Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

277 - 645
٣   وہٰذا لانہ متمکن من اداء الظہر بنفسہ دون الجمعة لتوقفہا علیٰ شرائط لاتتم بہ وحدہ علی التمکن یدور التکلیف(٦٢٧)   فان بدالہ ان یحضرہا فتوجہ الیہا والامام فیہا بطل ظہرہ عندابی 

سے ظہر کو ساقط ہو نے کا حکم دے دیا گیا ۔ 
تشریح :  امام ابو حنیفہ  کے یہاں یہ تھا کہ جمعہ سے پہلے ظہر گھر میں پڑھ لیا تو کراہیت کے ساتھ ظہر ادا ہو جائے گا ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ مرد عورت ، مسافر مریض ہر ایک کے حق میں ظہر اصل فرض ہے ، یہ اور بات ہے کہ جمعہ پڑھ لیا تو اسکے بدلے میں ظہر کی ادائیگی ہو جائے گی ۔
ترجمہ: ٣  اصل میں ظہر کے فرض ہو نے کی وجہ یہ ہے کہ ظہر خود اپنے سے ادا کر نے کی قدرت رکھتا ہے نہ کہ جمعہ ، اسلئے کہ جمعہ ایسے شرطوں پر مو قوف ہے کہ اکیلا پو را نہیں کر سکتا ، اور اکیلے ہی پورا کر نے پر تکلیف کا مدار ہو تا ہے ۔ 
تشریح :  ظہر اصل فرض ہے اور جمعہ اس کا بدل ہے ۔
وجہ : (١) اسکی وجہ یہ ہے کہ ظہر مرد ، عورت ، مسافر، مقیم ، بیمار تندرست سب پر فرض ہے ، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ظہر اصل فرض ہے ]٢[ آدمی اکیلا بھی ہو تو ظہر پڑھ سکتا ہے ، لیکن جمعہ اکیلے میں نہیں پڑھ سکتا ، اسکے لئے تو جماعت کی شرط ہے تو گو یا کہ دوسرے کے بھروسے پر جمعہ ادا کیا جا تا ہے ۔ اور اللہ تعالی کا طریقہ یہ ہے کہ دوسرے کے بھروسے پر کسی بات کا مکلف نہیں بناتے بلکہ جس بات کا مکلف بناتے ہیں اسکی صورت یہ ہو تی ہے کہ وہ آدمی بغیر دوسرے کی مدد کے کر سکے ۔ اب ظہر کو دیکھتے ہیں کہ بغیر دوسرے کی مدد کے ادا کر سکتا ہے ، اسلئے وہ اصل فرض ہو نا چاہئے ۔ اور جمعہ کا حال یہ ہے کہ بغیر جماعت کے اور تین آدمیوں کے جمع ہو نے سے پہلے ادا نہیں کر سکتا ، اسلئے اسکو فرع ہو ناچاہئے]٣[ حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ ظہر کا حکم سب کو ہے اور بغیر کسی فرق کے ہے اسلئے بھی ظہر کو اصل ہو نا چاہئے ۔ حدیث یہ ہے ۔ عن عبد اللہ بن عمر و عن النبی  ۖ أنہ قال : وقت الظہر ما لم تحضر العصر ۔ ( ابوداود شریف ، باب فی المواقیت ، ص ٦٩ ، نمبر ٣٩٦) اس حدیث میں ہے کہ ظہر کا وقت اس وقت تک ہے جب تک عصر کا وقت نہ شروع ہو جائے ۔ اور یہ سب کے لئے عام ہے ، اسلئے ظہر کی نماز اصل ہے ، اور جمعہ فرع ہے اسلئے جمعہ سے پہلے بغیر عذر کے ظہر پڑھ لیا تو اداہو جائے گا ۔ 
لغت :  یجزیہ : کافی ہو نا جائز ہو نا ۔ اصالة : اصل سے مشتق ہے ، اصل ہو نا ۔ مصیر : صار سے مشتق ہے چلنا ، اختیار کر نا ۔ کافة : سب کے لئے ۔ متمکن : تمکن سے مشتق ہے ، قدرت ہو ۔ لا تتم بہ وحدہ : اکیلا پورا نہیں کر سکتا ۔ تم ، کا ترجمہ ہے پورا کر نا ، یا پورا ہو نا ۔ و علی التمکن یدور التکلیف : اور اپنی قدرت پر تکلیف کا مدار ہو تا ہے ۔ تمکن کا ترجمہ ہے قدرت ۔ تکلیف کا ترجمہ ہے مکلف بنانا ۔         
ترجمہ: (٦٢٧)پس اگر اس کا خیال ہوا کہ جمعہ میں حاضر ہو جائے ۔پس  اسکی  طرف متوجہ ہوا  اور امام جمعہ کی نماز میں ابھی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter