Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

33 - 645
١  وکذلک عدّ السور لان ذٰلک من اعمال الصلوٰة ٢  وعن ابی یوسف ومحمد انہ لابأس بذلک فی الفرائض والنوافل جمیعاً مراعاةًلسنة القراء ة والعمل بما جاء ت بہ السنة  
 
تشریح : ۔ آیتوں اور تسبیحات کو نماز میں گننے کے کئی طریقے ہیں ۔ ]١[ ایک ہے دل سے گننا ، یہ جائز ہے ۔ ]٢[ دوسرا ہے پوروں کے ذریعہ گننا ، یہ بھی نماز میں جائز ہے ]٣[ اور تیسرا ہے ہاتھ کے ذریعہ نماز میں تسبیح یا آیتوں کو گننا ، مصنف فر ماتے ہیں کہ یہ مکروہ ہے۔
وجہ :  (١) اسکی وجہ یہ ہے کہ دل ادھر مشغول ہو گا ۔ (٢)  دوسری وجہ یہ فر ماتے ہیں کہ یہ گننا نماز کے اعمال میں سے نہیں ہے ، اسلئے اسکو نماز میں کر نا اچھا نہیں ہے (٣) اثر میں ہے کہ نماز کے باہر بھی گننا اچھا نہیں ہے تو نماز کے اندر گننا بدرجہ اولی اچھا نہیں ہے ۔اثر یہ ہے۔ کان عبد اللہ یکرہ العدد و یقول : أ یمن علی اللہ حسناتہ ۔( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٦٧٥من کرہ عقد التسبیح ، ج ثانی ، ص ١٦٤ ، نمبر ٧٦٦٦) اس اثر سے معلوم ہوا کہ انگلیوں سے تسبیح گننا مکروہ ہے ۔ اس لئے نماز میں بھی مکروہ ہو گا ۔
ترجمہ:   ١   اسی طرح سورتوں کا گننا بھی مکروہ ہے اسلئے کہ یہ نماز کے اعمال میں سے نہیں ہے ۔ 
تشریح :  یہ دلیل عقلی ہے ۔ کہ تسبیحات کو گننا نماز کے اعمال میں سے نہیں ہے ، اسلئے اسکو گننا مکروہ ہے ۔
ترجمہ : ٢   اور امام ابو یوسف اور امام محمد  سے روایت یہ ہے کہ گننے میں کوئی حرج نہیں ہے فرائض اور نوافل تمام میں ، سنت قرات کی رعایت کر نے  کے لئے اور اس پر عمل کر نے کے لئے جو حدیث  میں آیا ہے ۔
تشریح :  حضرت امام ابو یوسف  اور حضرت امام محمد  کی ایک روایت یہ ہے کہ فرائض اور نوافل تمام میں تسبیحات اور آیتوں کو گننے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ اسکی دو وجہ بیان کر تے ہیں ]١[ ایک وجہ یہ ہے کہ مثلا کوئی سنت طریقہ پر فجر کی نماز میں ]طوال مفصل [ساٹھ آیتیں  پڑھنا چاہتا ہے اب اسکو ساٹھ آیتوں کو گننے کی ضرورت پڑے گی تاکہ سنت طریقہ پر قرأت کر سکے ، اسلئے نماز میں آیتوں کو گننا جائز ]٢[ دوسری وجہ یہ ہے کہ صلوة التسبیح میں ایک رکعت میںپچھتر مرتبہ تسبیح پڑھنے کا حکم ہے ، اور وہ گنے بغیر نہیں ہو سکتا اسلئے گننا جائز ہے۔صلوة التسبیح کے لئے  لمبی حدیث کا ٹکڑا یہ ہے ۔ عن ابن عباس أن رسول اللہ ۖ قال للعباس بن عبد المطلب : یا عباس ! ثم ترفع رأسک من الرکوع فتقولھا عشرا ثم تھوی ساجدا فتقولھا و أنت ساجدا عشرا ثم ترفع رأسک من السجود فتقولھا عشرا ثم تسجد فتقولھا عشرا ثم ترفع رأسک فتقولھا عشرا فذالک خمس و سبعون ۔( ابو داود شریف ، باب صلوة التسبیح ، ص ١٩٤ ، نمبر ١٢٩٧) اس حدیث میں ہے کہ صلوة التسبیح کی ایک رکعت میںپچھتر مرتبہ تسبیح پڑھو ، تو ظاہر ہے کہ اسکو انگلیوں سے گنے گا بھی اس سے گننے کا ثبوت ہو تا ہے ۔ (٢) اس حدیث میں ہے کہ پوروں سے گننا جائز ہے ۔ اس کے لئے حدیث یہ ہے ۔
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter