٣ ویلبس احسن ثیابہ لان النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کان لہ جبة فَنَک اوصوف یلبسہا فی الاعیاد (٦٣٧) ویؤدی صدقة الفطر ) ١ اغناء للفقیر لیتفرغ قلبہ للصلوة
الاغتسال للاعیاد ج اول ص ٤٤٧، نمبر ١٤٢٨ مصنف ابن ابی شیبة، ٤٢٦ فی الغسل یوم العیدین ج ثانی ص٥٥٠،نمبر٥٧٧٠ (٣) چونکہ عید بھی جمعہ کی طرح اجتماع ہے اس لئے جو چیزیں جمعہ میں سنت ہوںگی وہی کام عیدین میں سنت ہوںگے ۔اور جمعہ میں یہ کام سنت ہیں(٤) حدیث یہ ہے۔ عن ابی سعید الخدری وابی ھریرة قالا قال رسول اللہ ۖ من اغتسل یوم الجمعة و لبس من احسن ثیابہ ومس من طیب ان کان عندہ ثم اتی الجمعة۔ (ابو داؤد شریف ،باب الغسل للجمعة ص ٥٦ نمبر ٣٤٣) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جمعہ کے دن غسل کرے۔اچھے کپڑے پہنے اور خوشبو ملے اور عیدین بھی جمعہ کی طرح اجتماع ہیں اس لئے ان میں بھی یہ کام کرنا سنت ہونگے ۔
ترجمہ: ٣ اور عید کے دن اپنے کپڑوں میں سے عمدہ کپڑا پہنے ۔ اسلئے کہ حضور ۖ کے پاس فنک یا اون کا جبہ تھا جسکو آپ عید میں پہنا کر تے تھے ۔
تشریح : چونکہ لو گوں کے اجتماع کا دن ہے اسلئے اپنے پاس جتنے کپڑے ہیںان میں سے جو عمدہ ہو اسکو پہنے تاکہ لو گوں کو بھی خوشی ہو ۔چنانچہ حضور ۖ کے پاس یمنی چادر تھی جسکو آپ ۖ عید میں پہنا کر تے تھے ۔
لغت: : فنک : لومڑی سے چھوٹا ایک جانور ہو تا ہے ، اسکی کھال بہت عمدہ ہو تی ہے ، لوگ اسکا جبہ بنا تے ہیں ۔ صوف : اون ۔
وجہ : (١)عید کے دن اچھے کپڑے پہننے کی حدیث موجود ہے ۔ ان عبد اللہ بن عمر قال اخذ عمر جبة من استبرق تباع فی السوق فاخذھا فاتی بھا رسول اللہ فقال یا رسول اللہ ابتع ھذہ تجمل بھا للعید والوفود۔ (بخاری شریف ، باب ما جاء فی العیدین والتجمل فیھما ص ١٣٠ نمبر ٩٤٨) اس حدیث میں ہے تجمل بھا للعید والوفود جس سے معلوم ہوا کہ عید کے لئے اچھے کپڑے پہننا اور خوبصورت بننا سنت ہے۔(٢) جبة فنک ، سے صاحب ھدایہ کا اشارہ غالبا اس حدیث کی طرف ہے ۔ عن جابر أن رسول اللہ کان یلبس بردہ الاحمر فی العیدین و الجمعة ۔ ( سنن بیہقی ، باب الزینة للعید ، ج ثالث ، ص ٣٩٧، نمبر ٦١٣٦ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عید کے لئے آپ ۖ سرخ دھاری والی چادراوڑھا کر تے تھے ۔
ترجمہ: (٦٣٧) صدقة الفطر ادا کرے۔
ترجمہ : ١ فقیر کو مالدار کر نے لئے تاکہ اس کا دل نماز کے لئے فارغ ہو جائے ۔
تشریح : عید گاہ جانے سے پہلے صدقہ فطر ادا کرے تو بہتر ہے ، اور اگر نہ کر سکا تو واجب ساقط نہیں ہو گا بلکہ بعد میں بھی ادا کر نا ہو گا ۔