Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

304 - 645
٢   وعن ابی یوسف انہ لا یرفع والحجة علیہ  ماروینا  (٦٤٣) قال ویخطب بعد الصلوٰة خطبتین  )
  ١  بذلک ورد النقل المستفیض 

تشریح :  متن میں جو ہاتھ اٹھانے کا ذکر ہے اس سے مراد یہ ہے کہ رکوع میں جاتے وقت جو تکبیر ہے اس وقت ہاتھ نہ اٹھائے ، اس وقت ہاتھ اٹھانا امام شافعی  کے یہاں مسنوں ہے ، ہمارے یہاںنہیں ، اسکے علاوہ تکبیر زوائد اور تکبیر تحریمہ کے وقت ہاتھ اٹھائے ۔ صاحب ھدایہ نے جس اثر کی طرف اشارہ کیا ہے اس میں سات جگہ  ہاتھ اٹھانے کا تذکرہ ہے ، لیکن عید کی تکبیر زوائد کے وقت ہاتھ اٹھانے کا تذکرہ نہیں ہے ۔ تکبیر زوائد میں ہاتھ اٹھانے کا تذکرہ اوپر کے اثر میں گزر گیا ۔ صاحب ھدایہ کا اثر یہ ہے ۔عن ابن عباس قال : لا ترفع الأیدی الا فی سبع مواطن : ]ا[ذا قام الی الصلوة ]٢[ و اذا رأی البیت ]٣[ و علی الصفا ]٤[ و المروة ]٥[ و فی عرفات ]٦[و فی جمع ]٧[ و عند الجمار ۔( مصنف ابن ابی شیبة، ٥ من کان یرفع یدیہ فی اول تکبیرة ثم لا یعود ، ج اول ، ص ٢١٤، نمبر ٢٤٥٠ سنن بیھقی ،باب رفع الیدین اذا رأی البیت ، ج خامس ، ص ١١٧، نمبر ٩٢١٠) اس اثر میں ہے کہ سات جگہ تکبیر کہتے وقت ہاتھ اٹھایا جائے گا ۔جس میںعید کا تذکرہ نہیں ہے ۔ البتہ اوپر کے اثر میں ہاتھ اٹھانے کا تذکرہ ہے جس سے ہاتھ اٹھانا ثابت کر تے ہیں  
ترجمہ: ٢  حضرت امام ابو یوسف  سے ایک روایت یہ ہے کہ تکبیر زوائد میں ہاتھ نہیں اٹھا یا جائے گا ۔ لیکن انکے خلاف حجت وہ اثر ہے جو اوپر گزر گیا 
تشریح :  حضرت امام ابو یوسف  کی ایک روایت یہ ہے کہ تکبیر زوائد میں ہا تھ نہیں اٹھا یا جائے گا ، لیکن اوپر جو اثر بیان کیا وہ حضرت امام ابو یوسف  کی روایت کے خلاف ہے ۔  
ترجمہ: (٦٤٣)پھر نماز کے بعد خطبہ دیں دو خطبے ۔
ترجمہ:   ١  اسکے بارے میں بہت سی احادیث وارد ہوئیں ہیں ۔
تشریح:  جس طرح جمعہ میںدو خطبے دیئے جاتے ہیں اسی طرح عیدین میں بھی دو خطبے دیئے جائیںگے۔
وجہ :  (١)نماز کے بعد خطبہ دینے کی دلیل یہ حدیث ہے  ۔عن ابن عمر قال کان النبی ۖ وابو بکر و عمر یصلون العیدین قبل الخطبة  (بخاری شریف ، باب الخطبة بعد العید ص ١٣١ نمبر ٩٦٣ مسلم شریف ، باب کتاب صلاة العیدین ، ص ٣٥٣، نمبر ٢٠٤٤٨٨٤) اس سے معلوم ہوا کہ خطبہ نماز کے بعد دیا جائے گا۔ (٢)۔سمعت ابن عباس قال خرجت مع النبی ۖ یوم فطر او اضحی فصلی العید ثم خطب ثم اتی النساء فوعظھن (بخاری شریف،باب خروج الصبیان الی المصلی ،ص ١٣٢، نمبر ٩٧٥ مسلم شریف ، باب کتاب صلاة العیدین ، ص٣٥٤، نمبر ٢٠٤٥٨٨٤) اس حدیث میں خطبے کا تذکرہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter