Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

321 - 645
٣   اما التطویل فی القراء ة فبیان الافضل ویخفِّف ان شاء لان المسنون استیعاب الوقت بالصلوٰة والدعاء فاذا خفف احدہما طول الاٰخر۔٤   واما الاخفاء والجہر فلہما روایة عائشة انہ صلی اﷲ علیہ وسلم جہر فیہا ٥  ولابی حنیفة روایة ابن عباس وسمرة بن جندب والترجیح قدمرمن قبل  

وجہ : (١)   ان کی دلیل یہ حدیث ہے۔  عن عائشة قالت جھر النبی ۖ فی صلوة الخسوف بقراء تہ (بخاری شریف ، باب الجھر بالقراء ة فی الکسوف ص ١٤٥ نمبر ١٠٦٥  ابو داؤد شریف ، باب القراء ة فی صلوة الکسوف ص ١٧٥ نمبر ١١٨٨ نسائی شریف ، باب الجھر بالقرأة فی صلاة الکسوف، ص ٢١٢، نمبر ١٤٩٥) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آپ نے قرأت جہری کی تھی۔اس لئے سورج گرہن کی نماز میں جہری قرأت سنت ہے۔
ترجمہ:  ٣  پھر قرأت لمبی کر نا تو یہ افضلیت کا بیان ہے ۔ اور اگر چاہے تو قرأت مختصر بھی کرے ، اسلئے کہ مسنون  تو نماز اور دعاء سے وقت کو گھیرنا ہے ، پس جبکہ ایک کو مختصر کیا تو دوسرے کو طول دے ۔ 
تشریح :   سورج گرہن کی نماز میں لمبی قرأت کر نا واجب نہیں ہے بلکہ افضل ہے ۔ اور اصل بات یہ ہے کہ جب تک گرہن رہے اس وقت تک نماز اور دعاء  دونوں میں سے کسی ایک میں مشغول رہنا چاہئے اور گرہن ختم تک ایسا کر نا چاہئے ،پس اگر لمبی قرأت کرے گا تو دعا کم کر نی ہو گی اور قرأت کم کرے گا تو دعا لمبی کر نی ہو گی اور اس وقت تک دعا کر تے رہنا پڑے گا جب تک گرہن مکمل ختم نہ ہو جائے ۔ اس لئے دو نوںمیں سے ایک کر نا ہو گا تاکہ گرہن کا  پورا وقت گھر جائے ۔  
وجہ :  (١) اس حدیث میں اس کا ثبوت ہے ۔عن ابی ھریرة ...... فقال ان الشمس والقمر آیتان من آیت اللہ وانھما لایخسفان لموت احد فاذا کان ذلک فصلوا وادعوا حتی یکشف ما بکم۔(بخاری شریف ، باب الصلوة فی کسوف القمر ص ١٤٥ نمبر ١٠٦٣ مسلم شریف ، باب ذکر النداء بصلاة الکسوف ، الصلاة جامعة  ، ص ٣٦٩، نمبر ٩١٥ ٢١٢٢) اس حدیث میں ہے کہ نماز پڑھو اور اس وقت تک دعا کرتے رہو جب تک گرہن ختم نہ ہو جائے۔۔ استیعاب : کا ترجمہ ہے وقت کو گھیرنا۔ خفف: ہلکا کر نا۔ 
ترجمہ:  ٤  بہر حال قرأت پو شیدہ کر نا یا زور سے پڑھنا ، تو صاحبین  کے لئے حضرت عائشہ  کی حدیث ہے کہ حضور ۖ نے اس میں زور سے قرأت کی ۔
تشریح :  صاحبین  کی یہ روایت ابھی اوپر گزری ہے  ۔ عن عائشة قالت جھر النبی ۖ فی صلوة الخسوف بقراء تہ (بخاری شریف ، باب الجھر بالقراء ة فی الکسوف ص ١٤٥ نمبر ١٠٦٥ )اس  حدیث میں ہے کہ زور سے قرأت کی ۔
ترجمہ:  ٥  اور امام ابو حنیفہ  کی دلیل حضرت ابن عباس اور سمرة ابن جندب کی روایت ہے ۔ اور ترجیح پہلے گزر چکی ہے ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter