Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

263 - 645
(٦١١)  ولوخرج الوقت وہو فیہا استقبل الظہر)   ١   ولا یبنیہ علیہا لاختلافہما (٦١٢) ومنہا الخطبة  )

فکنت انا اصلی وابراہیم و سعید بن جبیر فصلیا الظھر ثم نتحدث وھو یخطب ثم نصلی معھم ثم نجعلھا نافلة(مصنف ابن ابی شیبة، ٣٨٧ الجمعة یؤخرھا الامام حتی یذھب وقتھا، ج اول، ص ٤٧٤،نمبر٥٤٨٦) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ظہر کا وقت ختم ہوجائے تو اب جمعہ نہیں پڑھے بلکہ ظہر کی نماز قضا پڑھے۔ 
 ترجمہ: (٦١١)  اگر ظہر کاوقت نکل گیا اور نمازی جمعہ میں ہے تو شروع سے ظہر پڑھے ۔
 ترجمہ :   ١   اور جمعہ پر ظہر کی بناء نہ کرے ۔ 
تشریح :  نمازی جمعہ پڑھ رہا تھا کہ ظہر کا وقت ختم ہو گیا تو اب جمعہ کا وقت نہیں رہا اسلئے اب ظہر پڑھے گا ۔ لیکن کیا شروع سے ظہر کی نیت باندھے گا یا جمعہ کی جو رکعت پڑھ چکا ہے اسی پر ظہر کی بناء کرے گا ؟ ماتن  فر ما تے ہیں کہ جمعہ پر بناء نہ کرے بلکہ شروع سے ظہر کی نیت باندھے  
وجہ :  (١) اسکی وجہ یہ ہے کہ جمعہ اور نماز ہے اور ظہر اور نماز ہے دونوں میں اختلاف ہے ، مثلا ]١[جمعہ کی رکعتیں دو ہیں اور ظہر کی رکعتیں چار ہیں ۔ ]٢[ ظہر میں قرأت سری ہے اور جمعہ میں جہری  ہے ۔ ]٣[ ظہر میں خطبہ نہیں ہے ، اور جمعہ میں خطبہ ہے ، ]٤[ ظہر کے لئے جماعت شرط نہیں ہے اور جمعہ کے لئے جماعت شرط ہے ، تو چونکہ دونوں میں اختلاف ہے اسلئے جمعہ پر ظہر کی بناء نہ کرے بلکہ شروع سے ظہر کی نیت باندھے ۔
فائدہ:  امام شافعی  کے یہاں جمعہ پر ظہر کی بناء کر سکتا ہے ۔  انکی دلیل یہ اثر ہے ۔ عن سعید بن المسیب و أنس و الحسن قالوا : اذا أدرک من الجمعة رکعة أضاف الیھا أخری فاذا أدرکھم جلوسا صلی أربعا ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٣٦٧، من قال یصلی أربعا اذا أدرکھم جلوسا ، ج اول ،ص ٤٦٢، نمبر ٥٣٤٩) اس اثر میں ہے کہ امام کو جمعہ کی نمازتشہد میں بیٹھے ہوئے پا یا تو اس پر ظہر کی بناء کرے گا ، جس سے معلوم ہوا کہ جمعہ پر ظہر کی بناء کر سکتا ہے ۔     
ترجمہ: (٦١٢)جمعہ کی شرائط میں سے نماز سے پہلے خطبہ ہے۔ 
وجہ:  (١)ظہر کی نماز چار رکعتیں ہیں اور جمعہ کی نماز دو رکعتیں ہیں اس لئے دو رکعت کے بدلے میں دو خطبے ہیں۔ اس لئے خطبہ جمعہ کی شرط ہے اسکے لئے یہ اثر ہے۔ عن عطاء بن ابی رباح و غیرہ و عن سعید بن جبیر  قال : کانت الجمعة أربعا فجعلت الخطبة مکان الرکعتین ۔  ۔ (سنن للبیھقی ، باب وجوب الخطبة وانہ اذا لم یخطب صلی ظہرا اربعا ،ج ثالث ،ص ٢٧٨،نمبر٥٧٠٣) اس اثر میں ہے کہ ظہر کی دو رکعت کے بدلے میں جمعہ کے دو خطبے ہیں ۔ (٢) حدیث میں ہے  عن ابن عمر 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter