Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

324 - 645
  ١   لِتعَذرالاجتماع فی اللیل اولخوف الفتنة  ٢    وانما یصلی کل واحد بنفسہ لقولہ صلی اﷲ علیہ وسلم اذا رأیتم شیئًا من ہٰذہ الاہوال فافزعوا الی الصلوٰة(٦٦٣) ولیس فی الکسوف خطبة)  

توخود بخود نماز پڑھو اور دعا کرو۔اس لئے چاند گرہن میں لوگ الگ الگ نماز پڑھیںگے۔ 
 ترجمہ:   ١  رات میں اجتماع متعذر ہو نے کی وجہ سے ، یا فتنہ کے خوف کی وجہ سے ۔ 
تشریح :  چاند گرہن میں تنہا تنہا نماز ہے ، جماعت کے ساتھ نماز نہیں ہے اسکی دلیل عقلی ہے ،]١[ کہ رات میں لو گوں کا جمع ہو نا مشکل ہے اسلئے جماعت کے ساتھ نماز نہیں ہے ]٢[ دوسری وجہ ہے کہ بھیڑ کی وجہ سے فتنہ کا بھی خوف ہے اسلئے جماعت کے ساتھ مسنون نہیں ہے 
ترجمہ:  ٢  ہر آدمی اپنے اپنے طور پر حضور ۖ کے اس قول کی وجہ سے نماز پڑھے کہ جب تم ان خوف کی باتوں میں سے کوئی چیز دیکھو تو گھبرا کر نماز کی طرف جاؤ
تشریح :  یہ حدیث اوپر گزر گئی ہے  (بخاری شریف ص ١٤٥ نمبر ١٠٤٠ ) 
لغت : اھوال : ہولناک مصیبت ۔ افزعوا : فزع سے مشتق ہے ، گھبرانا 
ترجمہ:  (٦٦٣)اور نماز کسوف میں خطبہ نہیں ہے۔  
تشریح : حضورۖ نے نماز کسوف کے بعد خطبہ دیا ہے لیکن وہ ایک رسم کو دور کرنے کے لئے تھا کہ لوگ یہ سمجھتے تھے کہ کسی کے مرنے یا زندہ ہونے پر سورج گرہن ہوتا ہے اور اس دن آپ کا صاحبزادہ حضرت ابراہیم کا انتقال ہوا تھا۔اس لئے آپۖ نے اس کی نفی کے لئے خطبہ دیا لیکن نماز عید اور نماز جمعہ کی طرح با ضابطہ خطبہ دینا ضروری نہیں ہے۔ خطبہ کے بغیر بھی نماز ہو جائے گی۔ ایسے آیة من آیات اللہ  کے وقت نماز پڑھنا دعا کرنا اور اپنے گناہوں کا استغفار کرنا اصل ہے۔ اس کی طرف خود راوی اشارہ فرما رہے ہیں ۔ عن ابی بکرة  ...  فقال (ۖ) ان الشمس والقمر آیتان من آیات اللہ وانھما لا یخسفان لموت احد واذا کان ذلک فصلوا وادعوا حتی ینکشف ما بکم وذلک ان ابنا للنبی ۖمات یقال لہ ابراھیم فقال الناس فی ذلک (بخاری شریف ، باب الصلوة فی کسوف القمر ص ١٤٥ نمبر ١٠٦٣) اس حدیث میں نماز کے بعد فقال : سے اخیر تک خطبہ دیا ہے۔لیکن راوی خود فرماتے ہیں کہ یہ خطبہ اس بنا پر تھا کہ آپۖ کے صاحبزادے ابراہیم کا اس دن انتقال ہوا تھا۔اس لئے لوگوں کے اعتقادات کو ختم کرنے کے لئے خطبہ دیا تھا۔ ورنہ اصل تو فصلوا وادعوا ہے ۔اور دوسری حدیث میں ہے۔ فاذا رأیتم شیئا من ذلک فافزعوا الی ذکر اللہ ودعائہ واستغفارہ (بخاری شریف ، باب الذکر فی الکسوف ص ١٤٥ نمبر ١٠٥٩ )کہ ان آیات کے وقت گھبرا کر اللہ کے ذکر اور استغفار کی طرف جاؤ۔کبھی لوگوں کو یہ سب مسائل سمجھانے کی ضرورت پڑے تو سمجھا دیں۔با ضابطہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter