(٦٢٦) ومن صلی الظہر فی منزلہ یوم الجمعة قبل صلوٰة الامام ولا عذرلہ کرہ لہ ذٰلک وجازت صلاتہ) ١ وقال زفر لایجزیہ لان عندہ الجمعة ہی الفریضة اصالة والظہر کالبدل عنہا ولا مصیر الی البدل مع القدرة علی الاصل ٢ ولنا ان اصل الفرض ہو الظہر فی حق الکافة ہذا ہو الظاہر الاانہ مامور باسقاطہ باداء الجمعة
جب ان لو گوں میں اتنی استطاعت ہے کہ جمعہ کا امام بن سکے تو یہ لوگ جمع ہو جائیں تو بدرجہ اولی جمعہ بھی قائم کر سکتے ہیں ۔اسلئے یہ لو گ یہ صلاحیت رکھتے ہیں کہ انکی اقتداء میں جمعہ قائم ہو جائے ۔ ۔ یہاں اقتداء سے مراد ہے صرف انکی جماعت کر کے امام کی اقتداء کر نا ۔
ترجمہ: (٦٢٦) اگر کسی نے جمعہ کے دن امام کی نماز سے پہلے گھر میں ظہر کی نماز پڑھ لی حالانکہ اس کو کوئی عذر نہیں تھا تو یہ اس کے لئے مکروہ ہے۔لیکن ظہر کی نماز جائز ہو جائے گی۔
وجہ: مکروہ ہونے کی وجہ یہ حدیث ہے عن طارق بن شھاب عن النبی ۖ قال الجمعة حق واجب علی کل مسلم فی جماعة (ابو داؤد شریف ،باب الجمعة للمملوک والمرأة ص ١٦٠ نمبر ١٠٦٧) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جمعہ ہر مسلمان پر بشرط مذکورہ واجب ہے۔ اس لئے بغیر عذر کے ظہر کی نماز امام کی نماز سے پہلے پڑھی تو مکروہ ہے (٢) دوسری حدیث ہے عن ابی الجعد الضمری وکانت لہ صحبة ان رسول اللہ ۖ قال من ترک ثلاث جمع تھاونا بھا طبع اللہ علی قلبہ (ابو داؤد شریف ، باب التشدید فی ترک الجمعة ص ١٥٨ نمبر ١٠٥٢) اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ کوئی تین جمعہ بغیر عذر کے چھوڑ دے تو اللہ اس کے دل پر مہر لگا دیتے ہیں۔اس لئے بغیر عذر کے ظہر کی نماز امام سے پہلے پڑھ لی تو مکروہ ہے(٣) فاسعوا الی ذکر اللہ میں فاسعوا امر وجوب کے لئے ہے۔ اور انہوں نے بغیر عذر کے امر کو چھوڑا اس لئے مکروہ ہے۔البتہ چو نکہ اصل مین ظہر ہی ہے اس لئے ظہر کی ادائیگی ہو جائے گی۔
ترجمہ: ١ امام زفر نے فر ما یا کہ اسکو ظہر کا فی نہیں ہے اسلئے کہ انکے نزدیک اصل فرض جمعہ ہی ہے اور ظہر اسکا بدلہ ہے اور اصل پر قدرت رکھتے ہوئے بدل پر جا نا جائز نہیں ہے ۔
تشریح :۔ امام زفر کی رائے ہے کہ آدمی کو عذر نہ ہو اور امام سے پہلے گھر میں ظہر کی نماز پڑھ لے تو اسکی ظہر کی نماز ہی نہیں ہو گی ۔ اسکی دلیل یہ دیتے ہیں کہ انکے یہاں جمعہ کی نماز اصل فرض ہے اور ظہر اس کا بدل ہے ۔ اور قاعدہ یہ ہے کہ اصل پر قدرت کے وقت بدل پر عمل نہیں کیا جا سکتا ، اور اس نے اصل پر قدرت کے با وجود بدل پر عمل کیا ہے اسلئے بدل یعنی ظہراداء نہیں ہوگا۔
ترجمہ: ٢ ہماری دلیل یہ ہے کہ تمام کے حق میں اصل فرض وہ ظہر ہے ، یہی ظاہر ہے یہ اور بات ہے کہ جمعہ کے ادا کر نے کی وجہ