Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

283 - 645
وان ادرک اقلہا بنی علیہا الظہر)   ١  لانہ جمعة من وجہ ظہر من وجہ لفوات بعض الشرائط فی حقہ فیصلی اربعًا اعتبارا للظہر ویقعد لامحالة علٰی رأس الرکعتین اعتبارا للجمعة ویقرأ فی الاخریین لاحتمال النفلیة  ٢    ولہما انہ مدرک للجمعة فی ہذہ الحالة حتی یشترط نیة الجمعة 

پوری کرے گا۔اس حدیث  میںہے کہ جس نے جمعہ کی ایک رکعت پائی وہ دوسری رکعت جمعہ کی ملائے ۔تو اکثر رکعت ایک رکعت کے قائم مقام ہے اس لئے  اکثر رکعت پائی تو جمعہ پڑھے گا ورنہ ظہر پڑھے گا(٢)۔ان کی دلیل یہ حدیث بھی ہے  ۔عن ابی ھریرة قال قال رسول اللہ ۖ من ادرک رکعة من الصلوة فقد ادرک الصلوة  (ابو داؤد شریف ،باب من ادرک من الجمعة رکعة ص ١٦٦ نمبر ١١٢١)اس حدیث میں ایک رکعت پانے کا تذکرہ ہے تب ہی جمعہ پڑھے گا۔(٣) عن ابی ھریرة قال : قال رسول اللہ  ۖ : من ادرک الرکوع من الرکعة الآخرة یوم الجمعة فلیضف الیھا أخری و من لم یدرک الرکوع من الرکعة الأخری فلیصل الظھر۔  (دار قطنی باب فیمن یدرک من الجمعة رکعة او لم یدرکھا ج ثانی ص ٨ نمبر١٥٨٧ سنن بیھقی ، باب من ادرک رکعة من الجمعة ، ج ثالث ، ص ٢٨٩، نمبر ٥٧٣٩ )  اس حدیث میں ہے کہ اگر دوسری رکعت کا رکوع پا یا تب تو جمعہ پڑھے اور اس سے کم پا یا تو ظہر کی رکعت پڑھے ۔
 ترجمہ:  ١  اسلئے کہ یہ کچھ وجہ سے جمعہ ہے ، اور کچھ وجہ سے ظہر ہے جمعہ کے حق میں بعض شرطوں کے فوت ہو نے کی وجہ سے اسلئے ظہر کا اعتبار کر تے ہو ئے چار رکعت پڑھے گا ، اور جمعہ کا اعتبار کر تے ہوئے لا محالہ دو رکعت پر بیٹھے گا ، اور نفل کے احتمال کی وجہ سے دو سری دو رکعتوں میں قرأت کرے ۔ 
تشریح :  امام محمد  فر ماتے ہیں کہ جن کو دوسرے رکعت سے کم ملا اور رکوع کے بعد شامل ہوا تو اسکو چار رکعت ظہر پڑھنا چاہئے ۔ لیکن یہ نماز کچھ اعتبار سے ظہر ہے ، اور کچھ اعتبار سے جمعہ ہے ۔ کیونکہ جمعہ کی نیت سے امام کے ساتھ شامل ہوا ہے اس اعتبار سے جمعہ ہے ، لیکن جب اپنی رکعت پوری کر نے کے لئے اٹھے گا تنہا نماز پڑھے گا اسکے ساتھ  جماعت نہیں ہو گی جو جمعہ کے لئے شرط ہے اس اعتبار سے یہ ظہر کی نماز ہے ، چنانچہ اس نماز میں جمعہ کی بھی رعایت کرے گا اور ظہر کی بھی رعایت کرے گا ،جمعہ کی رعایت میں دو رکعت پر ضرور بیٹھے ، کیونکہ جمعہ کی نماز دو رکعت ہی ہے ۔ اور دوسرے دو رکعت ہو سکتا ہے زائد ہو اور نفل پڑھ رہا ہو اسلئے دوسری دو رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورت بھی ملائے ، کیونکہ نفل کی دوسری دو رکعت میں سورت ضرور ملائی جا تی ہے ۔ اور ظہر کی رعایت کر تے ہوئے نماز چار رکعت پڑھے ۔ ۔ چار رکعت کی دلیل حدیث اوپر گزر گئی ۔  
ترجمہ:   ٢  اور شیخین کی دلیل یہ ہے کہ اس حالت میں جمعہ کو پانے والا ہے یہاں تک کہ جمعہ کی نیت کی شرط لگائی گئی ہے ، اور جمعہ کی دو ہی رکعتں ہیں۔  
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter