Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

346 - 645
١   مبالغة فی التنظیف  (٦٨٧) فان لم یکن فالماء القراح )    ١   لحصول اصل المقصود  
( ٦٨٨)  یغسل راسہ ولحیتہ بالخطمی )  ١   لیکون انظف لہ۔   

ترجمہ:    ١  اس لئے کہ صفائی کر نے میں مبالغہ ہو تا ہے ۔ 
تشریح :  بیری کی پتی یا اشنان گھاس سے صفائی زیادہ ہو تی ہے اس لئے اسکو  پانی میںملا کر جوش دیا جا ئے اور غسل دیا جائے ۔
وجہ:  (١)بیری کے پتے یا اشنان گھاس سے صفائی زیادہ ہوتی ہے۔اس لئے ان دونوں میں سے ایک کو ڈال کر پانی کو جوش دیا جائے اور اس پانی سے میت کو غسل دیا جائے۔(٢)۔ عن ام عطیة قالت دخل علینا رسول اللہ ۖ حین توفیت ابنتہ فقال اغسلنھا ثلاثا او خمسا او اکثر من ذلک ان رأیتن ذلک بماء وسدر واجعلن فی الآخرة کافورا او شیئا من کافور(بخاری شریف ، باب غسل ا  لمیت و وضوء ہ بالماء والسدر ص ١٦٧ نمبر١٢٥٣ مسلم شریف ، باب غسل ا لمیت ، ص ٣٧٨، نمبر ٢١٦٨٩٣٩)اس حدیث میں ہے کہ بیری کی پتی میں جوش دئے ہو ئے پا نی سے میت کو غسل دے ۔ اور اشنان گھاس کا تذکرہ اس اثر میں ہے ۔عن الحسن أنہ قال فی ا  لمیت : اغسلہ بسدر فان لم یوجد سدر فخطمی فان لم یکن خطمی فبأشنان ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ١٤، فی ا  لمیت اذا لم یوجد لہ سدر یغسل بغیرہ ، خطمی او اشنان ، ج ثانی ، ص ٤٥١، نمبر ١٠٩٢٠) اس حدیث میں ہے کہ بیری کی پتی نہ ہو تو اشنان گھاس سے غسل دو ۔۔ یغلی : کا معنی ہے جوش دینا ۔ سدر : بیری کی پتی ۔ حرض ؛ کا معنی ہے اشنان گھاس ۔
ترجمہ:  (٦٨٧)  اور اگر بیری کی پتی نہ ہو تو خالص پا نی کا فی ہے ۔  
ترجمہ :    ١  مقصود کے حاصل ہو نے کی وجہ سے ۔ 
وجہ :  (١)  اگر بیری کی پتی  نہ ہو یا اشنان گھاس میسر نہ ہو تو پھر خالص پانی سے غسل دینا کا فی ہو جا ئے گا، کیونکہ اصل مقصود تو غسل دینا ہے اور وہ تو خالص پانی سے بھی حاصل ہو جا تا ہے (٢)۔ اسکے لئے اثر یہ ہے ۔  عن ابراھیم قال : ان لم یکن سدر فلا یضرک ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ١٤، فی ا  لمیت اذا لم یوجد لہ سدر یغسل بغیرہ ، خطمی او اشنان ، ج ثانی ، ص ٤٥١، نمبر١٠٩١٨)  اس اثر میں ہے کہ بیری کی پتی نہ ہو تو پھر خالص پانی سے غسل دینا کا فی ہو جا ئے گا ۔ ۔ قراح : خالص پا نی  
ترجمہ:  (٦٨٨)میت کا سر اور اس کی ڈاڑھی خطمی سے دھوئی جائے۔
 ترجمہ:   ١  تاکہ نظافت اور صفائی زیادہ ہو ۔
تشریح :  خطمی ایک قسم کی گھاس ہے ، جس سے صفائی زیادہ ہو تی ہے ، اس سے میت کا سر اور داڑھی دھو یا جا ئے تاکہ صفائی زیادہ ہو ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter