Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

267 - 645
٢ وللفصل بینہا وبین الصلوة(٦١٨)  فان اقتصر علٰی ذکر اﷲ جاز عند ابی حنیفة )

ابن عمر قال کان النبی ۖ یخطب قائماثم یقعد ثم یقوم کما یفعلون الآن۔ (بخاری شریف ، باب الخطبة قائما ص ١٢٥ نمبر ٩٢٠  مسلم شریف باب ذکر الخطبتین قبل الصلاة و ما فیھما من الجلسة، ص ٢٨٣ کتاب الجمعہ نمبر ١٩٩٤٨٦١ ابو داؤد شریف ، باب الخطبة قائما ص ١٦٣ نمبر ١٠٩٤) اس حدیث میں ہے کہ خطبہ کھڑا ہو کر دے 
ترجمہ:  ٢  اور فصل ہو جائے گا خطبہ اور نماز کے درمیان ۔ 
تشریح :۔ اس جملے کا تعلق طہارت سے ہے ، اور بغیر وضو کے خطبہ دینا مکروہ ہے اسکی دلیل عقلی ہے ۔ یعنی اگر بغیر وضو کے خطبہ دے دیا تو اسکے بعد وضو کر نے جائے گا پھر نماز پڑھائے گا ، تو نماز اور خطبہ کے درمیان وضو کر نے کا فصل ہو گا اسلئے بھی بغیر وضو کے خطبہ دینا مکروہ ہے ۔
ترجمہ: (٦١٨) پس اگر اللہ تعالی کے ذکر پر اکتفاء کیاتو امام ابو حنیفہ  کے نزدیک جائز ہو جائے گا ۔
تشریح:امام ابو حنیفہ  کی رائے ہے کہ خطبہ تو اتنا لمبا ہو نا چاہئے جسکو عام عرف میں خطبہ کہتے ہیں، جس میںاللہ تعالی کی تعریف ، قرآن کی آیت ہو ، حضور ۖ پر درود شریف ہو ، عام لو گوں کے لئے نصیحت ہو ۔ لیکن اگر کسی نے خطبہ کی غرض سے صرف الحمد للہ ، کہہ دیا ، سبحان اللہ ، کہہ دیا تو اس سے خطبہ اداء ہو جائے گا یا نہیں ؟ تو امام اعظم  فر ماتے ہیں کہ اس سے خطبہ اداء ہو جائے گا اور اس سے نماز جائز ہو جائے گی ۔ 
وجہ :  (١) اسکی وجہ یہ ہے کہ قرآن میں خطبہ کو ذکر فر مایا ہے ،جسکا مطلب یہ ہوا کہ صرف ذکر سے خطبہ اداء ہو جائے گا ۔ آیت یہ ہے  ۔ یاایھا الذین آمنوا اذا نودی للصلوة من یوم الجمعة فاسعوا الی ذکر اللہ وذروا البیع ۔ (آیت ٩ سورة الجمعة ٦٢) اس آیت میں فاسعوا الی ذکر اللہ ، کہا ، اور ذکر اللہ سے یہاں خطبہ مراد ہے جس سے معلوم ہوا کہ صرف  اللہ کا ذکر الحمد للہ سے خطبہ اداء ہو جائے گا ۔  (٢) حضرت عثمان  جب خلیفہ بنائے گئے تو جمعہ کے خطبہ کے لئے اٹھے تو الحمد للہ ، کہہ پائے اور کپکپی طاری ہو گئی اور نیچے اتر گئے اور اتنا ہی جملے سے خطبہ ہو گیا ، وہاں کبار صحابہ مو جود تھے کسی نے یہ نہیں کہا کہ اس سے خطبہ نہیں ہو ا جس سے معلوم ہوا کہ صرف الحمد للہ ، کہنے سے خطبہ ہو جائے گا ۔(٣) اس حدیث میں بھی اسکا اشارہ ہے ۔ قال ابو وائل : خطبنا عمار فأوجز و أبلغ ، فلما نزل قلنا : یا أباالیقظان ! لقد أبلغت و أوجزت فلو کنت تنفست ! فقال انی سمعت رسول اللہ  ۖ یقول : ان طول صلوة الرجل و قصر خطبتہ مئنة من فقھہ فأطیلوا الصلوة و اقصروا الخطبة ، و ان من البیان سحرا ۔ ( مسلم شریف ، باب تخفیف الصلوة و الخطبة ، ص ٣٤٩، نمبر ٨٦٩ ٢٠٠٩) اس حدیث میں ہے کہ خطبہ مختصر ہو تو بھی وہ خطبہ ہے (٤) عن جابر بن سمرة قال کانت خطبة النبی  ۖ قصدا و صلاتہ قصدا ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter