Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

269 - 645
٣   ولہ قولہ تعالیٰ فاسعوا الی ذکر اللّٰہ من غیر فصل٤ وعن  عثمان انہ قال الحمدﷲ فارتج علیہ فنزل وصلّٰی۔(٦٢٠)  ومن شرائطہا الجماعة )  ١   لان الجمعة مشتقة منہا واقلہم عند ابی حنیفة ثلثة سوی الاما م و قالا اثنان سواہ )  ١   وقال والاصح ان ہٰذا قول ابی یوسف وحدہ لہ ان فی المثنی معنی الاجتماع وہی منبئة عنہ  

شریف باب ذکر الخطبتین قبل الصلاة و ما فیھما من الجلسة، ص ٢٨٣ کتاب الجمعہ نمبر ١٩٩٤٨٦١) ا س حدیث میں ہے کہ آپ ۖ نے دو خطبے دئے ۔
ترجمہ: ٣  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالی نے ،فاسعوا الی ذکر اللہ ، بغیر تفصیل کے فر ما یا ۔ 
تشریح :  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالی نے آیت میں خطبہ کو ذکر فر ما یا ، جس سے معلوم ہوا کہ صرف الحمد للہ جیسے ذکر کر نے سے خطبہ اداء ہو جائے گا ۔
ترجمہ: ٤  حضرت عثمان  کے بارے میں منقول ہے کہ الحمد للہ ، کہا پھر زبان رک گئی تو منبر سے نیچے اترے اور نماز پڑھائی ۔ 
تشریح :  اس اثر میں ہے کہ حضرت عثمان  نے صرف الحمد للہ ، کہا تو اس سے خطبہ اداء ہو گیا ۔ نوٹ : ۔ اسکا مجھے حوالہ نہیں مل سکا ۔ 
ترجمہ: (٦٢٠)جمعہ کے شرائط میں سے جماعت ہے اور کم سے کم ابو حنیفہ کے نزدیک تین آدمی ہوں امام کے علاوہ ۔
 ترجمہ:    ١  اسلئے کہ جمعہ جماعت سے مشتق ہے ۔۔ اور کم سے کم امام ابو حنیفہ  کے نزدیک امام کے علاوہ تین آدمی ہوں ۔
تشریح : جمع جماعت سے مشتق ہے ، اسلئے جمعہ کی شرط یہ ہے کہ جماعت ہو ۔ امام ابو حنیفہ  کی رائے یہ ہے کہ تین آدمی ہو تب جماعت ہو گی اور صاحبین  کی رائے یہ ہے کہ امام کے علاوہ دو آدمی ہو تب بھی جماعت ہو جائے گی اور جمعہ ہو جائے گا۔  
 وجہ:  امام ابو حنیفہ کی دلیل یہ حدیث ہے ۔ عن ام عبد اللہ الدوسیة قالت سمعت رسول اللہ ۖ یقول الجمعة واجبة علی اھل کل قریة وان لم یکونوا الا ثلثة ورابعھم امامھم ۔ (دار قطنی ، باب الجمعة علی اہل قریة ج ثانی ص ٧ نمبر ١٥٧٨) اس حدیث سے معلوم ہو کہ امام کے علاوہ تین آدمی ہوں تب جمعہ ہوگا۔  
صاحبین  فر ماتے ہیں کہ امام کے علاوہ دو آدمی ہوں ۔
 ترجمہ:   ١  صاحب ھدایہ فر ماتے ہیںکہ صحیح بات یہ ہے کہ یہ قول صرف حضرت امام ابو یوسف  کا ہے ۔ انکی دلیل یہ ہے کہ دو میں بھی اجتماع کا معنی ہے ، اور لفظ جمعہ بھی اجتماع کا خبر دیتا ہے ۔  
تشریح :  صاحبین فر ماتے ہیں کہ امام کے علاوہ دو آدمی ہوں تب بھی جماعت ہو جائے گی اور جمعہ ہو جائے گا ۔  صاحب ھدایہ فر ماتے ہیں کہ صحیح بات یہ ہے کہ یہ قول صاحبین  کا نہیں ہے بلکہ صرف حضرت امام ابو یوسف  کا قول ہے ۔ اور امام محمد  کا قول امام ابو 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter