١ و ہو ان یجمع الناس یوم عرفة فی بعض المواضع تشبیہا بالواقفین بعرفة لان الوقوف عرف عبادة مختصة بمکان مخصوص فلا یکون عبادة دونہ کسائر المناسک۔
ترجمہ: ١ تعریف کا مطلب یہ ہے کہ لوگ عرفہ کے دن بعض جگہ جمع ہوں میدان عرفہ میں وقوف کر نے والوں کی مشابہت اختیار کر تے ہوئے ۔ اسلئے کہ وقوف عرفہ مخصوص میدان میںعبادت ما نا گیا ہے اسلئے اس میدان کے علاوہ میں عبادت نہیں ہو گی ، جیسے اور] مناسک حج[ ،حج کی عبادتیں اور جگہ ادا نہیں ہو سکتیں ۔
تشریح : صاحب قدوری کے زمانے میں لوگ عرفہ یعنی نویں ذی الحجہ کو کسی میدان میں جا کر روتے گڑگڑاتے اور دعاء کر تے تھے ، جس طرح عرفات میں حاجی لوگ روتے اور دعاء کر تے ہیں ، ان حاجیوں کے ساتھ مشابہت کر کے سمجھتے کہ کوئی ثواب کا کام ہے ۔ تو ماتن فر ماتے ہیں کہ یہ کوئی ثواب کا کام نہیں ہے ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ یہ عبادات میدان عرفات کے ساتھ خاص ہیں اسلئے کسی اور میدان میں جا کر دعاء کر نے سے وہ عبادت ادا نہیں ہو گی اور نہ ثواب ملے گا ، جس طرح حج کی اور عبادتیں مثلا طواف کر نا رمی جمار کر نا اور جگہ ادا نہیں ہو سکتا اسی طرح وقوف عرفہ وغیرہ بھی اور جگہ ادا نہیں ہو سکتا ۔ ۔ بلکہ دین میںزیادتی کی وجہ سے گنہگار ہو نے کا خطرہ ہے ۔