Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

262 - 645
 ١   لانہ تقام بجمع عظیم وقد تقع المنازعة فی التقدم والتقدیم وقد تقع فی غیرہ فلا بدمنہ تتمیما لامرہا(٦١٠)  ومن شرائطہا الوقت فتصح فی وقت الظہر ولا تصح بعدہ)  ١   لقولہ علیہ السلام اذا مالت الشمس فصل بالناس الجمعة۔

الحر یوم الجمعة ص ١٢٤ نمبر ٩٠٦)اس اثر میں ہے کہ جمعہ کے امیر نے ہمیں جمعہ پڑھا یا ، جس سے معلوم ہوا کہ جمعہ کا امام جمعہ قائم کر نے کے لئے کا فی ہے ۔  
ترجمہ :   ١  اسلئے کہ جمعہ ایک بڑی جماعت کے ساتھ قائم کیا جا تا ہے ، اور کبھی آگے بڑھنے میں یا دوسرے کو آگے کر نے میں جھگڑا پڑ سکتا ہے ، اور کبھی اور باتوں میں بھی جھگڑا پڑ سکتا ہے اسلئے جمعہ کا کام پورا کر نے کے لئے امیر کا ہو نا ضروری ہے ۔ 
تشریح : امیر یا انکا نائب ہی جمعہ کیوں قائم کرے اسکی دلیل عقلی ہے ۔ کہ جمعہ بڑی جماعت کے ساتھ قائم کیا جا تا ہے ، اسلئے خود آگے ہو نے میں یا کسی دوسرے بزرگ کو آگے کر نے میں جھگڑا پڑ سکتا ہے ، مثلا کوئی کہے کہ فلاں بزرگ کو جمعہ کے لئے آگے کرو ، اور دوسرا کہے کہ نہیں فلاں بزرگ کو آگے کرو تو اس میں جھگڑا ہو سکتا ہے ، اور اس جھگڑے کو بادشاہ ہی نمٹا سکتے ہیں دوسروں سے تو اور جھگڑا بڑھ جائے گا اسلئے جمعہ قائم کر نے کے لئے بادشاہ ، یا انکا نائب ہو نا ضروری ہے ۔ تاکہ جمعہ کا معاملہ صحیح طور پر پورا ہو جائے ۔ 
لغت :  التقدم : تفعل سے ہے ، خود آگے بڑھنا ۔ التقدیم : تفعیل سے ہے ، دوسرے کو آگے بڑھانا ۔ تتمیم : معاملے کو پورا کر نا ۔     
ترجمہ: (٦١٠)جمعہ کی شرط میں سے وقت ہوناہے۔اس لئے صحیح ہے ظہر کے وقت میں ،اور نہیں صحیح ہے وقت کے بعد۔  
ترجمہ:   ١  حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے ، کہ جب سورج ڈھل جائے تو لوگوں کو جمعہ پڑھاؤ ۔ 
تشریح:  جمعہ ظہر کا بدل ہے اسلئے جس وقت میں ظہر کی نماز ہے اسی وقت میں جمعہ کی بھی نماز ہے البتہ جمعہ کو ہمیشہ جلدی پڑھنا بہتر ہے ، اور ظہر کا وقت ختم ہو جائے تو اب جمعہ نہ پڑھے ظہر کی قضاء پڑھے  ۔ 
وجہ:  (١)صاحب ھدایہ کی پیش کردہ  حدیث میں ہے  ۔عن انس بن مالک ان رسول اللہ ۖ کان یصلی الجمعة حین تمیل الشمس  (بخاری شریف ، باب وقت الجمعة اذا زالت الشمس ص ١٢٣ نمبر ٩٠٤  مسلم شریف ، باب فی وقت صلوة الجمعة ص ٢٨٣ نمبر ١٩٩٢٨٦٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ زوال کے بعدجمعہ کی نماز پڑھا کرتے تھے۔اور یہ وقت ظہر کا ہے اس لئے ظہر کے وقت میں پڑھا جائے گا(٢)عن أنس بن مالک قال : کنا نبکر بالجمعة و نقیل بعد الجمعة۔(بخاری شریف ، باب وقت الجمعة اذا زالت الشمس ص ١٢٣ نمبر٩٠٥  مسلم شریف ، باب صلاة الجمعة حین تزول الشمس ، ص٣٤٥ نمبر٨٥٩ ١٩٩١)  اس حدیث میں ہے کہ زوال کے فورا بعد جمعہ پڑھا کر تے تھے اور جمعہ کے بعد قیلولہ کر تے تھے ۔(٣)۔ ظہر کا وقت نکل جائے تو پھر جمعہ نہیں پڑھے گا بلکہ ظہر کی قضا پڑھے گا۔اثرمیں ہے  کان الحجاج یؤخر الجمعة 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter