Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

278 - 645
حنیفة بالسعی وقالا  لایبطل حتی یدخل مع الامام)   ١   لان السعی دون الظہر فلا ینقضہ بعدتمامہ والجمعة فوقہا فینقضہا وصار کما اذا توجہ بعدفراغ الامام 

ہے تو امام ابو حنیفہ کے نزدیک جمعہ کی طرف سعی کرتے ہی ظہرکی نماز باطل ہو جائے گی۔اور صاحبین نے فرمایا نہیں باطل ہوگی یہاں تک کہ امام کے ساتھ داخل ہو جائے ۔
 تشریح :  جمعہ کی طرف چلنے کو سعی الی الجمعة کہتے ہیں ۔۔ ایک شخص نے امام کے جمعہ پڑھنے سے پہلے گھر میں ظہر کی نماز پڑھ لی ، ابھی امام جمعہ کی نماز میں تھے کہ یہ آدمی مسجد کی طرف چل پڑا تو امام ابو حنیفہ  فر ماتے ہیں کہ گھر سے چلتے ہی اسکی ظہر کی نماز باطل ہو کر نفل بن گئی ، اب اگر جمعہ کی نماز میں شریک ہو گیا تب تو جمعہ پڑھے ، اور اگر جمعہ کی نماز میں شریک نہ ہو سکا تو دوبارہ ظہرکی نماز پڑھے کیونکہ اسکی ظہر کی نماز باطل ہو چکی ہے 
صاحبین  فر ماتے ہیں کہ صرف گھر سے چلنے سے ظہر کی نماز باطل نہیں ہو گی ، بلکہ جمعہ کی نماز میں شریک ہو گا تو ظہر کی نماز باطل ہو گی اور اگر جمعہ کی نماز میں شریک نہ ہو سکا تو ظہر کی نماز بحال رہے گی ، اسکو دو بارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے ۔اور اگر امام جمعہ کی نماز سے فارغ ہو چکا ہے اسکے بعد گھر سے نکلا تو سب کے نزدیک ظہر باطل نہیں ہو گی ، اسکو دوبارہ ظہر پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ 
وجہ : (١) امام ابو حنیفہ  کا اصول یہ ہے کہ ابتداء شیء میں شریک ہو نا گو یا کہ اصل شیء  میں شریک ہو نا ہے ۔ اسی اصول پر یہ مسئلہ متفرع ہے ۔ وہ فر ماتے ہیں کہ جمعہ کی طرف سعی کرنا چلنا جمعہ کی خصوصیات میں سے ہے اور اس نے گھر سے چل کر سعی کی تو گو یا کہ جمعہ کا ابتدائی حصہ پالیا تو گو یا کہ جمعہ میں شریک ہو گیا اور ابھی اوپر گزرا کہ جمعہ میں شریک ہو جائے تو ظہر باطل ہو جا تا ہے اسلئے جمعہ کی طرف سعی کر نے سے ظہر باطل ہو جائے گا ۔ 
صاحبین  کا اصول یہ ہے کہ اصل پر پورے طور پر قادر ہو گا تب ہی فرع باطل ہو گا ۔۔اب جمعہ کی طرف سعی اصل نہیں ہے یہ تو اصل سے بہت  پہلے کی چیز ہے اسلئے جمعہ کی طرف سعی کر نے سے ظہر باطل نہیں ہو گا ، ہاںاصل جمعہ میں شریک ہو جائے تب ظہر باطل ہو گا ، کیونکہ اصل پر قدرت سے بدل باطل ہو جا تا ہے ۔ ۔ اور ظہر کے باطل ہو نے کی وجہ یہ ہے کہ جمعہ کے دن ظہر چھوڑ کر جمعہ پڑھنے کے لئے کہا تو جمعہ اعلی ہوا ، اسلئے اعلی پر قدرت کی وجہ سے ادنی باطل ہو جائے گا  
اصول :  امام ابو حنیفہ  کے یہاںابتداء شیء کو بعض مرتبہ اصل کا  درجہ دے دیا جا تا ہے ۔ 
اصول :  صاحبین  کے یہاں بالکل اصل پر جب تک قدرت نہ ہو بدل باطل نہیں ہو گا ۔
 ترجمہ :   ١   اس لئے کہ جمعہ کی طرف چلنا ظہر کی نماز سے کم درجہ ہے اسلئے ظہر کے مکمل ہو نے کے بعد سعی اسکو نہیں توڑے گا ، اور جمعہ میں شریک ہو نا ظہر سے اوپر کا درجہ ہے ، اسلئے جمعہ میں شریک ہو نا ظہر کو توڑ دے گا ۔توجمعہ کی طرف سعی  ایسا ہوا کہ امام کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter