Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

260 - 645
٢   ولہما انہا تتمصَّرُ فی ایام الموسم  ٣   وعدم التعیید للتخفیف ٤    ولا جمعة بعرفات فی قولہم جمیعا لانہا فضائ۔  ٥  وبمنیٰ ابنیة  ٦    والتقیید بالخلیفة وامیر الحجاز لان الولایة لہما اما امیر الموسم فیلی امور الحج لاغیر(٦٠٩)  ولا یجوز  اقامتہا الا للسلطان اولمن امرہ السلطان)

جائے ۔ ابھی تو منی پورا شہر بن گیا ۔
ترجمہ: ٢  امام ابو حنیفہ  اور امام ابو یوسف  کی دلیل یہ ہے کہ منی حج کے زمانے میں  شہر بن جا تا ہے ۔
تشریح : ۔ منی میں جمعہ جائز ہو نے کے لئے یہ شیخین کی دلیل ہے کہ حج کے زمانے میں وہاں دکانیں ہو تیں ہیں اور امیر اور قاضی ہو تے ہیں اسلئے منی شہر کی طرح ہو جا تا ہے اسلئے وہاں جمعہ جائز ہو جائے گا ۔ 
ترجمہ: ٣  اور عید نہ منا نا تخفیف لئے ہے ۔ 
تشریح : ۔ یہ امام محمد   کو جواب ہے کہ  منی کے شہر بننے کی وجہ سے وہاں عید الا ضحی بھی پڑھنا چاہئے ، لیکن اس سے حاجیوں پر حرج ہو گا اسلئے انکی سہولت کے لئے عید الاضحی نہیں پڑھتے ہیں ۔ ورنہ شہر بننے کی بناء پر پڑھنا چاہئے ۔ 
ترجمہ: ٤    اور بالاتفاق عرفات میں جمعہ نہیں ہے ، اسلئے کہ وہ فضاء ہے ۔ 
تشریح :  منی میں تو کچھ نہ کچھ مکانات اس زمانے میں بھی تھے ، لیکن عرفات میں کچھ بھی مکان نہیں تھا ، وہ بالکل چٹیل میدان تھا اور صحراء تھا اسلئے وہاں کسی امام کے یہاں بھی جمعہ جائز نہیں ہے ، اور آج بھی تقریبا یہی حال ہے کہ وہ میدان ہے ۔
ترجمہ ٥  اور منی میںمکانات بنے ہوئے ہیں ۔
تشریح : ۔ منی میں جمعہ جائز ہو نے کی دلیل ہے کہ وہ خالی میدان نہیں ہے بلکہ کچھ نہ کچھ مکانات بنے ہوئے ہیں ۔ اسلئے وہاں جمعہ جائز ہے ۔
ترجمہ: ٦  خلیفہ ہو نے کی قید ، یا حجاز کے امیر ہو نے کی اسلئے ہے کہ انکو جمعہ قائم کر نے کا حق ہے ، بہر حال موسم حج کا امیر تو وہ صرف حج کے معاملے کی ولایت رکھتا ہے ۔ 
تشریح : ۔ متن میں یہ تھا کہ حجاز کا امیر یا خلیفة المسلمین منی میں جمعہ قائم کر سکتے ہیں ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ انہیں دو نوں کو جمعہ قائم کر نے کا حق ہے اسلئے انہیں دو نوں کے بارے میں فر مایا کہ منی میں جمعہ قائم کرے ۔ اور جو موسم حج میں صرف حج کرانے کے امیر ہو تے ہیں انکو صرف حج  کرانے کی ولایت حاصل ہے ، جمعہ قائم کرنے کی ولایت حاصل نہیں ہے ، اسلئے وہ منی میں جمعہ قائم نہیں کر سکتے ۔              
ترجمہ: (٦٠٩)اور نہیں جائز ہے جمعہ قائم کرنا مگر بادشاہ کے لئے یا جس کو بادشاہ نے حکم دیا ہو۔  
تشریح :  یہاں سے جمعہ واجب ہو نے کے شرائط بیان فر ما رہے ہیں ۔ جمعہ بادشاہ یعنی امیر المؤمنین قائم کرے ، یا امیر المؤمنین 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter