(٦٣٨) ویتوجہ الی المصلی ولا یکبر ) ١ عند ابی حنیفة فی طریق المصلی وعندہما یکبر اعتبارا بالاضحی
وجہ : عن ابن عمر قال : فرض رسول اللہ ۖ زکاة الفطر صاعا من تمر أو صاعا من شعیر علی العبد و الحر و الذکر و الانثی و الصغیر و الکبیر من المسلمین ، و أمر بھا أن تؤدی قبل خروج الناس الی الصلاة ۔ ( بخاری شریف ، باب فرض صدقة الفطر ، ص ٢٤٤، نمبر ١٥٠٣مسلم شریف ، باب الامر باخراج زکاة الفطر قبل الصلاة ، ص ٣٩٨، نمبر ٩٨٦ ٢٢٨٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عیدگاہ جانے سے پہلے صدقہ فطر ادا کرے تاکہ غریب کے پاس کچھ مال ہو جائے تو وہ دل کے فراغت کے ساتھ عید کی نماز پڑھے ۔
ترجمہ: (٦٣٨) اور عیدگاہ کی طرف متوجہ ہو ۔اور امام ابو حنیفہ کے نزدیک راستہ میں تکبیر نہ کہے اور صاحبین کے نزدیک تکبیر کہے گا عید گاہ کے راستہ میں زور سے۔
ترجمہ: ١ بقرعید پر قیاس کرتے ہوئے ۔
شریح: امام ابو حنیفہ کے نزدیک عید الفطر میں راستہ میں تکبیر زور سے نہیں پڑھے گا بلکہ آہستہ پڑھے گا اور عید الاضحی کے وقت راستہ میں زور سے تکبیر پڑھے گا ۔
وجہ: (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ تکبیر ایک قسم کی دعا ہے اور دعا کو آہستہ پڑھنا چاہئے اس لئے عید الفطر میں تکبیر آہستہ پڑھے گا۔(٢)ان کا استدلال اس اثر سے ہے ۔ عن شعبة قال کنت اقود ابن عباس یوم العید فیسمع الناس یکبرون فقال ما شأن الناس قلت یکبرون قال یکبرون؟ قال یکبر الامام؟ قلت لا قال امجانین الناس (مصنف ابن ابی شیبة ٤١٣ فی التکبیر اذا خرج الی العید ج ثانی ص٤٨٨،نمبر٥٦٢٩ ) اس اثر میں حضرت ابن عباس نے زور سے تکبیر کہنے سے انکار کیا ہے۔البتہ عید الاضحی میں زور سے تکبیر بہت سی احادیث سے ثابت ہے۔اس لئے وہاں زور سے تکبیر پڑھے گا ۔
فائدہ: صاحبین کے نزدیک دونوں میں تکبیر زور سے پڑھے گا۔(١)ان کی دلیل یہ حدیث ہے ۔ ان عبد اللہ بن عمر اخبرہ ان رسول اللہ ۖ کان یکبر یوم الفطر من حین یخرج من بیتہ حتی یأتی المصلی ۔ (دار قطنی ، کتاب العیدین ج ثانی ص ٣٤ نمبر ١٦٩٨مستدرک للحاکم ،کتاب صلوة العیدین،ج اول،ص٤٣٨، نمبر ١١٠٥) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عید گاہ تک زور سے تکبیر پڑھے (٢) عن ابن عمر أنہ اذا غدا یوم الاضحی و یوم الفطر یجھر بالتکبیر حتی یأتی المصلی ، ثم یکبر حتی یأتی الامام ۔ (دار قطنی ، کتاب العیدین ج ثانی ص٣٤ نمبر١٧٠٠ مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٤١٣،فی التکبیر اذا خرج الی العید ، ج اول ، ص ٤٨٧، نمبر ٥٦١٨) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عید الفطر اور عید الاضحی دونوں کے راستے