١ لان الغسل عرفناہ بالنص وقد حصل مرة(٦٩١) ثم ینشفہ بثوب ) ١ کیلا تبتل اکفانہ۔
(٦٩٢) ویجعلہ ای المیت فی اکفانہ (٦٩٣) ویجعل الحنوط علیٰ رأسہ ولحیتہ والکافور علی مساجدہ )
ترجمہ: ١ اس لئے کہ غسل حدیث سے پہچان لیا اور وہ ایک مرتبہ ہو گیا ]تو دوبارہ دینے کی ضرورت نہیں ہے [
تشریح : غسل دو بارہ نہ دینے کی دلیل عقلی ہے ۔کہ حدیث میں یہی ہے کہ میت کوغسل دے دو اور ایک مرتبہ اس کام کو پورا کر دیا گیا اسلئے نجاست نکلنے کے بعد دو بارہ غسل دینے کی ضرورت نہیں ہے ، اس لئے کہ میت کو نماز تو پڑھنی نہیں ہے کہ پوری طہارت کا ملہ رہے ، بس ایک سنت ہے جسکی ایک مرتبہ ادائیگی کر دی گئی اتنی ہی کا فی ہے ۔
ترجمہ: (٦٩١)پھر کپڑے سے میت کا پانی خشک کیا جائے گا۔
ترجمہ: ١ تاکہ کفن بھیگ نہ جا ئے ۔
وجہ: (١)کپڑے سے غسل کا پانی اس لئے خشک کیا جائے تاکہ کفن گیلا نہ ہو جائے۔ اسکے لئے اثر یہ ہے۔ عن عبد اللہ بن عمرو أن اباہ أوصاہ فقال : یا بنی اذا مت فاغسلنی غسلة بالماء ثم جففنی بثوب ثم اغسلنی الثانیة بماء قراح ثم جففنی بثوب فاذا ألبستنی الثیاب فأرونی ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ما قالوا فی ا لمیت کم یغسل مرة ، ج ثانی ، ص ٤٥٠، نمبر ١٠٩٠٩) اس اثر میں ہے کہ غسل کے بعد کپڑے سے خشک کیا جا ئے ۔۔ نشف کا معنی خشک کر نا ، اور ابتل : کا ترجمہ ہے بھیگ جا نا ۔
ترجمہ: (٦٩٢) اور میت کو کفن پہنا یا جا ئے ۔
وجہ : (١)اس حدیث میں ہے کہ کفن پہنا یا جا ئے ۔ عن عائشة ان رسول اللہ ۖ کفن فی ثلثة اثواب یمانیة بیض سحولیة من کرسف لیس فیھن قمیص ولا عمامة (بخاری شریف ، باب الثیاب البیض للکفن ص ١٦٩ نمبر ١٢٦٤ ابو داؤد شریف ، باب فی الکفن ج ثانی ص ٩٣ نمبر ٣١٥١ مسلم شریف ، باب الجنائز ص ٣٠٥ نمبر ٩٤١ ٢١٧٩) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ کو تین کپڑوں میں کفن دیا گیا ، جس سے کفن پہنانے کا ثبوت ہو تا ہے ۔ باقی تفصیل آگے آرہی ہے ۔
ترجمہ: (٦٩٣) حنوط لگایا جائے گا میت کے سر پر،اور اس کی ڈاڑھی پر اور کافور لگایا جائے گا اس کے سجدے کی جگہ پر۔
تشریح: کئی چیزوں کو ملا کر حنوط ایک قسم کی خوشبو بناتے ہیں۔ جس کو مردوں پر ملتے ہیں۔غسل کے بعد اس کو ڈاڑھی اور سر پر ملنا مستحب ہے،اور سجدے کی جگہ مثلا چہرہ ، دونوں ہتھیلی ، دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں جو سجدے کے وقت زمین پر ٹکتے ہیں ان پر کافور ملا جائے تاکہ یہ جگہیں چکنی رہیں اور خوشبودار بھی رہیں ۔کافور کو بھی حنوط کہا جا تا ہے کیونکہ یہ بھی خوشبو دار چیز ہے اور میت کو ملا جا تا ہے