١ لانہ تقام بجمع عظیم وقد تقع المنازعة فی التقدم والتقدیم وقد تقع فی غیرہ فلا بدمنہ تتمیما لامرہا(٦١٠) ومن شرائطہا الوقت فتصح فی وقت الظہر ولا تصح بعدہ) ١ لقولہ علیہ السلام اذا مالت الشمس فصل بالناس الجمعة۔
الحر یوم الجمعة ص ١٢٤ نمبر ٩٠٦)اس اثر میں ہے کہ جمعہ کے امیر نے ہمیں جمعہ پڑھا یا ، جس سے معلوم ہوا کہ جمعہ کا امام جمعہ قائم کر نے کے لئے کا فی ہے ۔
ترجمہ : ١ اسلئے کہ جمعہ ایک بڑی جماعت کے ساتھ قائم کیا جا تا ہے ، اور کبھی آگے بڑھنے میں یا دوسرے کو آگے کر نے میں جھگڑا پڑ سکتا ہے ، اور کبھی اور باتوں میں بھی جھگڑا پڑ سکتا ہے اسلئے جمعہ کا کام پورا کر نے کے لئے امیر کا ہو نا ضروری ہے ۔
تشریح : امیر یا انکا نائب ہی جمعہ کیوں قائم کرے اسکی دلیل عقلی ہے ۔ کہ جمعہ بڑی جماعت کے ساتھ قائم کیا جا تا ہے ، اسلئے خود آگے ہو نے میں یا کسی دوسرے بزرگ کو آگے کر نے میں جھگڑا پڑ سکتا ہے ، مثلا کوئی کہے کہ فلاں بزرگ کو جمعہ کے لئے آگے کرو ، اور دوسرا کہے کہ نہیں فلاں بزرگ کو آگے کرو تو اس میں جھگڑا ہو سکتا ہے ، اور اس جھگڑے کو بادشاہ ہی نمٹا سکتے ہیں دوسروں سے تو اور جھگڑا بڑھ جائے گا اسلئے جمعہ قائم کر نے کے لئے بادشاہ ، یا انکا نائب ہو نا ضروری ہے ۔ تاکہ جمعہ کا معاملہ صحیح طور پر پورا ہو جائے ۔
لغت : التقدم : تفعل سے ہے ، خود آگے بڑھنا ۔ التقدیم : تفعیل سے ہے ، دوسرے کو آگے بڑھانا ۔ تتمیم : معاملے کو پورا کر نا ۔
ترجمہ: (٦١٠)جمعہ کی شرط میں سے وقت ہوناہے۔اس لئے صحیح ہے ظہر کے وقت میں ،اور نہیں صحیح ہے وقت کے بعد۔
ترجمہ: ١ حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے ، کہ جب سورج ڈھل جائے تو لوگوں کو جمعہ پڑھاؤ ۔
تشریح: جمعہ ظہر کا بدل ہے اسلئے جس وقت میں ظہر کی نماز ہے اسی وقت میں جمعہ کی بھی نماز ہے البتہ جمعہ کو ہمیشہ جلدی پڑھنا بہتر ہے ، اور ظہر کا وقت ختم ہو جائے تو اب جمعہ نہ پڑھے ظہر کی قضاء پڑھے ۔
وجہ: (١)صاحب ھدایہ کی پیش کردہ حدیث میں ہے ۔عن انس بن مالک ان رسول اللہ ۖ کان یصلی الجمعة حین تمیل الشمس (بخاری شریف ، باب وقت الجمعة اذا زالت الشمس ص ١٢٣ نمبر ٩٠٤ مسلم شریف ، باب فی وقت صلوة الجمعة ص ٢٨٣ نمبر ١٩٩٢٨٦٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ زوال کے بعدجمعہ کی نماز پڑھا کرتے تھے۔اور یہ وقت ظہر کا ہے اس لئے ظہر کے وقت میں پڑھا جائے گا(٢)عن أنس بن مالک قال : کنا نبکر بالجمعة و نقیل بعد الجمعة۔(بخاری شریف ، باب وقت الجمعة اذا زالت الشمس ص ١٢٣ نمبر٩٠٥ مسلم شریف ، باب صلاة الجمعة حین تزول الشمس ، ص٣٤٥ نمبر٨٥٩ ١٩٩١) اس حدیث میں ہے کہ زوال کے فورا بعد جمعہ پڑھا کر تے تھے اور جمعہ کے بعد قیلولہ کر تے تھے ۔(٣)۔ ظہر کا وقت نکل جائے تو پھر جمعہ نہیں پڑھے گا بلکہ ظہر کی قضا پڑھے گا۔اثرمیں ہے کان الحجاج یؤخر الجمعة