(٦٢٢) وقالا اذا نفرواعنہ بعد ما افتتح الصلوٰة صلی الجمعة فان نفروا عنہ بعد مارکع وسجد سجدة بنی علی الجمعة)
حنیفہ کے یہاں پہلی رکعت کا سجدہ کر نے تک جماعت ضروری ہے۔ ]٣[ اور امام زفر کے یہاں سلام پھیرنے تک جماعت کا باقی رہنا ضروری ہے ۔
تشریح مسئلہ یہ ہے ۔ کہ امام کے رکوع کر نے اور سجدہ کر نے سے پہلے یعنی ایک رکعت پوری ہو نے سے پہلے مرد بھاگ گئے صرف عورتیں یا بچے باقی رہے ، یعنی مردوں کی جماعت نہ رہی تو اب امام شروع سے ظہر کی نیت باندھ کر ظہر کی نماز پڑھے گا ، جمعہ کی نماز نہیں پڑھے گا ۔
وجہ : (١) اسکی وجہ یہ ہے کہ امام صاحب کے نزدیک جمعہ پڑھنے کے لئے ایک رکعت پوری ہو نے تک مرد کی جماعت باقی رہنا ضروری ہے ، اور یہاں رکوع سے پہلے مرد چلے گئے اور کم سے کم تین آدمی بھی باقی نہ رہے اسلئے جماعت نہ رہی اسلئے اب جمعہ نہیں پڑھے گا ، ظہر پڑھے گا ۔ اور پہلے گزر چکا ہے کہ جمعہ کی نماز اور ہے اور ظہر کی نماز الگ ہے ، اسلئے جمعہ پر ظہر کی نماز کا بناء نہیں کر سکتا ، اسلئے الگ سے ظہر کی نیت باندھے گا ۔ (٢) اس حدیث میں ہے۔ عن ابی ھریرة قال : أن النبی ۖ قال : اذا ادرک أحدکم الرکعتین من یوم الجمعة فقد أدرک الجمعة و اذا ادرک رکعة فلیرکع الیھا أخری ، و ان لم یدرک رکعة فلیصل أربع رکعات ۔( دار قطنی ، باب فیمن یدرک من الجمعة رکعة أو لم یدرکھا ، ج ثانی ، ص ٩ ، نمبر ١٥٨٦) اس حدیث میں ہے کہ ایک رکعت پائے تو جمعہ پڑھے اور اس سے کم پائے تو چار رکعت ظہر پڑھے ۔ (٣) اثر میں اسکا ثبوت ہے ۔قال عبد اللہ]بن عمر[ : من ادرک رکعة من الجمعة فلیصل الیھا أخری و من لم یدرک الرکوع فلیصل أربعا ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب من قال اذا ادرک رکعة من الجمعة صلی الیھا أخری ، ج اول ، ص ٤٦١، نمبر ٥٣٣٢ ) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ایک رکعت یعنی رکوع تک ملے تو جمعہ کی نماز پڑھے ، اور اس سے کم ملے تو ظہر کی نماز پڑھے ۔ (٤)سجدہ سے پہلے ایک رکعت پوری نہیں ہو تی اور جب تک ایک رکعت نہ ہو تو جمعہ کا انعقاد نہیں ہو تا اسلئے ایک رکعت یعنی سجدہ تک تین آدمی رہنا ضروری ہے ۔
اور عورتیں اور بچے باقی رہ جائیں تو ان سے جماعت نہیں ہو گی ، کیونکہ ان سے جمعہ قائم نہیں ہو تا اسلئے انکی جماعت کا اعتبار نہیں ہے ۔
ترجمہ: (٦٢٢) صاحبین نے فر ما یا کہ نماز شروع ہو نے کے بعد مرد بھاگے تو جمعہ پڑھے اور اگر رکوع اور ایک سجدہ کے بعد بھاگے تو جمعہ کا بناء کرے
تشریح : صاحبین فرماتے ہیں کہ اگر جمعہ کی نماز سے پہلے تین آدمیوں کی جماعت تھی اور نماز کا تحریمہ باندھنے کے بعد ایک دو مرد رہ گیا تب بھی جمعہ پڑھے ۔ ۔ اور اگر پہلی رکعت کے سجدہ کر نے تک جماعت رہی تو سب کے نزدیک جمعہ پڑھے ، کیونکہ ایک