١ لحدیث ام عطیة ان النبی صلی اﷲ علیہ واٰلہ وسلم اعطی اللواتی غسلن ابنتہ خمسة اثواب
٢ ولانہا تخرج فیہا حالة الحیواة فکذا بعد الممات
تین کپڑے تو وہی ہیں جو مرد کے کفن کی تفصیل میں گزری ، عورت میں اوڑھنی اور پستان بند زیادہ دیا جا ئے گا ۔ اوڑھنی کرتے سے اوپر باندھی جا ئے گی اور اتنی لمبی ہو کہ اس سے سر ، اور پستان ڈھک جا ئے ۔۔پستان بند ازار کے اوپر لپیٹتے ہیں اور اتنا بڑا ہو کہ اس سے پستان ، اور پیٹ اور ران ڈھک جا ئے۔
وجہ: (١)عورت زندگی میں انہیں کپڑوں کو استعمال کرتی ہے کہ ازار ، قمیص اور چادر کے ساتھ اوڑھنی اور پستان بند استعمال کرتی ہے۔ اس لئے کفن میں بھی اتنے ہی کپڑے دیئے جائیں(٢) صاحب ھدایہ نے اس حدیث کی طرف اشارہ کیا ہے ۔ حدیث یہ ہے ۔ عن رجل من بنی عروة بن مسعود ... فکان اول ما اعطانا رسول اللہ ۖ الحقاء ثم الدرع ثم الخمار ثم الملحفة ثم ادرجت بعد فی الثوب الا خر قالت ورسول اللہ جالس عند الباب معہ کفنھا یناولناھا ثوبا ثوبا ۔ (ابو داؤد شریف ، باب فی کفن المرأة ج ثانی ص ٩٤ نمبر ٣١٥٧) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورتوں کے لئے پانچ کپڑے ہیں (٣) اثر میں ہے ۔عن عمر قال تکفن المرأة فی خمسة اثواب فی المنطق و فی الدرع و فی الخمار وفی اللفافة والخرقة التی تشد علیھا (مصنف ابن ابی شیبة ٣٩ ، ما قالوا فی کم تکفن المرأة ،ج ثانی، ص ٤٦٥،نمبر ١١٠٨٨) اس سے معلوم ہوا کہ عورتوں کے کفن کے لئے پانچ کپڑے ہیں۔(٤) پستان بند سے پستان ،پیٹ اور ران تینوں کو ڈھانپا جائے گا۔اور قمیص کے اوپر لپیٹا جائے گا۔ اس کی دلیل یہ اثر ہے عن ابن سیرین قال توضع الخرقة علی بطنھا و تعصب بھا فخذیھا۔ (مصنف بن ابی شیبة ٤٠ ، فی الخرقة این تو ضع فی المرأة ج ثانی ص٤٦٥،نمبر ١١٠٩٢) اس اثر سے معلوم ہوا کہ پستان بند پیٹ اور دو نوں رانوں پر باندھا جا ئے گا ۔
لغت: درع : کر تا ، قمیص ۔ ازار: لنگی ۔ خمار : اوڑھنی ، یہ خمر سے ہے ، ڈھانکنا۔لفافہ : لف سے مشتق ہے ، پورے طور پر لپیٹنا ، مراد ہے چادر ۔ خرقة : چھوٹا سا کپڑا ، چیتھڑا ۔ تربط : ربط سے مشتق ہے ، باندھنا۔ ثدی : پستان ۔
ترجمہ : ١ حضرت ام عطیہ کی حدیث کی وجہ سے کہ نبی ۖ نے ان عورتوں کو پانچ کپڑے دئے جنہوں نے آپ ۖ کی بیٹی کو غسل دیا ۔
تشریح : اوپر کی حدیث جس میں پانچ کپڑوں کا تذکرہ ہے وہ ام عطیہ کی نہیں ہے بلکہ لیلی بنت قانف ثقفیہ کی ہے جو( ابوداود شریف ، نمبر ٣١٥٧) میں ہے ۔ یہ حدیث اوپر گزر گئی ۔
ترجمہ: ٢ اور اس لئے کہ عورت زندگی کی حالت میں اتنے ہی کپڑے میں نکلا کرتی تھی تو مر نے کے بعد بھی اتنے ہی کپڑے میں کفن دی جا ئے گی ۔