(٦٩٦) فان اقتصروا علیٰ ثوبین جازو الثوبان ازارولفافة ) ١ وہذا کفن الکفایة لقول ابی بکر اغسلوا ثوبی ہٰذین وکفنونی فیہما ٢ ولانہ ادنی لباس الاحیاء
تشریح : اپنی زندگی میں آدمی قمیص ، لنگی اور چادر پہنا کر تا ہے اسلئے مر نے کے بعد بھی اتنے ہی کپڑوں میں کفن دینا بہتر ہے ۔
ترجمہ: (٦٩٦) پس اگر دو کپڑوں پر اکتفاء کیا تب بھی جائز ہے ۔ اور وہ لنگی اور چادر ہیں ۔
تین کپڑے سنت ہیں ، لیکن اگر دو کپڑوں میں مرد کو کفن دے دیا تب بھی جائز ہے ۔ اور وہ دو کپڑے لنگی اور چادر ہو نی چاہئے ۔
وجہ : (١)کپڑے میسر نہ ہوں تو دو کپڑوں میں کفن دے۔اور اگر وہ بھی میسر نہ ہو تو جتنا کپڑا ہواتنے میں ہی کفن دیدے۔دو کپڑوں میں کفن دینے کی حدیث یہ ہے ۔ عن ابن عباس قال بینما رجل واقف بعرفة اذ وقع عن راحلتہ فوقصتہ او قال فاو قصتہ قال النبی ۖ اغسلوہ بماء و سدر وکفنوہ فی ثوبین ولا تحنطوہ ولا تخمروا رأسہ فانہ یبعث یوم القیامة ملبیا (بخاری شریف ، باب الکفن فی ثوبین ص ١٦٩ نمبر ١٢٦٥) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ محرم آدمی کو صرف دو کپڑے دیئے گئے۔اس لئے کفن میں دو کپڑے بھی کافی ہیں۔
ترجمہ: ١ کافی کفن یہی ہے حضرت ابو بکر کے قول کی وجہ سے میرے ان دو نوں کپڑوں کو دھوؤ اور ان دو نوں میں مجھے کفن دو ۔
تشریح : (١)صاحب ھدایہ کا اثر یہ ہے ۔ عن عائشة قالت : قال ابو بکر لثوبیہ اللذین کان یمرض فیھما : اغسلوھما ، و کفنونی فیھما فقالت عائشة : ألا نشتری لک جدیدا ؟ قال لا ؛ ان الحی أحوج الی الجدید من المیت ۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب الکفن ، ج ثالث ، ص ٢٦٦، نمبر ٢٢٠٤ مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٣٨، ما قالوا فی کم یکفن المیت ،ج ثانی ، ص ٤٦٤، نمبر ١١٠٧٨) اس اثر میں ہے کہ حضرت ابو بکر نے اپنے لئے دوہی کپڑا پسند فر ما یا ۔ جس سے معلوم ہوا کہ دو کپڑے بھی کا فی ہیں ۔ (٢)مجبوری ہو تو ایک چادر بھی کا فی ہے ، حضرت مصعب ابن عمیر کو مجبوری کے وقت ایک چھوٹی چادر میں کفن دیا گیا ۔حدیث یہ ہے ۔عن خباب بن الأرت قال ھاجرنا مع رسول اللہ ۖ فی سبیل اللہ نبتغی وجہ اللہ .....منھم مصعب بن عمیر قتل یوم احد فلم یوجد لہ شیء کفن فیہ الا نمرة فکنا اذا وضعناھا علی رأسہ خرجت رجلاہ و اذاوضعناھا علی رجلیہ خرج رأسہ فقال رسول اللہ ۖ ضعوھا مما یلی رأسہ و اجعلوا علی رجلیہ من الاذخر ۔ ( مسلم شریف ، باب فی کفن المیت ، ص ٣٧٩، نمبر ٩٤٠ ٢١٧٧ ابوداود شریف ، باب کراھیة المغالاة فی الکفن ، ص ٤٦١، نمبر ٣١٥٥) اس حدیث میں ہے کہ مجبوری کے موقع پر حضرت مصعب ابن عمیر کو صرف ایک چادر میں کفن دیا گیا ۔
ترجمہ : ٢ اور اس لئے بھی کہ دو کپڑے زندہ لو گوں کا ادنی کپڑے ہیں ۔