Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

349 - 645
١ لان الغسل عرفناہ بالنص وقد حصل مرة(٦٩١)  ثم ینشفہ بثوب  )  ١  کیلا تبتل اکفانہ۔
(٦٩٢) ویجعلہ ای المیت فی اکفانہ (٦٩٣)  ویجعل الحنوط علیٰ رأسہ ولحیتہ والکافور علی مساجدہ )  

 ترجمہ:   ١  اس لئے کہ غسل حدیث سے پہچان لیا اور وہ ایک مرتبہ ہو گیا ]تو دوبارہ دینے کی ضرورت نہیں ہے [ 
تشریح : غسل دو بارہ نہ دینے کی دلیل عقلی ہے ۔کہ حدیث میں یہی ہے کہ میت کوغسل دے  دو اور ایک مرتبہ اس کام کو پورا کر دیا گیا اسلئے نجاست نکلنے کے بعد دو بارہ غسل دینے کی ضرورت نہیں ہے ، اس لئے کہ میت کو نماز تو پڑھنی نہیں ہے کہ پوری طہارت کا ملہ رہے ، بس ایک سنت ہے جسکی ایک مرتبہ ادائیگی کر دی گئی اتنی ہی کا فی ہے ۔ 
ترجمہ:  (٦٩١)پھر کپڑے سے میت کا پانی خشک کیا جائے گا۔
 ترجمہ:   ١  تاکہ کفن بھیگ نہ جا ئے ۔ 
وجہ:  (١)کپڑے سے غسل کا پانی اس لئے خشک کیا جائے تاکہ کفن گیلا نہ ہو جائے۔ اسکے لئے اثر یہ ہے۔ عن عبد اللہ بن عمرو أن اباہ أوصاہ فقال : یا بنی اذا مت فاغسلنی غسلة بالماء ثم جففنی بثوب ثم اغسلنی الثانیة بماء قراح ثم جففنی بثوب فاذا ألبستنی الثیاب فأرونی ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ما قالوا فی ا لمیت کم یغسل مرة ، ج ثانی ، ص ٤٥٠، نمبر ١٠٩٠٩) اس اثر میں ہے کہ غسل کے بعد کپڑے سے خشک کیا جا ئے ۔۔ نشف کا معنی خشک کر نا ، اور ابتل : کا ترجمہ ہے بھیگ جا نا ۔ 
ترجمہ:  (٦٩٢)    اور میت کو کفن پہنا یا جا ئے ۔
وجہ :   (١)اس حدیث میں ہے کہ کفن پہنا یا جا ئے ۔   عن عائشة ان رسول اللہ ۖ کفن فی ثلثة اثواب یمانیة بیض سحولیة من کرسف لیس فیھن قمیص ولا عمامة (بخاری شریف ، باب الثیاب البیض للکفن ص ١٦٩ نمبر ١٢٦٤ ابو داؤد شریف ، باب فی الکفن ج ثانی ص ٩٣ نمبر ٣١٥١ مسلم شریف ، باب الجنائز ص ٣٠٥ نمبر ٩٤١ ٢١٧٩) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ کو تین کپڑوں میں کفن دیا گیا ، جس سے کفن پہنانے کا ثبوت ہو تا ہے ۔ باقی تفصیل آگے آرہی ہے ۔ 
ترجمہ:  (٦٩٣) حنوط لگایا جائے گا میت کے سر پر،اور اس کی ڈاڑھی پر اور کافور لگایا جائے گا اس کے سجدے کی جگہ پر۔  
تشریح:  کئی چیزوں کو ملا کر حنوط ایک قسم کی خوشبو بناتے ہیں۔ جس کو مردوں پر ملتے ہیں۔غسل کے بعد اس کو ڈاڑھی اور سر پر ملنا مستحب ہے،اور سجدے کی جگہ مثلا چہرہ ، دونوں ہتھیلی ، دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں جو سجدے کے وقت زمین پر ٹکتے ہیں ان پر کافور ملا جائے تاکہ یہ جگہیں چکنی رہیں اور خوشبودار بھی رہیں ۔کافور کو بھی حنوط کہا جا تا ہے کیونکہ یہ بھی خوشبو دار چیز ہے اور میت کو ملا جا تا ہے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter