ویتطیب ) ١ لما روی انہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کان یطعم فی یوم الفطر قبل ان یخرج الی المصلی ٢ وکان یغتسل فی العیدین ولانہ یوم اجتماع فیسن فیہ الغسل والتطیب کما فی الجمعة
کرے ، اور خوشبو لگائے ۔
تشریح : اس عبارت میں عید کے لئے چار سنتیں بیان کی گئی ہیں ۔]١[ عید الفطر میں عید گاہ کی طرف نکلنے سے پہلے کچھ کھائے ]٢[ نماز میں جانے سے پہلے غسل کرے ]٣[ مسواک کرے ]٤[ اورخوشبو لگائے ۔ یہ سب جمعہ میں بھی سنت ہیں اور عید میں بھی سنت ہیں ، کیونکہ جمعہ میں بھی اور عیدین میں بھی عام آدمیوں کا اجتماع ہو تا ہے ۔
ترجمہ: ١ اسلئے کہ حضور ۖ عید الفطر کے دن عید گاہ کی طرف نکلنے سے پہلے کھا یا کر تے تھے ۔
وجہ : (١) عید الفطر میں میٹھی چیز کھانا سنت ہے اسکے لئے صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے۔ عن انس بن مالک قال کان رسول اللہ ۖ لا یغدویوم الفطر حتی یأکل تمرات ۔وفی حدیث آخر۔ حدثنی أنس عن النبی ۖ و یأکلھن وترا۔ (بخاری شریف ، باب الاکل یوم الفطر قبل الخروج ص ١٣٠ نمبر ٩٥٣ ترمذی شریف ، باب ما جاء فی الاکل یوم الفطر قبل الخروج ، ص ١٤٢، نمبر ٥٤٢) حدیث سے معلوم ہوا کہ عیدگاہ جانے سے پہلے عید الفطر میں کچھ میٹھی چیز کھانا چاہئے ۔ اور عید الاضحی میں نماز کے بعد کھانا مستحب ہے۔(٢)اس کی دلیل یہ حدیث ہے ۔ عن عبد اللہ بن بریدة عن ابیہ قال کان رسول اللہ لا یخرج یوم الفطر حتی یطعم ولا یأکل یوم النحر حتی یذبح (سنن للبیھقی، باب یترک الاکل یوم النحر حتی یرجع ج ثالث ص ٤٠١، نمبر٦١٥٩ ترمذی شریف ، باب ما جاء فی الاکل یوم الفطر قبل الخروج ، ص ١٤٢، نمبر ٥٤٢) (٣) عن عبد اللہ بن بریدة عن ابیہ قال کان النبی ۖ لا یخرج یوم الفطر حتی یطعم ، و لا یطعم یوم الاضحی حتی یصلی ( ترمذی شریف ، باب ما جاء فی الاکل یوم الفطر قبل الخروج ، ص ١٤٢، نمبر ٥٤٢ ابن ماجة شریف ، باب فی الاکل یوم الفطر قبل ان یخرج ، ص ٢٥٠، نمبر ١٧٥٦) اس حدیث میں ہے کہ عید الفطر میں نماز سے پہلے اور عید الاضحی میں نماز کے بعد کھا یا کر تے تھے ۔
ترجمہ: ٢ اور عیدین میں غسل کرے ، اور اس لئے بھی کہ وہ اجتماع کا دن ہے تو اس میں غسل کر نا اورخوشبو لگانا مسنون ہے جیسے جمعہ میں مسنون ہے
تشریح : عیدین میں جمعہ کی طرح اجتماع ہو تا ہے اسلئے جس طرح جمعہ میں لو گوں کواذیت سے بچانے کے لئے غسل کر نا اور خوشبو کر نا مسنون ہے اسی طرح عیدین میں بھی مسنون ہے ۔
وجہ : (١) غسل سنت ہے اسکے لئے حدیث یہ ہے ۔ عن ابن عباس قال : کان رسول اللہ ۖ یغتسل یوم الفطر و یوم الاضحی ۔ ( ابن ماجہ شریف ، باب ما جاء فی الاغتسال فی العیدین ، ص ١٨٦، نمبر ١٣١٥) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عیدین میں غسل کر نا سنت ہے ۔ (٢) عن ابن عمر انہ کان یغتسل فی العیدین اغتسالا من الجنابة ۔ (سنن للبیھقی ، باب