٢ ولہما انہا تتمصَّرُ فی ایام الموسم ٣ وعدم التعیید للتخفیف ٤ ولا جمعة بعرفات فی قولہم جمیعا لانہا فضائ۔ ٥ وبمنیٰ ابنیة ٦ والتقیید بالخلیفة وامیر الحجاز لان الولایة لہما اما امیر الموسم فیلی امور الحج لاغیر(٦٠٩) ولا یجوز اقامتہا الا للسلطان اولمن امرہ السلطان)
جائے ۔ ابھی تو منی پورا شہر بن گیا ۔
ترجمہ: ٢ امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف کی دلیل یہ ہے کہ منی حج کے زمانے میں شہر بن جا تا ہے ۔
تشریح : ۔ منی میں جمعہ جائز ہو نے کے لئے یہ شیخین کی دلیل ہے کہ حج کے زمانے میں وہاں دکانیں ہو تیں ہیں اور امیر اور قاضی ہو تے ہیں اسلئے منی شہر کی طرح ہو جا تا ہے اسلئے وہاں جمعہ جائز ہو جائے گا ۔
ترجمہ: ٣ اور عید نہ منا نا تخفیف لئے ہے ۔
تشریح : ۔ یہ امام محمد کو جواب ہے کہ منی کے شہر بننے کی وجہ سے وہاں عید الا ضحی بھی پڑھنا چاہئے ، لیکن اس سے حاجیوں پر حرج ہو گا اسلئے انکی سہولت کے لئے عید الاضحی نہیں پڑھتے ہیں ۔ ورنہ شہر بننے کی بناء پر پڑھنا چاہئے ۔
ترجمہ: ٤ اور بالاتفاق عرفات میں جمعہ نہیں ہے ، اسلئے کہ وہ فضاء ہے ۔
تشریح : منی میں تو کچھ نہ کچھ مکانات اس زمانے میں بھی تھے ، لیکن عرفات میں کچھ بھی مکان نہیں تھا ، وہ بالکل چٹیل میدان تھا اور صحراء تھا اسلئے وہاں کسی امام کے یہاں بھی جمعہ جائز نہیں ہے ، اور آج بھی تقریبا یہی حال ہے کہ وہ میدان ہے ۔
ترجمہ ٥ اور منی میںمکانات بنے ہوئے ہیں ۔
تشریح : ۔ منی میں جمعہ جائز ہو نے کی دلیل ہے کہ وہ خالی میدان نہیں ہے بلکہ کچھ نہ کچھ مکانات بنے ہوئے ہیں ۔ اسلئے وہاں جمعہ جائز ہے ۔
ترجمہ: ٦ خلیفہ ہو نے کی قید ، یا حجاز کے امیر ہو نے کی اسلئے ہے کہ انکو جمعہ قائم کر نے کا حق ہے ، بہر حال موسم حج کا امیر تو وہ صرف حج کے معاملے کی ولایت رکھتا ہے ۔
تشریح : ۔ متن میں یہ تھا کہ حجاز کا امیر یا خلیفة المسلمین منی میں جمعہ قائم کر سکتے ہیں ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ انہیں دو نوں کو جمعہ قائم کر نے کا حق ہے اسلئے انہیں دو نوں کے بارے میں فر مایا کہ منی میں جمعہ قائم کرے ۔ اور جو موسم حج میں صرف حج کرانے کے امیر ہو تے ہیں انکو صرف حج کرانے کی ولایت حاصل ہے ، جمعہ قائم کرنے کی ولایت حاصل نہیں ہے ، اسلئے وہ منی میں جمعہ قائم نہیں کر سکتے ۔
ترجمہ: (٦٠٩)اور نہیں جائز ہے جمعہ قائم کرنا مگر بادشاہ کے لئے یا جس کو بادشاہ نے حکم دیا ہو۔
تشریح : یہاں سے جمعہ واجب ہو نے کے شرائط بیان فر ما رہے ہیں ۔ جمعہ بادشاہ یعنی امیر المؤمنین قائم کرے ، یا امیر المؤمنین