Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

297 - 645
 ٢   ثم قیل الکراہة فی المصلی خاصة وقیل فیہ وفی غیرہ عامة لانہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم  لم یفعلہ  (٦٤٠)    واذا حلت الصلوٰة بارتفاع الشمس دخل وقتہا الی الزوال واذا زالت الشمس خرج وقتہا )    ١   لان النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کان یصلی العید والشمس علی قیدرمح اورمحین۔
 
بلال ۔ (بخاری شریف ، باب الصلوة قبل العید و بعدھا ص ١٣٥ نمبر ٩٨٩  مسلم شریف ، باب ترک الصلاة قبل العید و بعدھا فی المصلی ، ص ٣٥٦، نمبر ٨٨٤ ٢٠٥٧ ابو داؤد شریف ، باب الصلوة بعد صلوة العید ص ١٧١ نمبر ١١٥٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عید کے پہلے اور بعد میں بھی نماز نفل نہیں پڑھنی چاہئے ۔لیکن دوسری حدیث میں ہے کہ عید سے پہلے تو آپ نے نفل نہیں پڑھی لیکن عید کے بعد گھر میں آکر نفل پڑھی ہے جس سے معلوم ہوا کہ عید کے بعد عید گاہ میں تو اچھا نہیں ہے البتہ گھر میں نفل پڑھ سکتا ہے ۔حدیث یہ ہے ۔ عن ابی سعید الخدری قال : کان رسول اللہ ۖ لا یصلی قبل العید شیئا فاذا رجع الی منزلہ صلی رکعتین ۔ ( ابن ماجة شریف ، باب ما جاء فی الصلاة قبل صلاة العید و بعدھا ، ص ١٨٣، نمبر ١٢٩٣) اس حدیث میں ہے کہ عید کے بعد گھر میں نفل پڑھ سکتا ہے ۔ (٢) اثر میں ہے  عن ابن عباس کرہ الصلوة قبل العید۔ (بخاری شریف ، باب الصلوة قبل العید و بعدھا ص ١٣٥ نمبر ٩٨٩ ) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عید سے پہلے تو نفل مکروہ ہے بعد میں نہیں۔
 ترجمہ:  ٢  پھر کہا گیا ہے کہ کراہیت خاص طور پر عیدگاہ میں نفل پڑھنے میں ہے ۔ اور کہا گیا ہے کہ عیدگاہ اور اسکے علاوہ میں عام ہے اسلئے کہ حضور ۖ نے نماز نہیں پڑھی ہے ۔ 
تشریح :  بعض حضرات نے فر مایا کہ صرف عید گاہ میں نفل پڑھنا مکروہ ہے ، اور اسکے علاوہ میں پڑھ سکتا ہے ۔ اور بعض حضرات نے فر ما یا کہ عید گاہ اور غیر عید گاہ دو نوں میں نفل پڑھنا مکروہ ہے ۔ اور اسکی دلیل اوپر کی حدیث ہے کہ حضورۖ نے حرص کے با وجود نفل نہیں پڑھی ۔ 
وجہ :   (١)اور جو حضرات فر ماتے ہیں کہ عید گاہ کے علاوہ میں نفل پڑھ سکتا ہے اسکی دلیل یہ اثر ہے ۔ عن عباس بن سھل أنہ کان یری أصحاب رسول اللہ  ۖ فی الاضحی و الفطر یصلون فی المسجد رکعتین رکعتین و لا یرجعون الیہ ۔ ( سنن بیہقی ، باب المأموم ینتقل قبل صلاة العید و بعدھا فی بیتہ و المسجد و طریقہ ، ج ثالث ، ص ٤٢٥، نمبر ٦٢٣٢) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عیدگاہ کے  علاوہ میں نفل پڑھ سکتا ہے ۔  
ترجمہ: (٦٤٠)  پس جب نماز حلال ہو جائے سورج کے بلند ہونے سے تو نماز عید کا وقت داخل ہو جائے گا زوال تک ، پس جب سورج زائل ہو گیا تو اس کا وقت نکل گیا ۔
  ترجمہ :  ١  اسلئے کہ حضور ۖ عید کی نماز سورج کے ایک نیزہ یا دو نیزہ اوپر اٹھنے پر پڑھتے تھے ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter