خرج الامام فلا صلوٰة ولا کلام من غیر فصل٤ ولان الکلام قد یمتد طبعا فاشبہ الصلوٰة
(٦٣٣) واذا اذن المؤذنون الاذان الاول ترک الناس البیع والشراء وتوجہوا الی الجمعة )
١ لقولہ تعالیٰ فاسعواالیٰ ذکر اللّٰہ وذروا البیع۔
اور یہ جملہ بغیر کسی فرق کے ہے ]اسلئے امام کے نکلنے کے بعد نماز اور کلام ممنوع ہو نگے ۔
تشریح : یہ حدیث تو نہیں ملی البتہ حضرت سعید بن مسیب اور زہری کا قول ہے ۔ وہ یہ ہے ۔ صاحب ھدایہ کا اثر یہ ہے ۔ عن سعید بن المسیب قال : خروج الامام یقطع الصلوة و کلامہ یقطع الکلام ( مصنف ابن ابی شیبة، ٣٦٠ فی الکلام اذا صعد الامام المنبر و خطب ج اول ص٤٥٨،نمبر٥٢٩٩ نمبر ٥٣٠١ مصنف عبد الرزاق ،باب جلوس الناس حین یخرج الامام ،ج ثالث ، ص ١٠٠، نمبر ٥٣٦٦) اس اثر میں ہے کہ امام کے نکلنے سے نماز اور کلام دونوں منقطع ہو جاتے ہیں ، یعنی دونوں نہیں کر سکتے ۔
ترجمہ: ٤ اور اسلئے بھی کہ طبعا بات بھی لمبی ہو جاتی ہے تو وہ بھی نماز کے مشابہ ہو گئی ۔
تشریح : یہ صاحبین کو جواب ہے ، انہوں نے فر مایا تھا کہ نماز لمبی ہو سکتی ہے اسلئے جب امام چپ ہو تو نماز پڑھنے کی گنجائش نہیں ، تو اسکا جواب دیا جا رہا ہے کہ فطری بات یہ ہے کہ بات بھی لمبی ہو سکتی ہے اسلئے جس طرح نماز کے لمبی ہو نے کے خطرے تو اسکو پڑھنے کی گنجائش نہیں اسی طرح بات کے لمبی ہو نے کے خطرے سے اسکو بھی کر نے کی اجازت نہیں ہو نی چاہئے ۔
ترجمہ: (٦٣٣)جب مؤذن جمعہ کے دن پہلی اذان دے تو لوگ خریدو فروخت چھوڑ دے اور جمعہ کی طرف متوجہ ہو جائے۔
ترجمہ: ١ اللہ تعالی کے قول کی وجہ سے کہ اذان دی جائے تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو ۔
تشریح : اس وقت دو اذان دی جاتی ہیں ، اسلئے پہلی اذان کے وقت خرید و فروخت چھوڑ دینا چاہئے ، کیونکہ آیت میں یہی حکم ہے ۔
وجہ: خود آیت میں ہے (١)۔یٰا ایھا الذین آمنوا اذا نودی للصلوة من یوم الجمعة فاسعوا الی ذکر اللہ وذروا البیع ّ(آیت ٩ سورة الجمعة ٦٢)اس آیت سے معلوم ہوا کہ اذان دی جائے تو خریدو فروخت چھوڑ کر جمعہ کی طرف چل پڑنا چاہئے ۔ البتہ حضورکے زمانے میں دوسری اذان ہوتی تھی اور حضرت عثمان نے دیکھا کہ لوگوں کی بھیڑ زیادہ ہے تو ایک اذان کا اضافہ کر دیا جس کو پہلی اذان کہتے ہیں۔ اس کا ثبوت اس حدیث سے ہے (٢) ۔عن السائب بن یزید قال کان النداء یوم الجمعة اولہ اذا جلس الامام علی المنبر علی عھد النبی ۖ وابی بکر و عمر فلما کان عثمان و کثر الناس زاد النداء الثالث علی الزوراء قال ابو عبداللہ الزوراء موضع بالسوق بالمدینة ۔(بخاری شریف ، باب الاذان یوم الجمعة ص ١٢٤ نمبر ٩١٢ ابو داؤد شریف ، باب النداء یوم الجمعة ص ١٦٢ نمبر ١٠٨٧) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ پہلی اذان حضرت عثمان