Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

358 - 645
٣    ثم ہٰذا بیان کفن السنة وان اقتصروا علی ثلثة اثواب جازوہی ثوبان وخمار وہو کفن الکفایة  (٧٠٠)   ویکرہ اقل من ذٰلک وفی الرجل یکرہ الاقتصار علیٰ ثوب واحد الافی حالة الضرورة  )
  ١   لان مصعب بن عمیر حین استشہد کفن فی ثوب واحد وہٰذا کفن الضرورة   

تشریح : عورت زندگی میں عمو ما ًوہ پانچ کپڑے پہنتی ہے جنکا تذکرہ اوپر گزرا اسلئے مر نے کے بعد بھی انہیں پانچ کپڑوں میں کفن دینا بہتر ہے ۔ 
ترجمہ:  ٣  پھر یہ سنت کفن کا بیان ہے اور اگر تین کپڑوں پر اکتفاء کیا تو بھی جائز ہے ۔ اور وہ دو کپڑے]ازار اور چادر ہیں [ اور اوڑھنی ہے ، اور یہ کفایہ کفن ہے ۔ 
تشریح :  عورت کو پانچ کپڑے میں کفن دینا سنت ہے ، لیکن اگر تین کپڑوں میں ہی کفن دے دیا تو بھی کا فی ہے ۔ اس کو کفایہ کفن کہتے ہیں ، یعنی یہ کفن کا فی ہے اور تین سے کم عورت کوکفن دینا مکروہ ہے ۔ البتہ مجبوری کے درجے میں یہ بھی جا ئز ہے ۔ اور وہ تین کپڑے ]١[ ازر ]٢[ اور اوڑھنی ]٣[ اور چادر ہیں ، ان میں سے کر تا اور پستان بند کم ہو گئے ۔  
 وجہ :  تین کپڑے پر اکتفا کرنے کی دلیل یہ اثر ہے  ۔عن محمد انہ کان یقول کفن المرأة التی حاضت فی خمسة اثواب او ثلاثة  (مصنف بن ابی شیبة ٣٩ ، ما قالوا فی کم تکفن المرأة ،ج ثانی ،ص٤٦٥،نمبر١١٠٨٥) اس اثر سے معلوم ہوا کہ تین کپڑوں پر اکتفا کرے تو جائز ہے
ترجمہ:  (٧٠٠) اور اتنے کپڑوں سے کم مکروہ ہے ۔ اور مرد میں ایک کپڑے پر اکتفاء کر نا مکروہ ہے مگر ضرورت کی حالت میں ۔ 
 ترجمہ:   ١  اس لئے کہ مصعب ابن عمیر  جب جنگ احد میں شہید ہو ئے تو ایک ہی کپڑے میں کفن دئے گئے ۔ اور یہ مجبوری کا کفن تھا ۔ 
تشریح :  عورت میں تین کپڑوں سے کم کفن دینا مکروہ ہے ، اور مرد میں دو کپڑوں سے کم میں کفن دینا مکروہ ہے ۔ البتہ مجبوری ہو جائے تو ایک کپڑابھی دے دینا جائز ہے ۔ اسلئے کہ مجبوری ہے تو اب کیا کر سکتے ہیں ۔ 
وجہ :   (١)  حضرت مصعب ابن عمیر  کو مجبوری کے وقت ایک چھوٹی چادر میں کفن دیا گیا ۔ صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے۔عن خباب بن الأرت قال ھاجرنا مع رسول اللہ  ۖ فی سبیل اللہ نبتغی وجہ اللہ .....منھم مصعب بن عمیر قتل یوم احد فلم یوجد لہ شیء کفن فیہ الا نمرة فکنا اذا وضعناھا علی رأسہ خرجت رجلاہ و اذاوضعناھا علی رجلیہ خرج رأسہ فقال رسول اللہ  ۖ ضعوھا مما یلی رأسہ و اجعلوا علی رجلیہ من الاذخر ۔ ( مسلم شریف ، باب فی کفن المیت ، ص ٣٧٩، نمبر ٩٤٠ ٢١٧٧ ابوداود شریف ، باب کراھیة المغالاة فی الکفن ، ص ٤٦١، نمبر ٣١٥٥) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter