Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

281 - 645
٣  بخلاف اہل السواد لانہ لاجمعة علیہم(٦٢٩)   ولو صلی قوم اجزاہم )  ١   لاستجماع شرائطہ (٦٣٠)   ومن ادرک الامام یوم الجمعة صلی معہ ما ادرکہ وبنی علیہ الجمعة )         ١  لقولہ علیہ السلام ماادرکتم فصلوا وما فاتکم فاقضوا 

ساتھ جماعت میں شریک ہو جائیں گے جسکی وجہ سے جمعہ کی جماعت میں کمی آئے گی اسلئے معذور کو بھی ظہر کی جماعت کر نا مکروہ قرار دیا جائے ۔ 
ترجمہ: ٣   بخلاف گاؤں والوں کے اسلئے کہ ان پر جمعہ ہی نہیں ہے ۔ 
تشریح :  یہ جملہ بھی ایک اشکال کا جواب ہے ۔ اشکال یہ ہے کہ پھر گاؤں والے جمعہ کے دن ظہر کی نماز جماعت کے ساتھ کیوں پڑھتے ہیں ؟ تو اسکا جواب دے رہے ہیں کہ گاؤں میں کہیں جمعہ ہے ہی نہیں اسلئے وہ لوگ جماعت کے ساتھ ظہر پڑھیں تو کسی جماعت کی کمی نہیں ہو گی اسلئے وہ لوگ جماعت کے ساتھ ظہر کی نماز پڑھ سکتے ہیں ۔
ترجمہ: (٦٢٩) اور اگر معذورین نے ظہر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھ ہی لیا تو نماز ہو جائے گی ۔  
ترجمہ: ١  اسلئے کہ نماز کی تمام شرائط جمع ہیں ۔ 
تشریح :  معذورین کو ظہر نماز شہر میں جماعت کے ساتھ نہیں پڑھنی چاہئے ، لیکن انہوں نے پڑھ ہی لی تو نماز ہو جائے گی ، اسلئے کہ نماز ہو نے کی جتنی شرائط ہیں وہ سب مو جود ہیں اسلئے نماز ہو جائے گی ، البتہ تھوڑی مکروہ ہے ۔  
وجہ : اثر میں اسکا ثبوت ہے۔ (١)  فذکر زرو التیمی فی یوم جمعة ثم صلوا الجمعة اربعا فی مکانھم وکانوا خائفین (مصنف ابن ابی شیبة ،٣٧٤ فی القوم یجمعون یوم الجمعة اذا لم یشھدوھا ج اول، ص ٤٦٦، نمبر٥٣٩٥  مصنف عبد الرزاق ، باب القوم یأتون المسجد یوم الجمعة بعد انصراف الناس ،ج ثالث ،ص ١٢٠ ،نمبر ٥٤٧٢) اس اثر سے معلوم ہوا کہ معذورین جماعت کے ساتھ ظہر پڑھے تو٢٢ اتنی کراہیت نہیں ہے۔کیونکہ اس کے حق میں جمعہ ساقط ہے ۔اس اثر میں جمعہ سے مراد چار رکعت ظہر ہے ۔ 
ترجمہ: (٦٣٠) جس نے امام کو جمعہ کے دن پایا تو ان کے ساتھ نماز پڑھے گا جتنا پایا اور اس پر جمعہ کا بنا کرے گا۔  
 ترجمہ :   ١  حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے جتنی رکعت پاؤ اسکو پڑھ لو اور جو فوت ہو جائے اسکو قضاء کرو۔ 
وجہ:  صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔عن ابی ھریرة عن النبی ۖ قال اذا سمعتم الاقامة فامشوا الی الصلوة وعلیکم السکینة والوقار ولا تسرعوا فما ادرکتم فصلوا وما فاتکم فاتموا ۔ (بخاری شریف ، باب لا یسعی الی الصلوةولیاتھا بالسکینة والوقار،ص ٨٨، نمبر ٦٣٦) اس حدیث میں ہے  وما فاتکم فاتموا  کہ جو فوت ہو جائے تو اس کو پورا کرو یعنی پہلی نماز پر بنا کرلو۔ تو جمعہ کی نماز میں بھی یہی ہوگا۔ امام کے ساتھ جتنا پایا وہ ٹھیک ہے اور جتنا باقی رہا اس کو جمعہ ہی کے طور پر پورا 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter