Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

328 - 645
(٦٦٦)   ویجہر فیہما بالقرائة)  ١    اعتبارا بصلوٰة العید(٦٦٧) ثم یخطب)  ١   لما روی النبی صلی اﷲ علیہ وسلم خطب

نہیں ہو ئی ، بلکہ اصل سنت تو دعا ہے اور کسی نے نماز پڑھ لی تب بھی ٹھیک ہے ۔ کیونکہ حدیث سے ثابت ہے ۔
 ترجمہ :  ٣  مصنف فر ماتے ہیں کہ اصل یعنی مبسوط میں صرف امام محمد  کا قول ہے کہ استسقاء کی نماز پڑھی جائے ۔ 
تشریح :  صاحب ھدایہ فر ما تے ہیں کہ اصل جسکو مبسوط کہتے ہیں یہ امام محمد  کی کتاب ہے اس میں ہے کہ استسقاء کے لئے نماز پڑھنا صرف امام  محمد  کا قول ہے ۔ اسکا مطلب یہ ہوا کہ امام ابو یوسف  کی رائے بھی یہی ہے کہ استسقاء کے لئے صرف دعا کا فی ہے ۔ 
ترجمہ:  (٦٦٦) دو نوں رکعتوں میں قرأت جہری کرے ۔
 ترجمہ:   ١  عید کی نماز پر قیاس کر تے ہوئے ۔ 
تشریح : اوپر حضرت عبد اللہ ابن عباس   کی حدیث گزری کہ استسقاء کی نماز عید کی نماز کی طرح پڑھی جائے گی ۔ اور عید میں قرأت زور سے کی جا تی ہے تو اس میں بھی زور سے ہی قرأت کی جا ئے گی ۔ اسلئے استسقاء کی نماز میں زور سے قرأت کی جائے گی ۔
وجہ :  ( ١) اس حدیث میں ہے کہ استسقاء کی نماز میں زور سے قرأت کی    ۔ عن عباد بن تمیم عن عمہ قال خرج النبی ۖ یستسقی فتوجہ الی القبلة یدعو وحول رداء ہ ثم صلی رکعتین یجھر فیھما بالقراء ة ۔ (بخاری شریف ، باب الجھر بالقراء ة فی الاستسقاء ص ١٣٩ نمبر ١٠٢٤ مسلم شریف ، کتاب صلوة الاستقاء ص ٢٩٣ نمبر ٨٩٤ ٢٠٧١ ابو داؤد شریف ، ابواب صلوة الاستسقاء ص ١٧١ نمبر ١١٦١)  اس حدیث میں ہے کہ زور سے قرأت کی ۔ 
ترجمہ:  (٦٦٧)پھر امام خطبہ دے ۔
 ترجمہ:   ١   سلئے کہ روایت کی گئی ہے کہ حضور ۖ نے خطبہ دیا ہے ۔  
وجہ:  (١)خطبہ دینے کے لئے صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔   عن عائشة قالت شکا الناس الی رسول اللہ ۖ  قحوط المطر فامر بمنبر فوضع لہ فی المصلی ... فقعد علی المنبر فکبر وحمد اللہ عزوجل الخ (ابو داؤد شریف ، باب رفع الیدین فی الاستسقاء ص ١٧٢ نمبر ١١٧٣) اس حدیث میں اس کا تذکرہ ہے کہ آپۖ کے لئے منبر رکھا گیا اور اس پر آپۖ بیٹھ گئے اور تکبیر و تحمید کی جس میں خطبہ کا اشارہ ہے۔ البتہ ایسا خطبہ نہیں دیا جو عیدین اور جمعہ میں دیا جاتا ہے۔ اسی لئے بعض حدیث میں ہے کہ اس طرح کا خطبہ نہیں دیا کرتے تھے(٢) عن أبی ھریرة قال : خرج رسول اللہ  ۖ یوما یستسقی فصلی بنا رکعتین بلا اذان و لا أقامة ثم خطبنا و دعا اللہ و حول وجھہ نحو القبلة رافعا یدیہ ثم قلب ردائہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter