Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

273 - 645
٤  بخلاف الخطبة فانہا تنافی الصلوٰة فلا یشترط دوامہا  ٥  ولا معتبر ببقاء النسوان وکذا الصبیان لانہ لاتنعقدبہم الجمعة فلاتتم بہم الجماعة            (٦٢٣)  ولا تجب الجمعة علٰی مسافرولا امرأة ولا مریض ولا عبدولا اعمی)

ترجمہ: ٤  بخلاف خطبہ کے اسلئے کہ وہ نماز کے منافی ہے اسلئے اسکا ہمیشہ رہنا شرط نہیں ہے ۔ 
تشریح :  یہ صاحبین کو جواب ہے ۔ انہوں نے استدلال کیا تھا کہ جس طرح خطبہ کا جمعہ کے آخیر تک رہنا ضروری نہیں اسی طرح جماعت کا آخیر تک رہنا ضروری نہیں ہے ، اسکا جواب دیا جا رہا ہے کہ خطبہ نماز کے اندر نہیں پڑھ سکتا ورنہ نماز ہی فاسد ہو جائے گی ، اسلئے خطبہ اور نماز کے درمیان تنافی ہے اسلئے نماز کے آخیر تک خطبہ نہیں رہ سکتا ، اسکے بر خلاف جماعت کا نماز کے ساتھ تنافی نہیں ہے بلکہ وہ شرط ہے اسلئے اسکا نماز کی پہلی رکعت تک رہنا ضروری ہے  ۔
ترجمہ: ٥  عورتوں کے باقی رہنے کا اعتبار نہیں ، اسی طرح بچوں کے باقی رہنے کا اعتبار نہیں ہے اسلئے کہ ان سے جمعہ منعقد نہیں ہو تا ، اس لئے ان سے جماعت بھی مکمل نہیں ہو گی ۔ 
تشریح :  متن میں الا النساء و الصبیان : کی تشریح ہے کہ اگرسب مرد رکوع سجدے سے پہلے چلے گئے اور عورتیں اور بچے باقی رہ گئے تو ان سے جماعت نہیں ہو گی اور جمعہ بھی نہیں ہو گا ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ ان پر جمعہ فرض نہیں ہے ، اور نہ ان سے جمعہ منعقد ہو تا ہے اسلئے انکے باقی رہنے سے جماعت نہیں ہو گی اسلئے امام کو جمعہ کے بجائے ظہر پڑھنا ہو گا ۔ 
ترجمہ:  (٦٢٣)  جمعہ واجب نہیں ہے مسافر پر ، نہ عورت پر ، نہ مریض پر ، نہ بچے پر ، نہ غلام پر ، نہ اندھے پر۔  
تشریح : ]١[مسافر]٢[ عورت ]٣[ بیمار ]٤[ بچے ]٥[ غلام ]٦[ اور اندھے پر جمعہ واجب نہیں ہے ، البتہ اگر یہ لوگ جمعہ پڑھ لیں تو اداء ہو جائے گا اور ظہر کی نماز کے بدلے میں جمعہ ہو جائے گا ۔  
وجہ:  (١)حدیث میں ہے  عن طارق بن شہاب عن النبی ۖ قال الجمعة حق واجب علی کل مسلم فی جماعة الا اربعة عبد مملوک او امرأة او صبی او مریض  (ابو داؤد شریف ، باب الجمعة للملوک والمرأة ص ١٦٠ نمبر ١٠٦٧ ) دار قطنی میں  او مسافر کا لفظ بھی ہے (دار قطنی ، باب من تجب علیہ الجمعة ج ثانی ص ٣ نمبر ١٥٦٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مذکورہ لوگوں پر جمعہ واجب نہیں ہے۔ کیونکہ جمعہ کے لئے بعض مرتبہ دور جانا پڑتا ہے جس کے لئے مذکورہ لوگوں کو جانے میں حرج ہوتا ہے۔نابینا کوبھی جانے میں حرج ہے اس لئے اس پر بھی جمعہ واجب نہیں ہے۔(٢) نابینا کے لئے یہ اثر ہے ۔ عن الحسن قال لیس علی الخائف و لا علی العبد یخدم أھلہ و لا علی ولی الجنازة و لا علی الاعمی اذا لم یجد قائدا الجمعة ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب من رخص فی ترک الجمعة ، ج اول ، ص ٤٧٩ ، نمبر ٥٥٢٩) اس اثر میں ہے کہ نابینا کو مسجد تک 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter