Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

292 - 645
واحدمنہما قال وہٰذا تنصیص علی السنة والاوّل علی الوجوب وہو روایة عن ابی حنفیة    ٢   وجہ الاوّل مواظبة النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم علیہا   ٣  ووجہ الثانی قولہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فی حدیث الاعرابی عقیب سوالہ ہل علی غیرہن قال لا الا ان تطوّع والاوّل اصح  ٤   وتسمیتہ سنة لوجوبہ بالسنة(٦٣٦)   ویستحب فی یوم الفطر انیطعم قبل الخروج الی المصلی ویغتسل ویستاک 

پڑھے ۔  ۔تنصیص : کا ترجمہ ہے تصریح کرنا ۔ 
ترجمہ: ٢   پہلے قول کی وجہ حضور ۖ کا عید پر ہمیشہ کر نا ہے ۔ 
متن میں جو یہ قول اختیار کیا ہے کہ شہر والے پر عید کی نماز سنت نہیں واجب ہے ، اسکی وجہ یہ ہے کہ حضور ۖ نے عید کی نماز ہمیشہ پڑھی موت تک  کبھی نہیں چھوڑی جس سے معلوم ہو تا ہے کہ عید کی نماز واجب ہے ۔ ۔وجوب کی دلیل اوپر حدیث گزر گئی ۔ 
ترجمہ: ٣  دوسرے قول کی وجہ دیہاتی کی حدیث میں انکے اس سوال کے بعد حضور ۖ نے فر مایا ، کہ کیا ان پانچ نمازوں کے بعد کچھ اور بھی فرض ہے ؟ تو آپ ۖ نے فر ما یا نہیں ! مگر یہ کہ نفل پڑھو۔ لیکن پہلا قول زیادہ صحیح ہے ۔ 
تشریح :  جامع صغیر میں دوسرا قول نقل کیا ہے کہ عید کی نماز سنت ہے ۔ اسکی وجہ یہ بیان فر ماتے ہیں کہ نجد کے ایک دیہاتی کو آپ ۖ نے فرمایا تھا کہ دن رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں ، تو انہوں نے پوچھا تھا کہ کیا اور بھی فرض ہے ؟ تو آپ ۖ نے فر ما یا تھا کہ نہیں ، اور فرض نہیں ہے ، ہاں نفل ہے اگر پڑھو تو نفل کے طور پر پڑھ سکتے ہو ۔ جس سے معلوم ہوا کہ عید کی نماز فرض نہیں ہے نفل یا سنت کے درجے میں ہے ۔ حدیث یہ ہے۔  سمع طلحة بن عبید اللہ  یقول : جاء رجل الی رسول اللہ  ۖ من أھل نجد ثائر الرأس نسمع دوی صوتہ و لا نفقہ ما یقول حتی دنا فاذا ھو یسأل عن الاسلام فقال رسول اللہ  ۖ : خمس صلوات فی الیوم و اللیلة ، فقال ھل علی غیرھا قال : لا الا ان تطوع ۔ ( بخاری شریف ، باب الزکاة من الاسلام ، ص ١١، نمبر ٤٦ مسلم شریف ، باب بیان الصلوات التی ھی أرکان الاسلام ، ص ٢٦، نمبر ١١ ١٠٠) اس حدیث میں ہے کہ پانچ نماز کے علاوہ نفل ہے ، جس سے معلوم ہوا کہ عیدین واجب نہیں ہے سنت کے درجے میں ہو سکتی ہے ۔ لیکن حضرت امام ابو حنیفہ کا یہ قول کہ عید کی نماز واجب ہے یہ قول زیادہ صحیح ہے ۔ 
ترجمہ: ٤  اور عید کو سنت کہنا اس بنا پر ہے کہ عید کا وجوب حدیث یعنی سنت سے ثابت ہے ۔ 
تشریح :  یہ امام شافعی  کو جواب ہے کہ حدیث میں جو عید کی نماز کو سنت کہا ہے وہ اس بنیاد پر ہے کہ عید کی نماز کا ثبوت سنت یعنی حدیث سے ہے اسلئے اسکو سنت کہا ہے ، ورنہ حقیقت میں عید کی نماز واجب ہے ۔ 
ترجمہ: (٦٣٦ )عید الفطر کے دن مستحب ہے کہ انسان عید گاہ کی طرف نکلنے سے پہلے کچھ کھائے، اور غسل کرے ، اور مسواک 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter