نہیں ہے ۔
تشریح : ولی کے پڑھنے کے بعد نماز جنازہ نہ پڑھنے کی دلیل عقلی ہے ۔ کہ ولی نے نماز پڑھ لی ہے اس سے فرض کفایہ ادا ہو چکا