٤ بخلاف الخطبة فانہا تنافی الصلوٰة فلا یشترط دوامہا ٥ ولا معتبر ببقاء النسوان وکذا الصبیان لانہ لاتنعقدبہم الجمعة فلاتتم بہم الجماعة (٦٢٣) ولا تجب الجمعة علٰی مسافرولا امرأة ولا مریض ولا عبدولا اعمی)
ترجمہ: ٤ بخلاف خطبہ کے اسلئے کہ وہ نماز کے منافی ہے اسلئے اسکا ہمیشہ رہنا شرط نہیں ہے ۔
تشریح : یہ صاحبین کو جواب ہے ۔ انہوں نے استدلال کیا تھا کہ جس طرح خطبہ کا جمعہ کے آخیر تک رہنا ضروری نہیں اسی طرح جماعت کا آخیر تک رہنا ضروری نہیں ہے ، اسکا جواب دیا جا رہا ہے کہ خطبہ نماز کے اندر نہیں پڑھ سکتا ورنہ نماز ہی فاسد ہو جائے گی ، اسلئے خطبہ اور نماز کے درمیان تنافی ہے اسلئے نماز کے آخیر تک خطبہ نہیں رہ سکتا ، اسکے بر خلاف جماعت کا نماز کے ساتھ تنافی نہیں ہے بلکہ وہ شرط ہے اسلئے اسکا نماز کی پہلی رکعت تک رہنا ضروری ہے ۔
ترجمہ: ٥ عورتوں کے باقی رہنے کا اعتبار نہیں ، اسی طرح بچوں کے باقی رہنے کا اعتبار نہیں ہے اسلئے کہ ان سے جمعہ منعقد نہیں ہو تا ، اس لئے ان سے جماعت بھی مکمل نہیں ہو گی ۔
تشریح : متن میں الا النساء و الصبیان : کی تشریح ہے کہ اگرسب مرد رکوع سجدے سے پہلے چلے گئے اور عورتیں اور بچے باقی رہ گئے تو ان سے جماعت نہیں ہو گی اور جمعہ بھی نہیں ہو گا ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ ان پر جمعہ فرض نہیں ہے ، اور نہ ان سے جمعہ منعقد ہو تا ہے اسلئے انکے باقی رہنے سے جماعت نہیں ہو گی اسلئے امام کو جمعہ کے بجائے ظہر پڑھنا ہو گا ۔
ترجمہ: (٦٢٣) جمعہ واجب نہیں ہے مسافر پر ، نہ عورت پر ، نہ مریض پر ، نہ بچے پر ، نہ غلام پر ، نہ اندھے پر۔
تشریح : ]١[مسافر]٢[ عورت ]٣[ بیمار ]٤[ بچے ]٥[ غلام ]٦[ اور اندھے پر جمعہ واجب نہیں ہے ، البتہ اگر یہ لوگ جمعہ پڑھ لیں تو اداء ہو جائے گا اور ظہر کی نماز کے بدلے میں جمعہ ہو جائے گا ۔
وجہ: (١)حدیث میں ہے عن طارق بن شہاب عن النبی ۖ قال الجمعة حق واجب علی کل مسلم فی جماعة الا اربعة عبد مملوک او امرأة او صبی او مریض (ابو داؤد شریف ، باب الجمعة للملوک والمرأة ص ١٦٠ نمبر ١٠٦٧ ) دار قطنی میں او مسافر کا لفظ بھی ہے (دار قطنی ، باب من تجب علیہ الجمعة ج ثانی ص ٣ نمبر ١٥٦٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مذکورہ لوگوں پر جمعہ واجب نہیں ہے۔ کیونکہ جمعہ کے لئے بعض مرتبہ دور جانا پڑتا ہے جس کے لئے مذکورہ لوگوں کو جانے میں حرج ہوتا ہے۔نابینا کوبھی جانے میں حرج ہے اس لئے اس پر بھی جمعہ واجب نہیں ہے۔(٢) نابینا کے لئے یہ اثر ہے ۔ عن الحسن قال لیس علی الخائف و لا علی العبد یخدم أھلہ و لا علی ولی الجنازة و لا علی الاعمی اذا لم یجد قائدا الجمعة ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب من رخص فی ترک الجمعة ، ج اول ، ص ٤٧٩ ، نمبر ٥٥٢٩) اس اثر میں ہے کہ نابینا کو مسجد تک