Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

303 - 645
(٦٤٢)  قال یرفع یدیہ فی تکبیرات العیدین )   ١   یرید بہ ماسوی التکبیر فی الرکوع لقولہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لا ترفع الایدی الا فی سبع مواطن وذکر من جملتہا تکبیرات الاعیاد  

ماجةشریف ،باب ما جاء فی کم یکبر الامام فی صلاة العیدین ، ص ١٨٢، نمبر١٢٧٧ دار قطنی ، کتاب العیدین ج ثانی ص ٣٦ نمبر ١٧١١ ) ان احادیث سے ثابت ہوا کہ پہلی رکعت میں سات اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں کہی جائے گی اور قرأت سے پہلے کہی جائے گی۔ یہ اختلاف استحباب کا ہے۔(٢)عن عمار ابن ابی عمار أن ابن عباس کبر فی عید ثنتی عشرة تکبیرة ، سبعا فی الاولی و خمسا فی الأخرة ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٤٢٠، فی التکبیر فی العیدین و اختلافھم فیہ ، ج اول ، ٤٩٦، نمبر ٥٧٢٣ مصنف عبد الرزاق ، باب التکبیر فی الصلوة یوم العید ، ج ثالث ، ص ١٦٦، نمبر ١٥٧٠) اس اثر میں ہے کہ پہلی رکعت میں سات اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیر کہی ، تو دونوں کو ملا کر بارہ تکبیر یں زوائدہوئیں ، اور ایک تکبیر تحریمہ کی اور دونوں رکعتوں میں دو تکبیریں رکوع کی ہوئیں ، تو مجموعہ تین ہوئیں ، اور بارہ تکبیر زوائد ملا کر پندرہ تکبیریںہوئیں ۔صاحب ھدایہ نے اسی سب کو ملا کر پندرہ تکبیریں کہی ہیں  
ستة عشرة ]تکبیرة [ سولہ تکبیریں بن جانے کی روایت یہ ہے ۔ عن عطاء أن ابن عباس کبر فی عید ثلاث عشرة : سبعا فی الاولی و ستا فی الأخرة ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٤٢٠، فی التکبیر فی العیدین و اختلافھم فیہ ، ج اول ، ٤٩٤، نمبر ٥٧٠١ )  اس اثر میں ہے کہ پہلی رکعت میں سات تکبیر، اور دوسری رکعت میںچھے تکبیریں ، تو دونوں ملا کر تیرہ تکبیریں ہوئیں ، اور ایک تکبیر تحریمہ کی اور دو تکبیریں دو نوں رکوع کی ، سب ملا کر سولہ تکبیریں ہو ئیں ۔
ترجمہ: (٦٤٢)  دو نوں ہاتھ عیدین کی تکبیرمیں اٹھائے گا۔  
تشریح :  جب جب تکبیر زوائد کہے گا تو کہتے وقت ہاتھ بھی کا نوں تک اٹھائے تاکہ شعار کا اظہار زیادہ ہو ۔  
وجہ : (١)عن ابن جریج قال : قلت لعطاء : یرفع الامام یدیہ کلما کبر ھذا التکبیر الزیادة فی صلوة الفطر ؟ قال : نعم و یرفع الناس أیضا ۔ ( مصنف عبد الرزاق، باب التکبیر بالیدین ، ج ثالث ، ص ١٦٩، نمبر ٥٧١٦) اس اثر میں ہے کہ تکبیر زوائد کے وقت ہاتھ بھی اٹھائے (٢)  ان عمر بن الخطاب کان یرفع یدیہ مع کل تکبیرة فی الجنازة والعیدین وھذا منقطع  (سنن للبیھقی ، باب رفع الیدین فی تکبیر العید ج ثالث ص٤١٢،نمبر٦١٨٩ مصنف عبد الرزاق ،باب التکبیر بالیدین ج ثالث ص ١٦٩ نمبر٥٧١٦) اس سے معلوم ہوا کہ تکبیر زوائد کہتے وقت ہاتھ بھی کانوں تک اٹھائے گا۔
ترجمہ:   ١  اس سے مراد رکوع میں تکبیر کے علاوہ ہے حضور ۖ کے قول کی وجہ سے کہ ہاتھ نہیں اٹھا یا جائے گا مگر سات جگہوں پر اور اسکے مجموعے میں سے عید کی تکبیر کو ذکر کیا ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter