Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

295 - 645
(٦٣٨)  ویتوجہ الی المصلی ولا یکبر )  ١  عند ابی حنیفة فی طریق المصلی وعندہما یکبر اعتبارا بالاضحی   

وجہ :  عن ابن عمر  قال : فرض رسول اللہ  ۖ زکاة الفطر صاعا من تمر أو صاعا من شعیر علی العبد و الحر و الذکر و الانثی و الصغیر و الکبیر من المسلمین ، و أمر بھا أن تؤدی قبل خروج الناس الی الصلاة ۔ ( بخاری شریف ، باب فرض صدقة الفطر ، ص ٢٤٤، نمبر ١٥٠٣مسلم شریف ، باب الامر باخراج زکاة الفطر قبل الصلاة ، ص ٣٩٨، نمبر ٩٨٦ ٢٢٨٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عیدگاہ جانے سے پہلے صدقہ فطر ادا کرے تاکہ غریب کے پاس کچھ مال ہو جائے تو وہ دل کے فراغت کے ساتھ عید کی نماز پڑھے ۔ 
ترجمہ: (٦٣٨)  اور عیدگاہ کی طرف متوجہ ہو ۔اور امام ابو حنیفہ کے نزدیک راستہ میں تکبیر نہ کہے اور صاحبین کے نزدیک تکبیر کہے گا عید گاہ کے راستہ میں زور سے۔
 ترجمہ:   ١  بقرعید پر قیاس کرتے ہوئے ۔
 شریح:  امام ابو حنیفہ کے نزدیک عید الفطر میں راستہ میں تکبیر زور سے نہیں پڑھے گا بلکہ آہستہ پڑھے گا اور عید الاضحی کے وقت راستہ میں زور سے تکبیر پڑھے گا ۔
وجہ:  (١)  اس کی وجہ یہ ہے کہ  تکبیر ایک قسم کی دعا ہے اور دعا کو آہستہ پڑھنا چاہئے اس لئے عید الفطر میں تکبیر آہستہ پڑھے گا۔(٢)ان کا استدلال اس اثر سے ہے ۔ عن شعبة قال کنت اقود ابن عباس یوم العید فیسمع الناس یکبرون فقال ما شأن الناس قلت یکبرون قال یکبرون؟ قال یکبر الامام؟ قلت لا قال امجانین الناس (مصنف ابن ابی شیبة ٤١٣ فی التکبیر اذا خرج الی العید ج ثانی ص٤٨٨،نمبر٥٦٢٩ ) اس اثر میں حضرت ابن عباس نے زور سے تکبیر کہنے سے انکار کیا ہے۔البتہ عید الاضحی میں زور سے تکبیر بہت سی احادیث سے ثابت ہے۔اس لئے وہاں زور سے تکبیر پڑھے گا ۔ 
فائدہ:  صاحبین کے نزدیک دونوں میں تکبیر زور سے پڑھے گا۔(١)ان کی دلیل یہ حدیث ہے ۔ ان عبد اللہ بن عمر اخبرہ ان رسول اللہ ۖ کان یکبر یوم الفطر من حین یخرج من بیتہ حتی یأتی المصلی ۔ (دار قطنی ، کتاب العیدین ج ثانی ص ٣٤ نمبر ١٦٩٨مستدرک للحاکم ،کتاب صلوة العیدین،ج اول،ص٤٣٨، نمبر ١١٠٥)   اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عید گاہ تک زور سے تکبیر پڑھے (٢) عن ابن عمر أنہ اذا غدا یوم الاضحی و یوم الفطر یجھر بالتکبیر حتی یأتی المصلی ، ثم یکبر حتی یأتی الامام ۔ (دار قطنی ، کتاب العیدین ج ثانی ص٣٤ نمبر١٧٠٠  مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٤١٣،فی التکبیر اذا خرج الی العید ، ج اول ، ص ٤٨٧، نمبر ٥٦١٨) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عید الفطر اور عید الاضحی  دونوں کے راستے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter