Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

336 - 645
(٦٧٥)  ویصلی بالطائفة الاولیٰ من المغرب رکعتین وبالثانیة رکعة واحدة)    ١  لان تنصیف الرکعة الواحدة غیر ممکن فجعلہا فی الاولیٰ اولی بحکم السبق  (٦٧٦) ولا یقاتلون فی حال الصلوٰة فان فعلوا بطلت صلاتہم ) 

 وجہ :  (١) صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔ عن جابر قال اقبلنا مع رسول اللہ  ۖ حتی اذا کنا بذات الرقاع ....قال فنودی با لصلاة فصلی بطائفة رکعتین ثم تأخروا فصلی بالطائفة الاخری رکعتین ، قال فکانت لرسول اللہ  ۖ أربع رکعات و للقوم رکعتان ۔ ( مسلم شریف ، باب صلاة الخوف ، ص ٣٤٠، نمبر ٨٤٣ ١٩٤٩ ابو داود شریف ، باب من قال یصلی بکل طائفة رکعتین ، ص ١٨٧، نمبر ١٢٤٨) اس حدیث میں ہے کہ ظہر عصر کی نماز ہو اور امام مقیم ہو تو ہر جماعت کو دو دو رکعت نماز پڑھا ئے ۔ 
ترجمہ:  (٦٧٥)  اور نماز پڑھائے گا پہلی جماعت کو مغرب کی دو رکعتیں اور دوسری جماعت کو ایک رکعت۔  
وجہ  :تین رکعت کا آدھا نہیں ہوتا اس لئے پہلی جماعت کو امام صاحب دو رکعتیں نماز پڑھائیںگے۔ اور دوسری جماعت کو ایک رکعت نماز پڑھائیںگے۔
ترجمہ:   ١  اس لئے کہ ایک رکعت کا آدھا تو ممکن نہیں ہے اس لئے اس کوپہلے گروہ میں کر نا زیادہ بہتر ہے مقدم ہو نے کی وجہ سے ۔ 
تشریح :  مغرب میں تین رکعتیں ہیں تو دو نوں جماعتوں کو ڈیڑھ  ڈیڑھ رکعت کر نا ممکن نہیں ہے اسلئے جو جماعت پہلی ہے اسکے سابق ہو نے کی وجہ سے یہ رکعت دے دینا زیادہ بہتر ہے   
ترجمہ:  (٦٧٦) اور نماز کی حالت میں قتال نہیں کریںگے۔پس اگر قتال کیا تو ان کی نماز باطل ہو جائے گی۔
تشریح :  نماز کی حالت میں قتال نہ کریں اور اگر قتال کیا تو نماز باطل ہو جائے گی ، اسلئے دو بارہ پڑھنا ہو گی ۔   
وجہ:  (١)قتال کرنا عمل کثیر ہے اس لئے قتال کرنے سے نماز فاسد ہو جائے گی۔ اور دوبارہ نماز پڑھنا ہوگی(٢) اس کی دلیل یہ حدیث ہے   جسکی طرف صاحب ھدایہ نے اشارہ کیا ہے ۔ قال  جاء عمر یوم الخندق فجعل یسب کفار قریش ویقول یا رسول اللہ ما صلیت العصر حتی کادت الشمس ان تغیب فقال النبی ۖ وانا واللہ ما صلیتھا بعد قال فنزل الی بطحان فتوضأ وصلی العصر بعد ما غابت الشمس ثم صلی المغرب بعدھ (بخاری شریف ، با ب الصلوة عند مناھضة الحصون ولقاء العدو ص ١٢٩ نمبر ٩٤٥ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الرجل تفوتہ الصلوات بایتھن یبدأ ص ٤٣ ، نمبر١٧٩ نسائی شریف ، باب کیف یقضی الفوائت من الصلوة ،ص ٨٥، نمبر ٦٢٣)) اس حدیث میں ہے کہ قتال چل رہا تھا اس 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter