(٦٤٤) یعلّم الناس فیہا صدقة الفطر واحکامہا ) ١ لانہا شرعت لاجلہ۔ (٦٤٥) ومن فاتتہ صلوٰة العید مع الامام لم یقضہا )
ہے ،اور یہ بھی ہے کہ نماز کے بعد خطبہ دیا۔
اور دو خطبے ہوں اسکی دلیل یہ حدیث ہے (١)عن جابر قال : خرج رسول اللہ ۖ یوم فطر أو أضحی فخطب قائما ثم قعد قعدة ثم قام ۔ ( ابن ماجة شریف ، باب ما جاء فی الخطبہ فی العیدین ، ص ١٨٣، نمبر ١٢٨٩) اس حدیث میں ہے کہ آپ ۖنے عید میں دو خطبہ دئے (٢)اس اثر میں اسکی تصریح ہے ۔ عن عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبة قال السنة ان یخطب الامام فی العیدین خطبتین یفصل بینھما بجلوس ۔ ( سنن بیہقی، باب جلوس الامام حین یطلع علی المنبرالخ، ج ثالث ، ص٤٢٠ ، نمبر ٦٢١٣)اس اثر میں ہے کہ عید میں دو خطبے دے ۔ (٣) جمعہ میں دو خطبے ہیں تو عید بھی جمعہ کی طرح ہے اسلئے عید میں بھی دو خطبے ہو نے چاہئے ۔
ترجمہ: (٦٤٤) خطبے میں لوگوں کوصدقة الفطر اور اسکے احکام سکھلائیں گے ۔
ترجمہ: ١ اسلئے کہ اسی لئے خطبہ مشروع ہوا ہے ۔
تشریح : عید میں جو خطبہ دیں گے تو عید الفطر میں صدقہ فطر اور عید الفطر کے احکام لو گوں کو سکھلائیں گے ، اور بقرعید کا موقع ہو تو قربانی وغیرہ کے احکام بتا ئیں گے تا کہ لو گوں کو اسکی معلومات ہو جائے ، کیونکہ ان خطبوں کا مقصد ہی یہی ہے۔
وجہ : حدیث میں ہے کہ عید الفطر کے موقع پر عورتوں کو صدقہ کی تر غیب دی ۔ (١) حدیث یہ ہے ۔ عن ابن عباس أن النبی صلی یوم الفطر رکعتین لم یصل قبلھا و لا بعدھا ، ثم أتی النساء و معہ بلال فأمرھن بالصدقة فجعلن یلقین ، تلقی المرأة خرصھا و سخابھا ۔ ( بخاری شریف ، باب الخطبة بعد العید ، ص ١٥٥، نمبر ٩٦٤ مسلم شریف ، باب کتاب صلوة العیدین ، ص ٣٥٤، نمبر ٨٨٤ ٢٠٤٥) اس حدیث میں نماز کے بعد صدقہ فطر کے احکام عورتوں کو بتا یا ۔
ترجمہ: (٦٤٥) جس کی عید کی نماز فوت ہو جائے امام کے ساتھ اس کو قضا نہیں کرے گا۔
تشریح : اگر پورے شہر والے ہی کی نماز فوت ہو گئی ہو تو دوسرے دن سب نماز پڑھے ۔ لیکن کسی ایک دو آدمی کی نماز فوت ہو گئی تو وہ نماز کی قضاء نہیں کرے گا ، البتہ عید کے بدلے میں گھر میں دو رکعت یا چار رکعت نفل پڑھے ۔
وجہ: (١) نماز عید اجتماعیت کے ساتھ مشروع ہے اور جس کی نماز عید امام کے ساتھ چھوٹ گئی تو اب جماعت نہیں ہو سکے گی اس لئے اب نماز عید کو قضا نہیں کرے گا۔البتہ دو رکعت نفل کے طور پر پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے۔ دلیل یہ قول ہے قال عطاء اذا فاتہ العید صلی رکعتین (بخاری شریف ، باب اذا فاتہ العید صلی رکعتین ص ١٣٤ نمبر ٩٨٧) (٢) قال عبد اللہ من فاتہ العید