Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

296 - 645
٢   ولہ انّ الاصل فی الثناء الاخفاء والشرع وردبہ فی الاضحی لانہ یوم تکبیر ولاکذلک الفطر(٦٣٩)  ولا یتنفل فی المصلی قبل صلوٰة العید)  ١   لان النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم لم یفعل ذٰلک مع حرصہ علی الصلوٰة 

میں تکبیر زور سے کہی جائے گی۔
ترجمہ: ٢  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ ثناء اور ذکر میں اصل پوشیدگی ہے ، اور حدیث  میں زور سے تکبیر کے بارے میں عید الاضحی کے بارے میں وارد ہوئی ہے ، اسلئے کہ وہ تکبیر کا دن ہے ، اور عید الفطر کا دن ایسا نہیں ہے ۔ 
تشریح :  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ تکبیر ایک قسم کا ذکر ہے اور ذکر کے بارے میںآیت یہ ہے کہ اسکو آہستہ پڑھے اسلئے عید الفطر میں تکبیر آہستہ پڑھے(١) آیت یہ ہے ۔ادعوا ربکم تضرعا و خفیة انہ لا یحب المعتدین ، (آیت ٥٥ سورة الاعراف ٧ ۔(٢) أذکر ربک فی نفسک تضرعا و خیفة و دون الجھر من القول بالغدو و الاصال و لا تکن من الغافلین ۔ ( آیت ٢٠٥، سورة الاعراف٧ ) ان دونوں آیتوں سے معلوم ہوا کہ ذکر آہستہ کہنا چاہئے ، اسلئے عید الفطر کی تکبیر بھی آہستہ کہے ۔ (٣) اور جو تکبیر کی حدیث ہے وہ عید الاضحی کے بارے میں وارد ہو ئی ہے اور وہ بھی اوپر کی آیت کے خلاف وارد ہو ئی ہے اسلئے وہ صرف عید الاضحی ہی میں رہے گی (٤) دوسری بات یہ ہے کہ عید الاضحی کا دن ذبح کا دن ہے جس میں تکبیر زور سے پڑھی جاتی ہے اسلئے بھی اس دن زور سے تکبیر کہنے کے مناسب ہے اور عید الفطر کا دن ذبح کا دن نہیں ہے اسلئے اس دن زور سے تکبیر کہنے کے مناسب نہیں ہے ۔(٥) اثر میں اسکا ثبوت ہے۔ عن الاعمش قال : کنت أخرج مع أصحابنا ابراھیم و خیثمة و ابی صالح یوم العید فلا یکبرون ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب فی التکبیر اذا خرج الی العید ، ج اول ، ص ٤٨٧، نمبر٥٦٢٣)اس اثر میں ہے کہ یہ بڑے حضرات عید کے دن تکبیر نہیں کہتے تھے ۔تاہم  تکبیر دونوں کے یہاں ہے البتہ اس بات کے استحباب میں اختلاف ہے کہ زور سے تکبیر پڑھنا مستحب ہے یا آہستہ پڑھنا مستحب ہے۔ 
ترجمہ: (٦٣٩)عید گاہ میں نماز عید سے پہلے نفل نہیں پڑھی جائے گی۔  
ترجمہ:   ١  اسلئے کہ  نماز کی حرص کے با وجود حضوۖ رنے نفل نہیں پڑھی ۔ 
تشریح :  عید سے پہلے نفل پڑھنا مکروہ ہے ، اس بارے میں تفصیل ہے کہ عید گاہ کے علاوہ بھی عید سے پہلے نفل پڑھنا مکروہ ہے ، اور بعض حضرات نے فر مایا کہ صرف عید گاہ میں نفل پڑھنا مکروہ ، باقی دوسری جگہ پڑھنا جائز ہے ۔ 
وجہ : (١)نفل میں مشغول ہوگا تو عید کی نماز پڑھنے میں دیر ہوگی۔حالانکہ اس کو سب سے پہلے کرنا ہے (٢) صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔ عن ابن عباس ان النبی ۖ خرج یوم الفطر فصلی رکعتین لم یصل قبلھا ولا بعدھا ومعہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter