(٦٥٤) فان کان عذر یمنع من الصلوٰة فی یوم الاضحیٰ صلاہا من الغدوبعد الغدولایصلیہا بعد ) ١ ذٰلک لان الصلوة موقتة بوقت الاضحیة فیقید بایامہا لکنہ مسیٔ فی التاخیر من غیر عذر لمخالفة المنقول(٦٥٥) والتعریف الذی یصنعہ الناس لیس بشیٔ)
ۖ یوم النحر فقال ان اول ما نبدأ بہ فی یومنا ھذا أن نصلی ثم نرجع فننحر ، فمن فعل ذالک فقد اصاب سنتنا ۔( بخاری شریف ، باب التکبیر للعید ، ص ١٥٥، نمبر ٩٦٨ مسلم شریف ، باب کتاب الاضاحی ، باب وقتھا ، ص ٨٧٥ ، نمبر ١٩٦١ ٥٠٧١) اس حدیث میں ہے کہ بقرعید کے موقع پر خطبہ دیا تو قربانی کے احکام بیان فرمائے ۔ جس سے معلوم ہوا کہ عید الفطر کے موقع پر فطرہ کے احکام اور بقرعید کے موقع پر قربانی کے احکام بیان فر مائے ۔
ترجمہ: (٦٥٤) پس اگر کوئی عذر ہو جو دسویں ذی الحجہ میں نماز کو روکتا ہو تو نماز اگلے دن پڑھے ، یا اسکے اگلے دن پڑھے ، اور اسکے بعد نہ پڑھے ۔
تشریح : اگر کسی عذر کی وجہ سے مثلا پہلے دن چاند نظر نہیں آیا اور زوال کے بعد گواہی ہو ئی ، بارش اور طوفان زیادہ ہے تو گیارھویں ذی الحجہ کو نماز پڑھے ، اور کسی عذر کی وجہ سے گیارویں کو بھی نماز نہ پڑھ سکا تو بارھویں کو نماز پڑھے ۔ اسکے بعد تیرھویں کو نماز نہیں پڑھ سکتا ۔ بارھویں ذی الحجہ تک ہی پڑھ سکتا ہے ۔
وجہ : (١) اسکی وجہ یہ ہے کہ عید کی نماز وقت کے ساتھ مؤقت ہے اسلئے پہلے دن ہی نماز پڑھنی چاہئے لیکن حدیث کی بناء پر ایک دن کی تاخیر کی اور اس پر قیاس کر کے یہ کہا کہ جب تک قربانی کا دن ہے یعنی بارہوں ذی الحجہ تک تو گویا کہ اضحی کا وقت ہے اسلئے عذر کی بنا پر بارہویں ذی الحجہ تک نماز پڑھنے کی گنجائش دی گئی اس سے زیادہ نہیں ۔
ترجمہ: ١ اسلئے کہ نماز قربانی کے وقت کے ساتھ متعین ہے اسلئے اسکے دن کے ساتھ مقید ہو گا ، لیکن بغیر عذر کے تاخیر کر نے میں گنہگار ہو گا ، حدیث کی مخالفت کی بنا پر ۔
تشریح : یہ دلیل عقلی ہے ، کہ بقرعید کی نماز قربانی کے دنوں کے ساتھ متعین ہے اسلئے انہیں دنوں میں پڑھنا ضروری ہو گا ، اسکے بعد تیرھویں تاریخ کو نہیں پڑھ سکتا ، لیکن اس کا بھی خیال رکھے کہ عذر کی وجہ سے گیارہویں ، یا بارہویں کو پڑھ سکتا ہے ، بغیر عذر کے مؤخر کرے گا تو گنہگار ہو گا کیونکہ حدیث میں عذر کی بنا پر ایک دن مؤخر کر نے کا ذکر ہے ۔
لغت : مؤقت: وقت کے ساتھ خاص ہو ۔ منقول : کا ترجمہ ہے ، حدیث میں جو منقول ہے ۔ مسیء : اچھا نہیں کیا ، گنہگار ۔
ترجمہ: ( ٦٥٥) اور عرفہ کے ساتھ مشابہت جسکو لوگ کر تے ہیں یہ کوئی چیز نہیں ہے ۔